سندھ کا قدیم لوک ساز بَرِیندو یونیسکو کے ثقافتی ورثے کی فہرست میں شامل
اشاعت کی تاریخ: 10th, December 2025 GMT
سندھ کے سب سے قدیم زندہ لوک سازوں میں شمار کیے جانیوالے بَرِیندو کو باضابطہ طور پریونیسکو کے ثقافتی ورثہ کی اُس فہرست میں شامل کر لیا گیا ہے جسے فوری تحفظ کی ضرورت ہے۔
یہ فیصلہ ’غیر ملموس ثقافتی ورثے کے تحفظ سے متعلق بین الحکومتی کمیٹی‘ کے 20ویں اجلاس میں منظور کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں:
بَرِیندو مٹی سے بنی ہوا میں بجنے والی ایک بانسری نما ساز ہے، جس کی جڑیں 5 ہزار سال قدیم وادیٔ سندھ کی تہذیب تک جا پہنچتی ہیں، یہ سندھ کی روحانی اور کمیونٹی روایات کی علامت سمجھا جاتا ہے۔
https://Twitter.
صدیوں سے اس کی مدھم اور مراقبہ بخش دُھنیں سردیوں کی بیٹھکوں، صوفیانہ محافل اور دیہی تقریبات کا حصہ رہی ہیں۔
تاہم آج یہ روایت شدید خطرے سے دوچار ہے، کیونکہ اس کے مکمل علم کے حامل صرف ایک استاد فقیر ذوالفقار اور استاد کمہار اللہ جریو باقی رہ گئے ہیں۔
بَرِیندو کو فوری تحفظ کے محتاج ثقافتی ورثے کی فہرست میں شامل کرنے کی نامزدگی حکومتِ سندھ، پاکستان کے یونیسکو مشن (فرانس) اور یونیسکو ہیڈکوارٹر کے مابین مشاورتی عمل کا نتیجہ ہے۔
مزید پڑھیں:
یہ اقدام سندھ کے ضلع میں واقع گاؤں ’کیٹی میر محمد لونڈ‘ کی برادری کی سرکردگی میں شروع ہونے والی اُس مقامی کوشش سے متاثر تھا جس کا مقصد بَرِیندو کو ثقافتی ورثے کے طور پر محفوظ کرنا ہے۔
ان کوششوں کی بنیاد پر 2026 تا 2029 کا ایک جامع 4 سالہ تحفظاتی منصوبہ تیار کیا گیا ہے، جس میں کمیونٹی میوزک اسکول کا قیام، باقاعدہ و غیر رسمی تعلیم میں بَرِیندو ورثے کا شامل کیا جانا اور ڈیجیٹل پلیٹ فارمز کے ذریعے ثقافتی رسائی میں وسعت شامل ہیں۔ یونیسکو کی جانب سے یہ اندراج اس پورے عمل کو مزید مضبوط کرے گا۔
مزید پڑھیں:
پاکستان کی مستقل مندوب برائے یونیسکو ممتاز زہرہ بلوچ نے اس فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ بَرِیندو کا اندراج پاکستان کے لیے فخر کا لمحہ ہے۔
ان کے مطابق یہ ان کمیونٹیز کو خراجِ تحسین ہے جنہوں نے نسل در نسل اس قدیم ساز اور اس کی موسیقی کو محفوظ رکھا۔
’یہ نہ صرف وادیٔ سندھ کی تہذیبی تسلسل کی علامت ہے بلکہ سندھ کے فنکارانہ اور روحانی ورثے کا جیتا جاگتا اظہار بھی ہے۔‘
مزید پڑھیں:
ممتاز زہرہ بلوچ کے مطابق، یہ عالمی شناخت پاکستان کے اس عزم کی تجدید ہے کہ ہم اپنے متنوع ثقافتی روایات کے تحفظ اور فروغ کے لیے پُرعزم ہیں۔
’ہم یونیسکو کے ساتھ مل کر بَرِیندو کے علم، ہنرمندی اور موسیقیائی شناخت کو آنے والی نسلوں تک منتقل کرنے کے لیے مسلسل کام کرتے رہیں گے۔‘
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بریندو ثقافتی ورثے ڈیجیٹل پلیٹ روحانی ورثے سندھ فقیر ذوالفقار کمہار اللہ جریو کمیونٹی میوزک اسکول ممتاز زہرہ بلوچ موسیقی ہنرمندی یونیسکو یونیسکو مشنذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ثقافتی ورثے ڈیجیٹل پلیٹ فقیر ذوالفقار کمہار اللہ جریو کمیونٹی میوزک اسکول ممتاز زہرہ بلوچ یونیسکو یونیسکو مشن ثقافتی ورثے کے لیے
پڑھیں:
ثقافتی دن پر گورنمنٹ پرائمری اسکول حاجی محمد اسماعیل لاکھو میں تقریب
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ٹنڈوجام (نمائندہ جسارت)سندھ کے ثقافتی دن کے سلسلے میں گورنمنٹ بوائز پرائمری اسکول حاجی محمد اسماعیل لاکھو میں تقریب منعقد کی گئی سندھ صوفیوں اور محبت کرنے والوں کی سرزمین ہے ۔ تفصیلات کے گورنمنٹ بوائز پرائمری اسکول حاجی اسماعیل لاکھو میں سندھ کلچر ڈے منایا گیا جس میں طلبا نے روایتی سندھی لباس اجرک اور ٹوپی پہن کر صوبے کی ثقافت کو بھرپور انداز میں پیش کیابچوں نے سندھی گیتوں پر رقص اور ٹیبلوز پیش کئے۔ اس موقع پر ہیڈ ماسٹر محمد اختر آرائیں، جان محمد لاکھو، امجد علی تھیم، جاذب حسین، نذیر اوڈھ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سندھ کی تہذیب صدیوں پرانی محبت، بھائی چارے اور امن کی علامت ہے اور ثقافتی دن منانے سے نئی نسل اپنی روایات اور قدیم ثقافت سے جڑتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کی سرگرمیاں طلبا میں نہ صرف اعتماد بڑھاتی ہیں بلکہ انہیں اپنی پہچان اور ورثے پر فخر کرنا بھی سکھاتی ہیں۔انہوں نے کہا کہ سندھ صوفیوں کی دھرتی ہے جس نے ہمیشہ امن پیار محبت کا درس دیا ہے اور آج ہمیں بھی یہ عہد کرنا ہے ہم آپس میں محبت بھائی چارے سے زندگی بسر کریں گے اور اپنے بچوں کو لازمی تعلیم کے زیور سے آراستہ کریں گے ۔ انہوں نے کہا کہ والدین کو چاہیے کہ وہ اپنے بچوں میں بچیوں کو بھی لازمی تعلیم دلائیں ایک بچی کی تعلیم سے بہتر معاشرہ ترتیب دیا جاتا ہے۔