فرانس: چوری ہونے والے شاہی زیورات کی مالیت کا تخمینہ لگا لیا گیا، چور تاحال آزاد
اشاعت کی تاریخ: 22nd, October 2025 GMT
پیرس کے مشہور لوو میوزیم سے دن دہاڑے چوری کیے گئے شاہی زیورات کی مالیت 88 ملین یورو بتائی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: فرانس چوری شدہ شاہی زیورات کی تلاش میں سرگراں، اب وہ انمول خزانہ کس حال میں ہوگا؟
یورپی میڈیا کے مطابق فرانسیسی عوامی پروسیکیوٹر کے مطابق یہ تخمینہ میوزیم کے کیوریٹر نے فراہم کیا۔ یہ مالیت تقریباً 76 ملین پاؤنڈ یا 10 کروڑ 20 لاکھ امریکی ڈالر کے مساوی بنتی ہے۔
فرانسیسی پروسیکیوٹر لور بیکو نے ریڈیو آر ایل ٹی سے گفتگو میں کہا کہ یہ رقم واقعی غیرمعمولی ہے مگر اصل نقصان فرانس کے تاریخی ورثے کو پہنچا ہے۔
چوری شدہ اشیا میں شاہی زیورات اور وہ نایاب تحائف شامل ہیں جو نپولین بوناپارٹ نے اپنی دونوں بیویوں کو دیے تھے۔
چوروں نے پاور ٹولز کی مدد سے میوزیم کھلنے کے فوراً بعد تقریباً 7 منٹ میں یہ قیمتی خزانہ چرا لیا۔
اتوار 19 اکتوبر کو ہونے والی چوری کے ملزمان تاحال گرفتار نہیں ہو سکے ہیں اور ماہرین کو خدشہ ہے کہ قیمتی زیورات اب تک کہیں دور پہنچ چکے ہوں گے۔
تحقیقات کے مطابق اتوار کی صبح میوزیم کھلنے کے تقریباً آدھے گھنٹے بعد چور پیلی جیکٹس پہنے ہوئے ایک ٹرک پر لگی سیڑھی کے ذریعے اپالو گیلری میں داخل ہوئے جو لوو کی سب سے خوبصورت اور تاریخی گیلریوں میں سے ایک ہے۔
مزید پڑھیے: حقیقی زندگی میں طلسماتی کہانی جیسا سماں باندھتی مشہور شاہی شادیاں
چوروں نے اینگل گرائنڈر اور بلو ٹارچ جیسے آلات استعمال کرتے ہوئے 2 حفاظتی شیشے توڑے اور صرف 7 منٹ میں زیورات چرا کر فرار ہوگئے۔
پروسیکیوٹرز کے مطابق وہ صبح 9 بج کر 38 منٹ پر میوزیم سے نکل گئے تھے۔
چوری ہونے والی اشیاچوری شدہ زیورات میں ہیروں اور نیلموں کا ایک سیٹ جس میں ملکہ میری امیلی اور ملکہ ہورٹینس کے زیر استعمال تاج (تیارا) اور ہار شامل ہیں۔
یہ سیٹ 24 سیلون نیلموں اور 1،083 ہیروں پر مشتمل تھا جن میں سے کچھ کو الگ کرکے بروچ کے طور پر بھی استعمال کیا جا سکتا تھا۔
مسروقہ اشیا میں زمرد کا ایک ہار اور جھمکوں کا سیٹ جو نپولین بوناپارٹ نے اپنی دوسری بیوی میری لوئز آف آسٹریا کو 1810 میں شادی کے موقعے پر تحفے میں دیا تھا۔
مذکورہ سیٹ میں 32 تراشے ہوئے زمرد اور 1،138 ہیرے جَڑے ہوئے تھے۔
چوری شدہ 9 میں سے 8 زیورات ابھی تک بازیاب نہیں ہو سکے۔ چور ان زیورات میں سے ایک وہیں پھینک گئے تھے کیوں کہ وہ یہ سمجھتے ہوں گے کہ اس کا بیچنا یا رکھنا بالکل ممکن نہیں ہوگا۔
تقریباً 100 تفتیش کار اس چوری میں ملوث گروہ کو تلاش کرنے میں مصروف ہیں۔ ابھی تک کوئی واضح سراغ نہیں ملا تاہم پولیس شواہد جمع کر رہی ہے۔
مزید پڑھیں: انگلینڈ کے پہلے بادشاہ اَیتھل اسٹین کو تاریخ نے کیوں بھلا دیا؟
لوو میوزیم منگل 21 اکتوبر کو معمول کے مطابق بند رہا لیکن بدھ کو دوبارہ کھولا جا رہا ہے۔ البتہ اپالو گیلری فی الحال بند رہے گی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
فرانس کے شاہی زیورات فرانس کے شاہی زیورات چوری لوو میوزیم فرانس.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: فرانس کے شاہی زیورات لوو میوزیم فرانس شاہی زیورات چوری شدہ کے مطابق
پڑھیں:
فرانس کی تاریخ میں پہلی بار کسی سابق وزیر اعظم کو قید
فرانس کی سیاست میں ایک تاریخی واقعہ ہوا ہے جب سابق صدر اور وزیرِاعظم نیکولس سرکوزی کو پیرس کی عدالت نے پانچ سال قید کی سزا سنادی ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ پہلا موقع ہے جب فرانس کے کسی سابق سربراہِ مملکت کو حقیقی قید کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
نیکولس سرکوزی پر الزام تھا کہ انھوں نے 2007 کے صدارتی انتخابی مہم کے دوران لیبیا کے آمر معمر قذافی سے غیر قانونی مالی مدد حاصل کی تھی۔
تحقیقات کے مطابق سرکوزی کی انتخابی مہم کے لیے کروڑوں یورو کی رقم لیبیا کے خفیہ فنڈز سے دی گئی تھی۔ عدالت نے اس کیس کو ”غیر قانونی انتخابی فنڈنگ“ اور ”مجرمانہ سازش“ قرار دیا ہے۔
عدالت نے سرکوزی کو پانچ سال قید کی سزا سنائی جن میں دو سال معطل سزا اور تین سال حقیقی قید شامل ہیں۔
سرکوزی نے فیصلے کے خلاف اپیل دائر کرنے کا اعلان کیا تاہم عدالت نے حکم دیا کہ سزا فوری طور پر نافذ کی جائے۔
21 اکتوبر 2025 کو سرکوزی نے پیرس کی لا سانٹے جیل میں خود کو حکام کے حوالے کیا۔ رپورٹس کے مطابق ان کی سیکورٹی کے پیشِ نظر انھیں تنہائی میں رکھا جائے گا۔
اگرچہ کچھ سیاسی تجزیہ کاروں کے مطابق یہ مقدمہ فرانس کے سیاسی اور عدالتی اداروں کی آزادی اور شفافیت کی علامت ہے۔ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اس فیصلے سے مستقبل کے سیاستدانوں کو یہ واضح پیغام ملے گا کہ اقتدار میں رہ کر بدعنوانی یا غیر قانونی فنڈنگ کا انجام قید بھی ہو سکتا ہے۔