بلوچستان : رکن صوبائی اسمبلی رحمت صالح بلوچ کا بھائی قتل
اشاعت کی تاریخ: 20th, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251020-08-18
پنجگور (مانیٹر نگ ڈ یسک )نیشنل پارٹی (این پی) کے مرکزی رہنما اور رکن صوبائی اسمبلی رحمت صالح بلوچ کے بھائی ولید صالح بلوچ کو اتوار کے روز بلوچستان کے ضلع پنجگور میں قتل کر دیا گیا۔ وزیراعلیٰ بلوچستان اور نیشنل پارٹی کی جانب سے جاری بیانات میں ولید صالح بلوچ کے قتل کیے جانے کی تصدیق کی۔بلوچستان کے وزیراعلیٰ سرفراز بگٹی نے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے ملزمان کی فوری گرفتاری کا حکم دیا۔ وزیراعلیٰ ہاؤس سے جاری بیان کے مطابق سرفراز بگٹی نے کہاکہ متاثرہ خاندان کو انصاف فراہم کرنے کے لیے تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں گے۔بیان میں مزید بتایا گیا کہ وزیراعلیٰ نے پولیس سے واقعے کی رپورٹ بھی طلب کر لی ہے۔دوسری جانب نیشنل پارٹی نے بھی واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اعلان کیا کہ پارٹی تین روزہ سوگ منائے گی۔ پارٹی کے بیان میں کہا گیا کہ واقعے کے وقت ولید صالح بلوچ اپنی شادی کی خوشی منا رہے تھے۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: صالح بلوچ
پڑھیں:
رکن بلوچستان اسمبلی مولانا ہدایت الرحمان کے خلاف اشتعال انگیز بیان پر مقدمہ درج
بلوچستان کے ضلع گوادر میں پولیس نے جماعت اسلامی سے وابستہ رکن صوبائی اسمبلی مولانا ہدایت الرحمان کے خلاف ریاستی اداروں کے خلاف اشتعال انگیز بیان دینے اور عوام کو اکسانے کے الزام میں مقدمہ درج کر لیا ہے۔
پولیس کے مطابق یہ مقدمہ شہری ولی اللہ ولد محمد کی تحریری درخواست پر تھانہ سنتور میں درج کیا گیا ہے۔
درخواست گزار نے مؤقف اختیار کیا کہ وہ سماجی و سیاسی کارکن ہیں اور گزشتہ روز علاقے میں موجود تھے، جب انہوں نے اپنے موبائل فون پرسوشل میڈیا پر مولانا ہدایت الرحمان کی بلوچستان اسمبلی میں کی گئی تقریر کی ویڈیو دیکھی۔
درخواست گزار کے مطابق، ویڈیو میں مولانا ہدایت الرحمان نے یہ دعویٰ کیا کہ بلوچستان میں ہونے والی اموات کی ذمہ دار سیکیورٹی فورسز ہیں اور ساتھ ہی مفتی شاہ میر اور مولانا کلام سرور کی ہلاکت کا الزام بھی فورسز پر عائد کیا۔
درخواست گزار کے مطابق، مذکورہ الزامات بنیاد سے عاری اور اشتعال انگیز ہیں، جن کا مقصد عوام میں ریاستی اداروں کے خلاف نفرت اور انتشار پیدا کرنا ہے۔
ولی اللہ کے مطابق، مولانا ہدایت الرحمان اپنی سیاسی ساکھ کو بچانے اور عوام میں مقبولیت حاصل کرنے کے لیے سوشل میڈیا پر ریاستی اداروں کے خلاف پروپیگنڈہ کر رہے ہیں، جس سے بلوچستان میں بدامنی پھیلنے کا خدشہ ہے۔
پولیس کے مطابق، درخواست کی بنیاد پر مقدمہ دفعات 506، 305، 104، 124 اور 261 کے تحت درج کر لیا گیا ہے، اور ایس ایل محمد اعظم کو تفتیشی افسر مقرر کیا گیا ہے۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ تحقیقات جاری ہیں اور اگر الزامات درست ثابت ہوئے تو قانون کے مطابق کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اشتعال انگیز بلوچستان پولیس حکام ضلع گوادر مقدمہ مولانا ہدایت الرحمان