WE News:
2025-12-07@06:50:10 GMT

پاکستان میں واٹس ایپ ہیکنگ سمیت سائبر جرائم میں 35 فیصد اضافہ

اشاعت کی تاریخ: 22nd, October 2025 GMT

پاکستان میں واٹس ایپ ہیکنگ سمیت سائبر جرائم میں 35 فیصد اضافہ

نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی کے ایک سینیئر عہدیدار نے انکشاف کیا ہے کہ پاکستان میں 2025 کے دوران سائبر جرائم میں 35 فیصد تک اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے، جس میں واٹس ایپ ہیکنگ کے کیسز بھی نمایاں طور پر بڑھے ہیں۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق این سی سی آئی اے کراچی کے ڈپٹی ڈائریکٹر ارسلان منظور نے پاکستان میں ڈیجیٹل خواندگی کی شدید کمی سائبر کرائمز کے فروغ کی بنیادی وجہ ہے۔

یہ بھی پڑھیں: امریکا اور ہالینڈ کا پاکستان میں فعال سائبر جرائم میں ملوث نیٹ ورک ’تباہ‘ کرنے کا دعویٰ

’پاکستان میں لوگ اب بھی ہیکرز کو واٹس ایپ پر موصول ہونے والے ون ٹائم پاس ورڈ شیئر کر دیتے ہیں، جس سے وہ خود ہی اپنے اکاؤنٹس ہیک کروانے کا راستہ کھول دیتے ہیں۔‘

این سی سی آئی اے کے اعدادوشمار کے مطابق زیادہ تر سائبر جرائم کا آغاز جنوبی پنجاب سے ہو رہا ہے، جب کہ کچھ کیسز ملک سے باہر کے نیٹ ورکس سے بھی جڑے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: ایف آئی اے کو سائبر کرائمز کی کتنے لاکھ درخواستیں موصول ہوئیں؟

انہوں نے کہا کہ پالیسی ساز عام طور پر نوجوان نسل کو ذہن میں رکھ کر پالیسیاں بنا رہے ہیں، حالانکہ ڈیجیٹل فراڈز ہر عمر کے افراد کو متاثر کر رہے ہیں۔

’سائبر کرائمز میں 2025 کے دوران اب تک 35 فیصد اضافہ دیکھا گیا ہے، البتہ یہ شرح سال کے اختتام تک مختلف ہو سکتی ہے۔‘

اعداد و شمار اور عالمی تناظر

گزشتہ سال ویزا کی رپورٹ کے مطابق، ہر دوسرا پاکستانی ڈیجیٹل فراڈ کا شکار ہوا، جب کہ ہر پانچواں شہری متعدد بار آن لائن فراڈ کا سامنا کر چکا ہے۔

وفاقی تحقیقاتی ادارے یعنی ایف آئی اے کی سالانہ انتظامی رپورٹ 2024 کے مطابق، 73,000 سے زائد شکایات درج ہوئیں لیکن ان میں سے صرف 1,604 کیسز رجسٹر کیے گئے، جن میں تقریباً آدھی شکایات مالی فراڈز سے متعلق تھیں۔

دلچسپ امر یہ ہے کہ پاکستان کا عالمی سائبر سیکیورٹی انڈیکس میں درجہ 2021 کے 79ویں سے 2024 میں 46ویں نمبر پر آگیا ہے، یعنی بہتری کے باوجود جرائم میں اضافہ جاری ہے۔

مزید پڑھیں: پاکستانیوں کے ذاتی ڈیٹا کی حفاظت اور سائبر جرائم سے متعلق بلز میں خاص کیا ہے؟

این سی سی آئی اے اہلکاروں کے مطابق، یہ درجہ بندی جرائم کی تعداد نہیں بلکہ تکنیکی، قانونی اور ادارہ جاتی صلاحیتوں کی بنیاد پر کی گئی ہے، اس لیے بڑھتے جرائم کا اس سے براہِ راست تعلق نہیں۔

انہوں نے زور دیا کہ ڈیجیٹل خواندگی کے فروغ میں حکومت، سول سوسائٹی، اسکولوں اور کالجوں کو فعال کردار ادا کرنا ہوگا، اور نصاب میں ڈیجیٹل آگاہی شامل کی جانی چاہیے۔

شکایات اور متاثرین کی صورتحال

این سی سی آئی اے کے ایک اور عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ 2025 میں صرف کراچی سے اب تک 29,000  سے زائد شکایات موصول ہو چکی ہیں، جن میں مالی جرائم، ہراسانی اور فحاشی سے متعلق کیسز شامل ہیں۔

یہ تعداد گزشتہ سال کے مقابلے میں نمایاں طور پر زیادہ ہے۔

اے آئی اور نئے فراڈ کے طریقے

ویزا کے کنٹری منیجر عمر ایس خان نے بتایا کہ اب مصنوعی ذہانت یعنی آرٹیفیشل انٹیلیجنس کا استعمال کرتے ہوئے جعلی آوازیں تیار کی جا رہی ہیں جو کمپنیوں کے افسران یا قریبی رشتہ داروں کی آواز سے مشابہ ہوتی ہیں۔

’یہ اسکیمز اکثر ہنگامی صورتحال کا بہانہ بناتی ہیں، جیسے فوری پیسوں کی ضرورت یا انعام جیتنے کا جھانسہ دے کر لوگوں کو دھوکا دیتی ہیں۔‘

مزید پڑھیں: سائبر کرائم ترمیمی بل کا مسودہ تیار، فیک نیوز دینے والے کو کتنی سزا اور جرمانہ ہوگا؟

ویزا کے مطابق، 2024 میں عالمی سطح پر 203 ارب ڈالر مالیت کے مالی فراڈ کی کوششوں کو آرٹیفیشل انٹیلیجنس  پر مبنی سیکیورٹی سسٹم نے ناکام بنایا، اسی طرح کمپنی ہر ماہ 90 ملین  ایپلیکیشن پروگرامنگ انٹرفیس حملے، 340 ملین بوٹ اٹیکس اور 11 ملین فشنگ کوششوں کو بلاک کرتی ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ پاکستان میں سائبر سیکیورٹی کے اداروں کی کارکردگی بہتر ہونے کے باوجود عوامی آگاہی کی کمی سب سے بڑا خطرہ بنی ہوئی ہے۔

سائبر جرائم کی روک تھام کے لیے ضروری ہے کہ ڈیجیٹل خواندگی کو قومی نصاب اور عوامی تربیتی پروگراموں کا حصہ بنایا جائے تاکہ شہری خود کو اور اپنے ڈیٹا کو محفوظ رکھ سکیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

ڈیجیٹل خواندگی سائبر جرائم سائبر سیکیورٹی انڈیکس نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی واٹس ایپ ہیکنگ.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: ڈیجیٹل خواندگی نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی واٹس ایپ ہیکنگ سی سی آئی اے ڈیجیٹل خواندگی پاکستان میں واٹس ایپ کے مطابق

پڑھیں:

یورپی یونین میٹا کے خلاف انکوائری کی تیاری کیوں کررہی ہے؟

یورپی یونین کی جانب سے میٹا پلیٹ فارمز کے خلاف نئی اینٹی ٹرسٹ انکوائری شروع کرنے کی تیاری جاری ہے۔

یورپی یونین کا تحقیقاتی کمیشن واٹس ایپ میں مصنوعی ذہانت کے فیچرز کے انضمام کا جائزہ لے گا، اس پیش رفت سے بڑے ٹیک اداروں کی اے آئی سرگرمیوں پر بڑھتی ہوئی نگرانی واضح ہورہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:نازیبا گفتگو کرنے پر میٹا کا ’بے قابو‘ اے آئی چیٹ بوٹ زیرعتاب، انکوائری جاری

کمیشن رواں برس میٹا کی جانب سے واٹس ایپ میں میٹا اے آئی کے استعمال سے متعلق تحقیقات شروع کرنے کا ارادہ رکھتا ہے، میٹا اے آئی، جو چیٹ بوٹ اور ورچوئل اسسٹنٹ پر مشتمل ہے، مارچ 2025 سے یورپی یونین کی مارکیٹس میں واٹس ایپ کے اندر شامل کیا جارہا ہے۔

میٹا کے مطابق کمپنی کو نئی انکوائری کے حوالے سے کوئی معلومات موصول نہیں ہوئیں، جبکہ اس نے اٹلی میں جاری سابقہ تحقیقات کو بے بنیاد قرار دیا ہے۔

اٹلی کے اینٹی ٹرسٹ ریگولیٹر نے جولائی میں تحقیقات شروع کی تھیں کہ آیا میٹا نے اپنی مارکیٹ پاور کا استعمال کرتے ہوئے اے آئی ٹول کو واٹس ایپ میں ضم کر کے مسابقت محدود کی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: میٹا نے اے آئی چیٹ بوٹس پر بچوں کیساتھ فلرٹ اور خودکشی سے متعلق گفتگو پر پابندی لگا دی

نومبر میں یہ تحقیقات مزید وسیع کر دی گئی تھیں تاکہ اس الزام کا جائزہ لیا جا سکے کہ میٹا نے حریف اے آئی چیٹ بوٹس کو پلیٹ فارم پر رسائی سے روکا ہے۔

یورپی کمیشن آئندہ چند دنوں میں تحقیقات کے آغاز کا اعلان کرسکتا ہے، تاہم تاریخ میں تبدیلی بھی ممکن ہے، یہ انکوائری روایتی اینٹی ٹرسٹ قوانین کے تحت کی جائے گی، ڈیجیٹل مارکیٹس ایکٹ کے تحت نہیں، جسے اس وقت ایمیزون اور مائیکروسافٹ کی کلاوڈ سروسز کا جائزہ لینے کے لیے استعمال کیا جارہا ہے۔

یورپی کمیشن نے اس معاملے پر کسی بھی قسم کا تبصرہ کرنے سے گریز کیا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

we news اینٹی ٹرسٹ انکوائری میٹا یورپی یونین

متعلقہ مضامین

  • فرانسیسی بین الاقوامی تحقیقاتی ادارے ایپسوس کا پاکستانی معیشت پر سروے
  • پاکستان میں بچوں میں پیدائشی طور پر دل کے امراض میں تیزی سے اضافہ
  • 2025 میں روزانہ 5 لاکھ سے زائد فائلوں میں سائبر خطرات کا پتہ لگا
  • ملک میں کاروں کی درآمدات میں 30.78 فیصد اضافہ
  • ملک میں کاروں کی درآمدات میں 30.78 فیصد اضافہ
  • اسٹاک ایکسچینج میں مثبت رجحان برقرار، انڈیکس میں 892 پوائنٹس کا اضافہ
  • کراچی: این سی سی آئی اے کا غیرقانونی کال سینٹر پر چھاپا، 5 ملزمان گرفتار
  • یورپی یونین میٹا کے خلاف انکوائری کی تیاری کیوں کررہی ہے؟
  • اسٹاک ایکسچینج میں مثبت رجحان، انڈیکس میں 300 پوائنٹس کا اضافہ
  • وفاقی پولیس کا انسداد سائبر کرائم ونگ ختم کردیا گیا