سردار امان کیخلاف پاکستان مخالف نعرے لگانے پر مقدمہ درج
اشاعت کی تاریخ: 20th, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251020-08-21
اسلام آباد (صباح نیوز) آزاد کشمیر میں حالیہ عوامی تحریک کے سرگرم رہنما سردار امان خان کے خلاف سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر مبینہ طور پر پاکستان مخالف نعرے لگانے پر پیکا ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔ سائبر کرائم رپورٹنگ سینٹر اسلام آباد میں ہفتہ کو درج کی گئی ایف آئی آر میں پی ای سی اے 2016 کے سیکشن 9، 10، 11 اور 26-A شامل ہیں، آن لائن نفرت انگیز تقریر اور ریاست مخالف سرگرمی سے متعلق۔ قابل ذکر ہے کہ اسلام آباد میں درج ہونے والی ایف آئی آر میں پلندری آزاد کشمیر میں جرم کا ذکر ہے، ایف آئی آر کے متن میں کہا گیا ہے کہ ملزم امان ادریس، ساکن پلندری ، بد نیتی اور مذموم عزائم کے ساتھ، مسلسل ایسے مواد کی تیاری اور تشہیر میں مصروف ہے جو ریاست کے خلاف انتہائی جارحانہ ہیں۔ ملزم نے عوامی تقاریر کے دوران جان بوجھ کر جارحانہ اور اشتعال انگیز ریمارکس دیے، جس میں اس نے جھوٹے، گمراہ کن اور بے بنیاد الزامات لگائے جن کا مقصد پاکستان کے اہم ریاستی اداروں کو بدنام کرنا ہے ۔ مختلف سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کے ذریعے پروپیگنڈہ، تشہیر اور پھیلایا گیا مواد ریاست مخالف عناصر اور مخالف علیحدگی پسند گروپوں کے بنیادی بیانیے کے مطابق ہے۔ مزید برآں پہلی معلوماتی رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ ملزمہ نے اپنی عوامی طور پر بنائی گئی وڈیوز کے ذریعے نسلی منافرت کو ہوا دی اور سماجی تقسیم کو گہرا کیا۔ عوام کو ریاستی اداروں اور حکومتی پالیسیوں کے خلاف پرتشدد موقف اختیار کرنے پر اکسایا اور پاکستان کی مسلح افواج اور حکومتی اہلکاروں کو امن و امان کی خرابی کا ذمہ دار قرار دیا۔ سردار امان کی وڈیو نے حکومتی اہلکاروں کو ڈرایا اور لوگوں میں دہشت پھیلائی اور عوامی تحفظ کو نقصان پہنچایا۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
برطانیہ کی مدارس کے طلبہ کو جدید تعلیم اور اسکالر شپ کی پیشکش
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) برطانیہ نے مدارس کے طلبا کو جدید تکنیکی تعلیم اور ہنر کی فراہمی کے لیے پاکستان کو معاونت کی پیشکش کردی۔ نجی ٹی وی کے مطابق وفاقی وزیر مذہبی امور سردار محمد یوسف سے برطانوی ہائی کمشنر جین میریٹ نے ملاقات کی۔ برطانوی ہائی کمشنر نے اپنے ملک کی جانب سے مدارس کے طلباء کو جدید تکنیکی تعلیم اور ہنر کی فراہمی کیلیے پاکستان کو معاونت کی پیشکش کی۔ برطانوی ہائی کمشنر نے کہا کہ مدارس سے فارغ التحصیل طلباء کو برطانیہ میں ایکسچینج پروگرامز اور اسکالرشپ فراہم کرسکتے ہیں، ملک بھر میں 18 ہزار سے زاید مدارس رجسٹرڈ ہیں، ان کے طلبہ کو جدید تکنیکی تعلیم فراہم کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے، وزیراعظم یوتھ پروگرام کے تحت مدارس کے طلباء کو جدید تکنیکی تعلیم اور ہنر سکھائے جارہے ہیں۔ دریں اثناء پاکستان اور برطانیہ نے انتہاپسندی کے خاتمے اور بین المذاہب ہم آہنگی کے فروغ کے لیے تعاون بڑھانے پر اتفاق
کیا۔ وفاقی وزیر سردار محمد یوسف نے کہا کہ پاکستان برطانیہ سے تعلقات کو گہری قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے اور آنے والے وقت میں اس تعاون کو مزید وسعت دینے کا منتظر ہے۔ سردار محمد یوسف نے کہا کہ بھارت میں مسلمانوں اور دیگر اقلیتوں پر ریاستی سرپرستی میں ہونے والے ظلم و ستم میں اضافہ تشویش ناک ہے، پاکستان میں بسنے والے عیسائی، ہندو، سکھ، پارسی اور دیگر مذاہب کے ماننے والے پاکستانی ہمارے سماجی تانے بانے کا اٹوٹ حصہ ہیں۔ سردار محمد یوسف نے کہا کہ پاکستان نے بین المذاہب ہم آہنگی کے فروغ کیلیے تمام شعبوں میں اقلیتوں کی شرکت کو بڑھانے کیلیے وسیع پیمانے پر مثبت اقدامات کیے ہیں، برطانیہ میں 20 لاکھ مسلمان اور 17 لاکھ ہندو مقیم ہیں، پاکستان اور برطانیہ بین المذاہب ہم آہنگی کے فروغ کیلیے ایک دوسرے کے تجربات سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔