کروشیا کے ساحل پر 2000 سال قبل غرق ہونیوالا جہاز دریافت
اشاعت کی تاریخ: 21st, October 2025 GMT
کروشیا کے ایک ساحل پر طوفان کے سبب غرق ہونے والا قدیم رومی جہاز دریافت کر لیا گیا۔ دریافت ہونے والا 2000 برس قدیم یہ جہاز ابھی تک بہترین حالت میں ہے۔
ماہرینِ آثارِ قدیمہ نے یہ جہاز رواں ماہ کروشیا کے ڈیلماشین کوسٹ سے اس کے ڈوبنے کے دو ہزار سال بعد دریافت کیا۔
محققین کی ٹیم کے مطابق جہاز کی لکڑی بالکل ایسی دِکھتی ہے کہ جیسے اس پر حال ہی میں کندہ کاری ہوئی ہو۔
غوطہ خوروں کو 2020 میں دھاتی کیل لگا ایک نایاب لکڑی کا ٹکڑا دریافت کیا گیا، جس سے انہیں رومی بندرگاہ باربِر پر جہاز کا ملبہ ہونے کا خیال ہوا۔
پانچ برس بعد 42 فٹ بڑا ایک پورا جہاز سامنے آگیا جس میں بڑی مقدار میں قدیم سکّے بھی سامنے پائے گئے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
پیٹرولیم مصنوعات کا ممکنہ بحران وقتی طور پر ٹل گیا، پی ایس او کا جہاز کلیئر
ملک میں پیٹرولیم مصنوعات کے ممکنہ بحران کا خدشہ فی الحال ٹل گیا ہے، جب کہ سندھ حکومت نے پاکستان اسٹیٹ آئل (پی ایس او) کے ایک جہاز کو 15 دن کی انڈرٹیکنگ پر کلیئر کر دیا ہے۔
ذرائع کے مطابق، پی ایس او کے بعد دیگر آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کے جہاز بھی اسی طرز پر — یعنی 15 روز کے لیے بغیر بینک گارنٹی — کلیئر ہونے کا امکان ہے۔ اس اقدام سے وقتی طور پر ایندھن کی سپلائی میں تسلسل برقرار رہے گا۔
ذرائع نے مزید بتایا کہ حکومت نے وقتی طور پر 15 دن کے لیے درآمدی فیول کو بینک گارنٹی کے بغیر کلیئر کرنے کی اجازت دے دی ہے۔ تاہم، آئل مارکیٹنگ کمپنیاں 100 فیصد بینک گارنٹی فراہم کرنے سے گریزاں ہیں، کیونکہ اس سے ان کا کیش فلو شدید متاثر ہو سکتا ہے، اور اس کا بوجھ صارفین پر بھی پڑے گا — جس کا اندازہ تقریباً 3 روپے فی لیٹر تک لگایا جا رہا ہے۔
دوسری جانب، سندھ ایکسائز ڈپارٹمنٹ نے آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کو بینک گارنٹی جمع کرانے کے لیے دوسرا ہنگامی خط بھی جاری کر دیا ہے۔ محکمے کی جانب سے واضح کیا گیا ہے کہ آئندہ صرف بینک گارنٹی کی بنیاد پر ہی پیٹرولیم مصنوعات کی کلیئرنس ممکن ہو گی، اور انڈرٹیکنگ کی بنیاد پر کلیئرنس کا سلسلہ مستقل نہیں ہوگا۔
محکمہ ایکسائز کا مؤقف ہے کہ اگر کمپنیاں مقررہ بینک گارنٹی جمع نہ کرائیں تو ایندھن کی فراہمی میں کسی بھی ممکنہ تعطل کی ذمہ داری انہی کمپنیوں پر عائد ہو گی۔