Express News:
2025-10-21@21:54:29 GMT

پاک افغان جنگ بندی؛ روس کا اہم بیان سامنے آگیا

اشاعت کی تاریخ: 21st, October 2025 GMT

روس نے ہمسایہ ممالک پاکستان اور افغانستان کے درمیان ہونے والی کشیدگی اور پھر جنگ بندی پر پہلی بار باضابطہ بیان جاری کیا ہے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق روسی وزارتِ خارجہ کی ترجمان ماریا زاخارووا نے کہا کہ پاک افغان سرحد پر تناؤ کے خاتمے کے لیے جنگ بندی معاہدے کا خیر مقدم کرتے ہیں۔

روسی ترجمان نے مزید کہا کہ پاکستان اور افغانستان نے مذاکرات کے ذریعے تنازع کے حل کا عزم کرنا خوش آئند ہے جو دونوں ممالک کے درمیان قیام امن کی بنیاد رکھتا ہے۔

انھوں نے پاک افغان جنگ بندی کو علاقائی سلامتی کا ضامن قرار دیتے ہوئے سیزفائر میں اہم کردار ادا کرنے پر قطر اور ترکیہ کے ثالثی کے کردار کو بھی سراہا۔

روسی ترجمان نے کہا کہ دونوں ممالک سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ تعاون کو مزید وسعت دیں، بالخصوص دہشت گردی کے خلاف مشترکہ اقدامات اُٹھائے جائیں۔

جنگ بندی کے لیے پاکستان اور افغانستان کے درمیان دوحہ میں حوصلہ افزا مذاکرات بھی ہوئے تھے جس کا اگلا دورِ 25 اکتوبر کو استنبول میں منعقد ہوگا۔

یاد رہے کہ11 اور 12 اکتوبر کی درمیانی شب افغانستان سے طالبان حکومت کی سیکیورٹی فورسز نے پاکستان پر بلااشتعال فائرنگ کی تھی۔

جس پر پاک فضائیہ نے منہ توڑ جواب دیا۔ کنڑ، ننگرہار، پکتیکا، خوست اور ہلمند میں بھی کالعدم ٹی ٹی پی کے دہشت گردوں کے خلاف کامیاب کارروائیاں کیں۔

پاک فوج نے جارحیت کا مظاہرہ کرنے والی کئی افغان چوکیوں کو نشانہ جس میں درجنوں افغان فوجی مارے گئے۔

اس شرمناک ناکامی اور پسپائی پر افغانستان کی طالبان حکومت نے پاکستان سے فوری جنگ بندی کی استدعا بھی کی تھی۔

جس پر پاکستان نے 15 اکتوبر کو 48 گھنٹوں کے لیے عارضی جنگ بندی کا اعلان کیا جس کی میعاد آج شام 6 بجے ختم ہونا تھی۔

طالبان حکومت نے ایک بار پھر جنگ بندی میں توسیع کی درخواست کی جس پر پاکستان نے دوحہ میں امن مذاکرات تک جنگ بندی برقرار رکھنے کا اعلان کیا۔

 

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

عمران خان کے کہنے پر دہشتگردوں کے مذاکرات نہیں کریں گے، وزیر دفاع خواجہ آصف

وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان کے کہنے پر دہشتگردوں کے ساتھ مذاکرات نہیں کریں گے، ہمارا معاہدہ افغان طالبان کے ساتھ ہوا ہے ٹی ٹی پی کے ساتھ نہیں۔

نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ قطر اور ترکیہ کی ثالثی میں معاہدہ ہوا ہے، اگر اس کی خلاف ورزی ہوئی تو برادر ممالک سے پوچھا جائےگا، ترکیہ اور قطر کا افغان طالبان پر اچھا خاصا اثر و رسوخ ہے۔

یہ بھی پڑھیں: دوحہ میں نتیجہ خیز مذاکرات کے بعد پاکستان و افغانستان فوری جنگ بندی پر متفق

وزیر دفاع نے بتایا کہ پاک افغان مذاکرات میں کوئی تلخی نہیں تھی بلکہ ایک صفحے پر مشتمل 4 پیروں کا مختصر معاہدہ طے پایا ہے۔ ان کے مطابق اس معاہدے پر عملدرآمد سے متعلق بات چیت ترکیہ میں ہوگی، اور وہ موجودہ صورت حال پر محتاط انداز میں پرامید ہیں۔

خواجہ آصف نے کہاکہ ثبوت موجود ہیں کہ دہشتگردوں کو افغانستان کے اندر سے احکامات ملتے ہیں اور ٹی ٹی پی کی قیادت بھی وہیں مقیم ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہو سکتا ہے ترکیہ میں مذاکرات 25 سے 27 اکتوبر تک جاری رہیں اور یہ عمل میکنزم کے تحت آگے بڑھے گا۔

انہوں نے واضح کیاکہ افغان طالبان رجیم کے بیانات سے زیادہ اہم وہ معاہدہ ہے جو طے پایا ہے۔ کل کو اگر افغان طالبان یہ کہیں کہ کسی مخصوص علاقے یا شہر والے نہیں مان رہے، تو یہ ان کا داخلی معاملہ ہوگا، پاکستان کے لیے معاہدہ ہی اہم ہے۔

وزیر دفاع نے کہاکہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان جو باڑ لگی ہے، وہ دراصل ایک باضابطہ سرحد کی حیثیت رکھتی ہے۔ اگر وہ سرحد نہیں تو اور کیا ہے؟ پاکستان ہمیشہ اس مؤقف پر قائم رہا ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان ایک انٹرنیشنل بارڈر موجود ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ افغان رجیم اکثر اس بارڈر پر اعتراض کرتی ہے اور اسے ڈیورنڈ لائن کہتی ہے، مگر حقیقت یہ ہے کہ اسی لائن کو سرحد کے طور پر تسلیم کیا گیا ہے۔ افغان طالبان کے کسی بیان سے اس کی حیثیت تبدیل نہیں ہوسکتی۔

خواجہ آصف نے واضح کیا کہ پاکستان نے ٹی ٹی پی سے مذاکرات نہیں کیے، بلکہ افغان طالبان کے ساتھ بات چیت کی ہے۔ ان کے مطابق افغان سرزمین پر دہشتگرد شہری آبادی میں گھل مل کر رہتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: افغانستان کے لیے پاکستان لائف لائن، جنگ کے سبب افغانستان کو کتنا بڑا معاشی نقصان ہورہا ہے؟

انہوں نے کہا کہ مستقبل کی اصل تصویر مذاکرات کے دوسرے راؤنڈ کے بعد سامنے آئے گی، افغان طالبان رجیم نے ٹی ٹی پی کی سرپرستی ختم کرنے پر اتفاق کرلیا ہے۔

وزیر دفاع نے بانی پی ٹی آئی عمران خان پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ جن سے بات کرنے کا عمران خان کہتے ہیں، ان سے ہم کبھی بات نہیں کریں گے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews پاک افغان معاہدہ پاکستان افغانستان تعلقات خواجہ آصف وزیر دفاع وی نیوز

متعلقہ مضامین

  • تجارت اور سرحدی امور پر غور کیلئے پاکستان کا اعلیٰ سطح کا وفد آج افغانستان کا دورہ کرے گا
  • دوحہ مذاکرات کی کامیابی سے پاک افغان جنگ بندی، خطے میں استحکام آئے گا
  • عمران خان کے کہنے پر دہشتگردوں کے مذاکرات نہیں کریں گے، وزیر دفاع خواجہ آصف
  • دوحا مذاکرات کامیاب ،پاکستان اور افغانستان فوری جنگ بندی پر راضی
  • پاکستان اور افغانستان کے درمیان جنگ بندی معاہدہ کا عالمی سطح پر خیرمقدم، سیاسی رہنماؤں کی بھی تعریف
  • پاک افغان جنگ بندی پر ترکیہ کا رد عمل سامنے آگیا
  • جنگ بند، پاکستان اور افغانستان ایک دوسرے کی سرزمین کا احترام کریں گے: وزیر دفاع
  • دوحہ میں نتیجہ خیز مذاکرات کے بعد پاکستان و افغانستان فوری جنگ بندی پر متفق
  • دوحا مذاکرات کامیاب، پاکستان اور افغانستان میں فوری جنگ بندی پر اتفاق ہو گیا