سندھ میں ڈاکوؤں کیلئے سرینڈر پالیسی کا اعلان، معافی نہیں ملے گی
اشاعت کی تاریخ: 22nd, October 2025 GMT
سکھر اور لاڑکانہ ڈویژن میںکچے کے علاقوں میں لاگو ہوگی،قانونی کارروائی کا سامنا کرنا ہوگا
تعلیم، صحت ،فلاحی سہولیات ، ہتھیار ڈالنے والوں کو فنی تربیت، روزگار فراہم کیا جائے گا،محکمہ داخلہ
سندھ حکومت نے سرینڈر پالیسی کے نفاذ کا اعلان کر دیا ہے جو سکھر اور لاڑکانہ ڈویژن کے کچے کے علاقوں میں لاگو ہوگی۔ محکمہ داخلہ سندھ کے مطابق سرینڈر کرنے والے ڈاکوؤں کو قانون کے مطابق کارروائی کا سامنا کرنا ہوگا، یہ پالیسی عام معافی نہیں بلکہ امن کے قیام کے لیے تیار کی گئی ہے۔اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ہتھیار ڈالنے والے ڈاکوؤں سے اسلحہ اور بارود برآمد کیا جائے گا جبکہ ان کے اہلخانہ کو ہراساں نہیں کیا جائے گا۔ کچے کے علاقوں میں تعلیم، صحت اور فلاحی سہولیات کی بحالی کے ساتھ ہتھیار ڈالنے والوں کو فنی تربیت اور روزگار بھی فراہم کیا جائے گا۔محکمہ داخلہ نے سرینڈر پالیسی پر عملدرآمد کے لیے مانیٹرنگ کمیٹیاں قائم کر دی ہیں، جبکہ ایک ریڈریسل سیل بھی قائم کیا گیا ہے۔ اعلامیے میں واضح کیا گیا ہے کہ یہ پالیسی سزا سے استثنا نہیں بلکہ امن اور ترقی کے فروغ کے لیے ہے۔
.ذریعہ: Juraat
کلیدی لفظ: کیا جائے گا
پڑھیں:
کچے کے 65 ڈاکوؤں نے ہتھیار ڈال دیے
ویب ڈیسک : سرنڈر پالیسی کے تحت شکار پور پولیس لائن میں منعقدہ تقریب میں کچے کے 65 ڈاکوؤں نے ہتھیار ڈال دیے۔
سرنڈر پالیسی تقریب میں ہتھیار ڈالنے والے ڈاکوؤں کی فہرست جاری کردی گئی، جس کے مطابق ہتھیار ڈالنے والوں میں ضلع کشمور، کندھ کوٹ، شکارپور کے 65 ڈاکو شامل ہیں۔ اس تقریب میں وزیر داخلہ سندھ ضیاء الحسن لنجار، آئی جی سندھ غلام نبی میمن اور دیگر حکام نے شرکت کی۔
اس تقریب میں ڈاکوؤں کا جمع کروایا گیا جدید اسلحہ بھی رکھا گیا، جس میں کلا شنکوف، راکٹ لانچر، اینٹی ایئرکرافٹ گن سمیت دیگر جدید ہتھیار شامل ہیں۔
بالی ووڈ کے مشہور ترین مزاحیہ اداکار انتقال کر گئے
View this post on InstagramA post shared by Sindh Police (@policesindh)
پولیس کے مطابق 50 سے زائد کچے کے ڈاکوؤں نے آج خود کو قانون کے حوالے کردیا۔