کوئٹہ کے لیے چین سے خریدی گئی 21 بسیں کراچی پہنچ گئیں
اشاعت کی تاریخ: 22nd, October 2025 GMT
کوئٹہ:
بلوچستان حکومت کی جانب سے عوامی ٹرانسپورٹ سسٹم کو بہتر بنانے کے لیے چین سے 81 کروڑ روپے کی لاگت سے خریدی گئی 21 جدید بسیں کراچی بندرگاہ پر پہنچ گئی ہیں۔
بسیں بلوچستان کے مختلف شہروں میں پبلک ٹرانسپورٹ کی سہولیات کو مزید مؤثر بنانے کے لیے استعمال کی جائیں گی جس سے صوبے کے عوام کو سفر کی بہتر سہولیات میسر آئیں گی۔
کمشنر کوئٹہ ڈویژن شاہ زیب خان کاکڑ کے مطابق یہ بسیں چین کی ایک معروف کمپنی سے حاصل کی گئی ہیں اور ان کی خریداری کا معاہدہ چند ماہ قبل طے پایا تھا۔ بسیں جدید ٹیکنالوجی سے آراستہ ہیں، جن میں ایئر کنڈیشنڈ سسٹم، آرام دہ سیٹیں، سیکورٹی کیمرے اور ماحول دوست انجن شامل ہیں۔
کمشنر کوئٹہ کے مطابق ہر بس کی اوسط لاگت تقریباً 3.
ٹرانسپورٹ ڈپارٹمنٹ کے ایک سینیئر افسر علی درانی نے بتایا کہ بسیں کراچی سے کوئٹہ اور دیگر اضلاع تک منتقل کی جائیں گی جہاں انہیں سرکاری ٹرانسپورٹ سروسز میں شامل کیا جائے گا، یہ بسیں نہ صرف مسافروں کی تعداد میں اضافہ کریں گی بلکہ سڑکوں پر ٹریفک کی بھیڑ کو کم کرنے میں مددگار ثابت ہوں گی، خاص طور پر بلوچستان کے دیہی علاقوں میں جہاں ٹرانسپورٹ کی کمی ہے یہ ایک اہم قدم ہے۔
علی درانی نے مزید کہا کہ حکومت کی جانب سے مزید بسیں خریدنے کا منصوبہ بھی زیر غور ہے تاکہ صوبے بھر میں عوامی ٹرانسپورٹ کو مزید وسعت دی جا سکے، یہ بسیں چین سے سمندری راستے سے پاکستان پہنچی ہیں اور کسٹم کلیئرنس کے بعد انہیں بلوچستان منتقل کیا جائے گا۔
مقامی تاجروں اور عوامی نمائندوں نے اس اقدام کو سراہا ہے اور کہا ہے کہ یہ بلوچستان کی معاشی ترقی میں معاون ثابت ہوگا۔
ایک مقامی شہری نے کہا کہ صوبے میں ٹرانسپورٹ کی سہولیات کی کمی کی وجہ سے لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ یہ بسیں اس مسئلے کو حل کرنے میں مدد دیں گی۔
بلوچستان حکومت کے ترجمان شاہد رند نے اس موقع پر ایکسپریس نیوز کو بتایا کہ یہ خریداری وفاقی حکومت کی معاونت سے ممکن ہوئی ہے اور اس سے صوبے کی عوام کو فائدہ پہنچے گا۔ انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ بسیں جلد از جلد آپریشنل کی جائیں گی اور ان کی دیکھ بھال کے لیے مناسب انتظامات کیے جا رہے ہیں یہ اقدام بلوچستان کی ٹرانسپورٹ پالیسی کا حصہ ہے جو صوبے کو جدید بنانے کی جانب ایک قدم ہے۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: حکومت کی کی جانب یہ بسیں کے لیے
پڑھیں:
ٹماٹر عوام کی پہنچ سے دور، قیمت میں مزید اضافہ
— فائل فوٹوملک بھر میں ٹماٹر کی قیمتوں میں غیر معمولی اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے، بڑے شہروں میں قیمتیں آسمان کو چھو رہی ہیں۔
جہلم میں ٹماٹر کی قیمت 100 روپے سے بڑھ کر 700 روپے فی کلو تک پہنچ گئی۔
شہریوں کا کہنا ہے کہ ٹماٹر کی قیمت میں اضافے کی وجہ سے اسے خریدنا مشکل ہوگیا ہے جس کی وجہ سے بہت سے لوگ کھانوں میں ٹماٹر کا استعمال کم کرنے پر مجبور ہیں۔
گوجرانوالہ میں ٹماٹر 575 روپے فی کلو فروخت ہو رہے ہیں، جس کا ذمہ دار حالیہ سیلاب کے اثرات کو قرار دیا جا رہا ہے۔
ملک کے مختلف شہروں میں ٹماٹر کی فی کلو قیمت 500 روپے تک پہنچ گئی۔
دکانداروں کا کہنا ہے کہ سپلائی میں نمایاں کمی آئی ہے جس کی وجہ سے ہول سیل مارکیٹ کے نرخوں میں اضافہ ہوا ہے۔
فیصل آباد میں ٹماٹر کی قیمت 500 روپے فی کلو، ملتان میں 450 روپے فی کلو جب کہ لاہور میں 400 روپے فی کلو تک پہنچ گئی ہے جو کہ حکومت کی مقرر کردہ قیمت 175 روپے سے کہیں زیادہ ہے۔
شہریوں نے حکومت سے فوری نوٹس لینے اور قیمتوں کو کنٹرول کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
کوئٹہ میں ٹماٹر 300 سے 350 روپے فی کلو فروخت ہو رہے ہیں جس سے یہ بہت سے شہریوں کی پہنچ سے دور ہو گئے ہیں۔
ترجمان محکمہ پرائس کنٹرول کے مطابق ٹماٹر کی قیمتوں میں اضافہ وقتی ہے، آئندہ ہفتے سپلائی معمول پر آتے ہی قیمت میں کمی متوقع ہے۔
دکانداروں کا کہنا ہے کہ قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے وہ خالی ہاتھ لوٹنے پر مجبور ہیں۔
پشاور میں حکومت کی جانب سے قیمت 320 روپے مقرر ہونے کے باوجود ٹماٹر 450 روپے فی کلو میں فروخت ہو رہے ہیں۔
تاجروں کا کہنا ہے کہ افغانستان کے ساتھ تجارتی راستے بند ہونے سے ٹماٹر کی سپلائی کم ہو گئی ہے۔
کراچی میں بھی ٹماٹروں کی قیمت آسمان کو چھو رہی ہے، شہر کے مختلف علاقوں میں فی کلو ٹماٹر 500 سے 700 روپے کے درمیان فروخت ہو رہے ہیں۔