کراچی بورڈ نے جماعت نہم کے نتائج کا اعلان کردیا، کامیابی کا تناسب 78 فیصد
اشاعت کی تاریخ: 22nd, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی: ثانوی تعلیمی بورڈ کراچی نے پہلے سالانہ امتحانات 2025ء جماعت نہم سائنس اور جنرل گروپ (ریگولر و پرائیویٹ) کے نتائج کا اعلان کردیا ہے۔
چیئرمین بورڈ غلام حسین سوہونے نتائج کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ تمام نتائج بورڈ کی آفیشل ویب سائٹ www.
چیئرمین بورڈ نے کہا کہ امتحانی عمل میں شفافیت بورڈ کی اولین ترجیحات میں شامل ہے، انہوں نے تمام کامیاب طلباء و طالبات کو مبارکباد دیتے ہوئے ان کے بہتر مستقبل کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ اس موقع پر ناظم امتحانات ڈاکٹر حمزو خان تگڑ اور رزلٹ کمیٹی کے ارکان بھی موجود تھے۔
تفصیلات کے مطابق سائنس گروپ میں ایک لاکھ 77 ہزار 660 طلباء و طالبات رجسٹرڈ ہوئے، جن میں سے ایک لاکھ 75 ہزار 511 نے امتحانات میں حصہ لیا، جب کہ 2 ہزار 149 غیر حاضر رہے۔ تمام پرچوں میں کامیاب ہونے والے طلباء و طالبات کی تعداد ایک لاکھ 37 ہزار 350 رہی، یوں سائنس گروپ میں کامیابی کا مجموعی تناسب 78.26 فیصد رہا۔
دوسری جانب جنرل گروپ (ریگولر و پرائیویٹ) میں 15 ہزار 954 طلباء و طالبات نے رجسٹریشن کرائی، جن میں سے 14 ہزار 984 نے امتحانات میں شرکت کی جبکہ 970 امیدوار غیر حاضر رہے۔ جنرل گروپ ریگولر میں کامیابی کا تناسب 57.17 فیصد رہا جبکہ پرائیویٹ جنرل گروپ میں یہ شرح 48.26 فیصد ریکارڈ کی گئی۔
مجموعی طور پر جنرل گروپ (ریگولر و پرائیویٹ) میں کامیابی کا تناسب 54.38 فیصد رہا۔ بورڈ حکام کے مطابق نتائج کی تیاری کے عمل میں شفافیت، درستگی اور میرٹ کو یقینی بنانے کے لیے جدید ڈیجیٹل سسٹم استعمال کیا گیا۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: طلباء و طالبات کامیابی کا جنرل گروپ
پڑھیں:
جماعت اسلامی نے کراچی کے حقوق کا سودا کردیا، انکے کئی کونسلر دھندہ کر رہے ہیں، علی خورشیدی
سندھ اسمبلی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈر سندھ نے کہا کہ جماعت اسلامی کے ٹاؤن چیئرمینز کو تنخواہوں کے علاوہ ہر ماہ اربوں روپے بچتے ہیں، اربوں روپے آمدنی کے باوجود یہ کام نہیں کرتے اور کہتے ہیں سب محکمے ہمارے ماتحت کردو ہمارے پاس اختیارات نہیں۔ اسلام ٹائمز۔ سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر علی خورشیدی نے جماعت اسلامی کو کراچی کے حقوق کا سودا کرنے والی جماعت قرار دیتے ہوئے سنگین الزامات عائد کردیئے۔ سندھ اسمبلی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ غزہ میں امن کے بعد جماعت اسلامی کا چندہ بکس بند ہوگیا جس سے یہ بوکھلاہٹ کا شکار ہے، جماعت اسلامی والے ہزار گلیوں کے پیسے رکھ کر چھ گلیوں کا افتتاح کرتے ہیں، انکے کئی کونسلر دھندہ کر رہے ہیں، شہر میں ہیجان کی کیفیت ہے، اربوں روپے جماعت اسلامی کے اکانٹ میں پڑے ہیں، وزیراعلی سندھ لوکل گورنمنٹ کمیشن کا استعمال کریں اور ان سے حساب لیں۔ انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی جماعت المنافقین ہے جو لوگوں کو سہولیات نہیں دیتی اور اپنے کارکنان کو بھی دھوکا دے رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم کے بائیکاٹ کی زکواۃ پر نعمت اللہ خان میئر بنے تھے، اب بھی زکواۃ میں ٹاؤن ملے، ایم کیو ایم صوبے کی دوسری بڑی جماعت ہے۔ انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی پاکستان کے امیر نے اپنی میئر شپ کی مہم چلائی اور پورے کراچی میں بینر بھر دیئے، انہوں نے یوسی چیئرمین سے لیکر سندھ اسمبلی کی نشست بھی دبا رکھی ہے، اگراسمبلی اچھی نہیں تو جماعت اسلامی کا ایک ممبر یہاں کیا کر رہا ہے؟۔ علی خورشیدی نے کہا کہ جماعت اسلامی کے پاس سینٹرل کے نو ٹاون ہیں، تمام تر ٹاؤن کی صورتحال غزہ کی بمباری کے بعد کے مناظر سے بھی بدتر ہے، جماعت اسلامی رونا دھونا بھی کرتی ہے مزے بھی پورے لیتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی کے ٹاؤن چیئرمینز کو تنخواہوں کے علاوہ ہر ماہ اربوں روپے بچتے ہیں، روڈ کٹنگ کی مدد میں نیو کراچی ٹاؤن کو 3 ارب سے زائد اور گلبرگ کو 2ارب سے زائد ملے، اربوں روپے آمدنی کے باوجود یہ کام نہیں کرتے اور کہتے ہیں سب محکمے ہمارے ماتحت کردو ہمارے پاس اختیارات نہیں۔ علی خورشیدی نے کہا کہ پورے صوبے خصوصاً کراچی میں شہری مشکلات کا شکار ہیں، سہولیات نہ ہونے کے برابر ہیں، شہر بدترین بن گیا ہے، جماعت اسلامی نے ہمارے پریشر کو کم کیا، ہم نے شہری مسائل حل کرنے کی بنیاد رکھی لیکن جماعت اسلامی نے کراچی کا سودا کردیا۔