WE News:
2025-10-22@15:53:35 GMT

پاکستان میں واٹس ایپ ہیکنگ سمیت سائبر جرائم میں 35 فیصد اضافہ

اشاعت کی تاریخ: 22nd, October 2025 GMT

پاکستان میں واٹس ایپ ہیکنگ سمیت سائبر جرائم میں 35 فیصد اضافہ

نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی کے ایک سینیئر عہدیدار نے انکشاف کیا ہے کہ پاکستان میں 2025 کے دوران سائبر جرائم میں 35 فیصد تک اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے، جس میں واٹس ایپ ہیکنگ کے کیسز بھی نمایاں طور پر بڑھے ہیں۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق این سی سی آئی اے کراچی کے ڈپٹی ڈائریکٹر ارسلان منظور نے پاکستان میں ڈیجیٹل خواندگی کی شدید کمی سائبر کرائمز کے فروغ کی بنیادی وجہ ہے۔

یہ بھی پڑھیں: امریکا اور ہالینڈ کا پاکستان میں فعال سائبر جرائم میں ملوث نیٹ ورک ’تباہ‘ کرنے کا دعویٰ

’پاکستان میں لوگ اب بھی ہیکرز کو واٹس ایپ پر موصول ہونے والے ون ٹائم پاس ورڈ شیئر کر دیتے ہیں، جس سے وہ خود ہی اپنے اکاؤنٹس ہیک کروانے کا راستہ کھول دیتے ہیں۔‘

این سی سی آئی اے کے اعدادوشمار کے مطابق زیادہ تر سائبر جرائم کا آغاز جنوبی پنجاب سے ہو رہا ہے، جب کہ کچھ کیسز ملک سے باہر کے نیٹ ورکس سے بھی جڑے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: ایف آئی اے کو سائبر کرائمز کی کتنے لاکھ درخواستیں موصول ہوئیں؟

انہوں نے کہا کہ پالیسی ساز عام طور پر نوجوان نسل کو ذہن میں رکھ کر پالیسیاں بنا رہے ہیں، حالانکہ ڈیجیٹل فراڈز ہر عمر کے افراد کو متاثر کر رہے ہیں۔

’سائبر کرائمز میں 2025 کے دوران اب تک 35 فیصد اضافہ دیکھا گیا ہے، البتہ یہ شرح سال کے اختتام تک مختلف ہو سکتی ہے۔‘

اعداد و شمار اور عالمی تناظر

گزشتہ سال ویزا کی رپورٹ کے مطابق، ہر دوسرا پاکستانی ڈیجیٹل فراڈ کا شکار ہوا، جب کہ ہر پانچواں شہری متعدد بار آن لائن فراڈ کا سامنا کر چکا ہے۔

وفاقی تحقیقاتی ادارے یعنی ایف آئی اے کی سالانہ انتظامی رپورٹ 2024 کے مطابق، 73,000 سے زائد شکایات درج ہوئیں لیکن ان میں سے صرف 1,604 کیسز رجسٹر کیے گئے، جن میں تقریباً آدھی شکایات مالی فراڈز سے متعلق تھیں۔

دلچسپ امر یہ ہے کہ پاکستان کا عالمی سائبر سیکیورٹی انڈیکس میں درجہ 2021 کے 79ویں سے 2024 میں 46ویں نمبر پر آگیا ہے، یعنی بہتری کے باوجود جرائم میں اضافہ جاری ہے۔

مزید پڑھیں: پاکستانیوں کے ذاتی ڈیٹا کی حفاظت اور سائبر جرائم سے متعلق بلز میں خاص کیا ہے؟

این سی سی آئی اے اہلکاروں کے مطابق، یہ درجہ بندی جرائم کی تعداد نہیں بلکہ تکنیکی، قانونی اور ادارہ جاتی صلاحیتوں کی بنیاد پر کی گئی ہے، اس لیے بڑھتے جرائم کا اس سے براہِ راست تعلق نہیں۔

انہوں نے زور دیا کہ ڈیجیٹل خواندگی کے فروغ میں حکومت، سول سوسائٹی، اسکولوں اور کالجوں کو فعال کردار ادا کرنا ہوگا، اور نصاب میں ڈیجیٹل آگاہی شامل کی جانی چاہیے۔

شکایات اور متاثرین کی صورتحال

این سی سی آئی اے کے ایک اور عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ 2025 میں صرف کراچی سے اب تک 29,000  سے زائد شکایات موصول ہو چکی ہیں، جن میں مالی جرائم، ہراسانی اور فحاشی سے متعلق کیسز شامل ہیں۔

یہ تعداد گزشتہ سال کے مقابلے میں نمایاں طور پر زیادہ ہے۔

اے آئی اور نئے فراڈ کے طریقے

ویزا کے کنٹری منیجر عمر ایس خان نے بتایا کہ اب مصنوعی ذہانت یعنی آرٹیفیشل انٹیلیجنس کا استعمال کرتے ہوئے جعلی آوازیں تیار کی جا رہی ہیں جو کمپنیوں کے افسران یا قریبی رشتہ داروں کی آواز سے مشابہ ہوتی ہیں۔

’یہ اسکیمز اکثر ہنگامی صورتحال کا بہانہ بناتی ہیں، جیسے فوری پیسوں کی ضرورت یا انعام جیتنے کا جھانسہ دے کر لوگوں کو دھوکا دیتی ہیں۔‘

مزید پڑھیں: سائبر کرائم ترمیمی بل کا مسودہ تیار، فیک نیوز دینے والے کو کتنی سزا اور جرمانہ ہوگا؟

ویزا کے مطابق، 2024 میں عالمی سطح پر 203 ارب ڈالر مالیت کے مالی فراڈ کی کوششوں کو آرٹیفیشل انٹیلیجنس  پر مبنی سیکیورٹی سسٹم نے ناکام بنایا، اسی طرح کمپنی ہر ماہ 90 ملین  ایپلیکیشن پروگرامنگ انٹرفیس حملے، 340 ملین بوٹ اٹیکس اور 11 ملین فشنگ کوششوں کو بلاک کرتی ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ پاکستان میں سائبر سیکیورٹی کے اداروں کی کارکردگی بہتر ہونے کے باوجود عوامی آگاہی کی کمی سب سے بڑا خطرہ بنی ہوئی ہے۔

سائبر جرائم کی روک تھام کے لیے ضروری ہے کہ ڈیجیٹل خواندگی کو قومی نصاب اور عوامی تربیتی پروگراموں کا حصہ بنایا جائے تاکہ شہری خود کو اور اپنے ڈیٹا کو محفوظ رکھ سکیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

ڈیجیٹل خواندگی سائبر جرائم سائبر سیکیورٹی انڈیکس نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی واٹس ایپ ہیکنگ.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: ڈیجیٹل خواندگی نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی واٹس ایپ ہیکنگ سی سی آئی اے ڈیجیٹل خواندگی پاکستان میں واٹس ایپ کے مطابق

پڑھیں:

پاکستان کا کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں، درآمدات میں اضافہ برآمدات پر بھاری

اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے تازہ اعداد و شمار کے مطابق مالی سال 2026 کی پہلی سہ ماہی یعنی جولائی تا ستمبر 2025 میں پاکستان کا کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 594 ملین ڈالر رہا، جو اگست کے 110 ملین ڈالر سرپلس کے برعکس ہے۔

یہ خسارہ بڑھتی ہوئی درآمدات کے باعث ریکارڈ ہوا، جن میں سال بہ سال 8.3 فیصد اضافہ کے ساتھ حجم 15.4 ارب ڈالر تک جا پہنچا، جبکہ برآمدات صرف 6.5 فیصد بڑھ کر 7.9 ارب ڈالر رہیں۔

یہ بھی پڑھیں: ’کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 13 سال کی کم ترین سطح پر رہا‘ اسٹیٹ بینک کی سالانہ رپورٹ جاری

اسی مدت کے دوران خدمات کے شعبے میں بھی 931 ملین ڈالر خسارہ ریکارڈ کیا گیا۔

Pakistan's current account deficit swelled to $594 million in Q1 FY26, driven by rising imports outpacing modest export and remittance growth, highlighting persistent economic challenges despite record IT export performance. https://t.co/xKIo8sEzYh pic.twitter.com/OrkNZnix4a

— Investify Pakistan (@investifypk) October 21, 2025

مثبت پہلو یہ ہے کہ پاکستان کی آئی ٹی برآمدات تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہیں، ستمبر 2025 میں آئی ٹی برآمدات 366 ملین ڈالر رہیں، جو سال بہ سال 25 فیصد اضافہ ظاہر کرتی ہیں۔

پہلی سہ ماہی میں مجموعی آئی ٹی برآمدات 1.06 ارب ڈالر ہوئیں، جبکہ خالص آئی ٹی برآمدات میں 29 فیصد اضافہ دیکھا گیا۔

ترسیلاتِ زر نے بھی حوصلہ افزا کارکردگی دکھائی، جن میں 8.4 فیصد اضافہ کے ساتھ 9.54 ارب ڈالر کی وصولی ہوئی، جس کا بڑا حصہ خلیجی ممالک اور امریکا سے آیا۔

مزید پڑھیں: پاکستان کرنٹ اکاؤنٹ کا سرپلس کی جانب کامیاب سفر جاری، ریکارڈ سطح پر آگیا

بیرونی سرمایہ کاری کے شعبے میں تاہم سست روی برقرار رہی، پہلی سہ ماہی میں خالص غیرملکی براہِ راست سرمایہ کاری 34 فیصد کمی کے ساتھ 569 ملین ڈالر تک محدود رہی۔

اسٹیٹ بینک کے مطابق، زرمبادلہ کے ذخائر ستمبر کے اختتام تک بڑھ کر 14.28 ارب ڈالر ہوگئے۔

ماہرین کے مطابق، درآمدی دباؤ، برآمدی کمزوری اور آمدنی کی ادائیگیوں میں اضافے نے بیرونی کھاتوں پر دباؤ بڑھایا ہے۔

جبکہ معیشت کا انحصار اب بھی ترسیلاتِ زر اور آئی ایم ایف فنڈنگ پر قائم ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

آئی ٹی برآمدات آئی ایم ایف اسٹیٹ بینک ترسیلات زر خسارہ کرنٹ اکاؤنٹ

متعلقہ مضامین

  • ڈیجیٹل لوٹ مار‘ پاکستانی صارفین کو ہر سال 9 ارب ڈالر سے زاید کا نقصان
  • آبادی بم پھٹنے کے قریب، پاکستان میں اضافے کی شرح خطے میں سب سے زیادہ
  • پاکستان کا کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں، درآمدات میں اضافہ برآمدات پر بھاری
  • پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں تیزی برقرار، انڈیکس 1,100 سے زائد پوائنٹس بڑھ گیا
  • پارلیمانی اراکین کے واٹس ایپ اکاؤنٹس ہیک، رقم لینے کیلیے جعلی پیغامات
  • ڈیجیٹل لوٹ مار؛ پاکستانی صارفین کو ہر سال 9 ارب ڈالر سے زائد کا نقصان
  • مودی کے دور میں مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز جرائم میں خوفناک اضافہ، مذہبی ہم آہنگی خطرے میں
  • ہیکرز نے اراکین پارلیمنٹ کا واٹس ایپ اکاﺅنٹ ہیک کرلیا
  • پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں زبردست تیزی، انڈیکس میں 2,400 پوائنٹس سے زائد اضافہ