اپنے بیان میں بلوچستان کے صوبائی وزیر عبدالرحمان کھتیران نے کہا کہ آج ہمیں بہت دکھ ہوا ہے۔ آرمی چیف سے زیادہ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کی کیا مصروفیت ہے کہ وہ شرکاء سے نہیں ملیں۔ اسلام ٹائمز۔ بلوچستان کے وزیر سردار عبدالرحمان کھیتران کا کہنا ہے کہ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کا 17ویں نیشنل ورکشاپ بلوچستان کے شرکاء سے نہ ملنا روایات کے خلاف ہے۔ سہیل آفریدی کو دعوت دیتے ہیں کہ بلوچستان آئیں، ہم آپ کا احترام کریں گے۔ یہ بات انہوں نے وزیراعلیٰ سہیل آفریدی کے نیشنل ورکشاپ بلوچستان کے شرکاء نہ ملنے پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کیا۔ سردارعبدالرحمان کھیتران کا کہنا تھا کہ نیشنل ورکشاپ کے شرکاء سے نہ ملنا پشتون، بلوچ اور اسلامی روایات کے خلاف ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم وزیراعلیٰ کے پی کو دعوت دیتے ہیں کہ آپ بلوچستان آئیں، دیکھیے گا ہم آپ کا کتنا احترام کرتے ہیں۔ آپ کو بلوچ، پشتون روایات کے مطابق کھانا بھی دیں گے۔ سردار کھیتران کا کہنا تھا کہ آج ہمیں بہت دکھ ہوا ہے۔ آرمی چیف سے زیادہ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کی کیا مصروفیت ہے؟ آرمی چیف نے پاکستان بھر سے آئے شرکاء کیلئے 5 گھنٹے نکالے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم آپ کو پیکٹس میں کھانا نہیں دیں گے۔ ہم آپ کے لئے دستر خوان سجائیں گے۔ انہوں نے بتایا کہ نیشنل ورکشاپ کے شرکاء نے بطور احتجاج پیکٹس کی صورت میں دیا گیا کھانا نہیں کھایا۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: نیشنل ورکشاپ بلوچستان کے شرکاء سے نہ کے شرکاء کا کہنا

پڑھیں:

سردار امان کیخلاف پاکستان مخالف نعرے لگانے پر مقدمہ درج

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

251020-08-21
اسلام آباد (صباح نیوز) آزاد کشمیر میں حالیہ عوامی تحریک کے سرگرم رہنما سردار امان خان کے خلاف سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر مبینہ طور پر پاکستان مخالف نعرے لگانے پر پیکا ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔ سائبر کرائم رپورٹنگ سینٹر اسلام آباد میں ہفتہ کو درج کی گئی ایف آئی آر میں پی ای سی اے 2016 کے سیکشن 9، 10، 11 اور 26-A شامل ہیں، آن لائن نفرت انگیز تقریر اور ریاست مخالف سرگرمی سے متعلق۔ قابل ذکر ہے کہ اسلام آباد میں درج ہونے والی ایف آئی آر میں پلندری آزاد کشمیر میں جرم کا ذکر ہے، ایف آئی آر کے متن میں کہا گیا ہے کہ ملزم امان ادریس، ساکن پلندری ، بد نیتی اور مذموم عزائم کے ساتھ، مسلسل ایسے مواد کی تیاری اور تشہیر میں مصروف ہے جو ریاست کے خلاف انتہائی جارحانہ ہیں۔ ملزم نے عوامی تقاریر کے دوران جان بوجھ کر جارحانہ اور اشتعال انگیز ریمارکس دیے، جس میں اس نے جھوٹے، گمراہ کن اور بے بنیاد الزامات لگائے جن کا مقصد پاکستان کے اہم ریاستی اداروں کو بدنام کرنا ہے ۔ مختلف سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کے ذریعے پروپیگنڈہ، تشہیر اور پھیلایا گیا مواد ریاست مخالف عناصر اور مخالف علیحدگی پسند گروپوں کے بنیادی بیانیے کے مطابق ہے۔ مزید برآں پہلی معلوماتی رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ ملزمہ نے اپنی عوامی طور پر بنائی گئی وڈیوز کے ذریعے نسلی منافرت کو ہوا دی اور سماجی تقسیم کو گہرا کیا۔ عوام کو ریاستی اداروں اور حکومتی پالیسیوں کے خلاف پرتشدد موقف اختیار کرنے پر اکسایا اور پاکستان کی مسلح افواج اور حکومتی اہلکاروں کو امن و امان کی خرابی کا ذمہ دار قرار دیا۔ سردار امان کی وڈیو نے حکومتی اہلکاروں کو ڈرایا اور لوگوں میں دہشت پھیلائی اور عوامی تحفظ کو نقصان پہنچایا۔

سیف اللہ

متعلقہ مضامین

  • نیشنل گیمز کا بجٹ 52 کروڑ سے تجاوز کرگیا، اضافی اخراجات پر اہم اجلاس طلب
  • وزیرِ اعلیٰ خیبرپختونخوا کا نیشنل ورکشاپ بلوچستان کے شرکا سے نہ ملنے کا فیصلہ، شرکا اور بلوچستان حکومت کا اظہارِ افسوس
  • وزیراعلیٰ کے پی نے نیشنل ورکشاپ کے شرکا سے ملنے سے انکار کردیا
  • سرفراز بگٹی کی درخواست پر محسن نقوی کا بُلٹ پروف گاڑیاں فوری بلوچستان بھجوانے کا اعلان  
  • جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان کیخلاف سپریم جوڈیشل کونسل میں ریفرنس دائر
  • سرفراز بگٹی درخواست ، محسن نقوی کا بُلٹ پروف گاڑیاں فوری بلوچستان بھجوانے کا اعلان
  • نیشنل اسٹیڈیم کراچی کی ازسرنو اپگریڈیشن شروع کرنے کا فیصلہ
  • سردار امان کیخلاف پاکستان مخالف نعرے لگانے پر مقدمہ درج
  • بلوچستان : رکن صوبائی اسمبلی رحمت صالح بلوچ کا بھائی قتل