وفاقی وزارت داخلہ نے تحریک لبیک پاکستان پر پابندی کا نوٹیفیکیشن جاری کردیا
اشاعت کی تاریخ: 24th, October 2025 GMT
وزارتِ داخلہ نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت کے پاس ایسی ٹھوس وجوہات موجود ہیں جن سے ظاہر ہوتا ہے کہ جماعت کے تانے بانے دہشت گردی سے جڑے ہوئے ہیں، انسدادِ دہشت گردی ایکٹ 1997 کے تحت ٹی ایل پی کو فرسٹ شیڈول میں شامل کرتے ہوئے کالعدم جماعتوں کی فہرست میں باقاعدہ شامل کر لیا گیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ وفاقی وزارت داخلہ نے وفاقی کابینہ کی منظوری کے بعد تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) پر پابندی لگانے کا نوٹیفیکشن جاری کر دیا۔ نوٹیفکیشن کے مطابق ٹی ایل پی کو کالعدم تنظیم قرار دے دیا گیا ہے۔ وزارتِ داخلہ نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت کے پاس ایسی ٹھوس وجوہات موجود ہیں جن سے ظاہر ہوتا ہے کہ جماعت کے تانے بانے دہشت گردی سے جڑے ہوئے ہیں۔ نوٹیفکیشن میں مزید کہا گیا ہے کہ انسدادِ دہشت گردی ایکٹ 1997 کے تحت ٹی ایل پی کو فرسٹ شیڈول میں شامل کرتے ہوئے کالعدم جماعتوں کی فہرست میں باقاعدہ شامل کر لیا گیا ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: ٹی ایل پی داخلہ نے گیا ہے
پڑھیں:
سعودی عرب کا حرمین شریفین میں فوٹوگرافی پر مکمل پابندی کا اعلان
وزارت نے واضح کیا ہے کہ پابندی کا مقصد عبادت کے دوران زائرین کی توجہ مرکوز رکھنا ہے۔ قبل ازیں فوٹو گرافی پر ہلکی نوعیت کی ہدایات دی جاتی تھیں، جیسے سلفیز اور پوز دیئے گئے شاٹس سے گریز کرنا یا دوسروں کی اجازت کے بغیر تصویریں نہ لینا۔ تاہم، نئی پالیسی میں یہ اصول مکمل پابندی میں تبدیل کر دیئے گئے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ سعودی عرب کی وزارت حج و عمرہ نے حرمین شریفین میں ہر قسم کی فوٹو گرافی اور ویڈیو ریکارڈنگ پر مکمل پابندی عائد کرنے کا اعلان کیا ہے۔ نئی پالیسی کے مطابق مکہ مکرمہ کے مسجد الحرام اور مدینہ منورہ کے مسجد النبیﷺ میں موبائل فونز، پروفیشنل کیمرے اور دیگر ریکارڈنگ ڈیوائسز کے ذریعے تصویریں لینے پر پابندی ہو گی، اور یہ ہدایت آئندہ حج سیزن سے نافذ العمل ہوگی۔ وزارت حج و عمرہ کا کہنا ہے کہ پابندی کی وجہ زائرین کے رویے اور حرمین میں رش کے دوران پیدا ہونیوالی مشکلات ہیں۔ فوٹو گرافی کے باعث نماز کے دوران تاخیر، اہم عبادتی مقامات پر رش اور ذاتی جگہ کی خلاف ورزی سے تنازعات پیدا ہوتے ہیں۔
وزارت نے واضح کیا ہے کہ پابندی کا مقصد عبادت کے دوران زائرین کی توجہ مرکوز رکھنا ہے۔ قبل ازیں فوٹو گرافی پر ہلکی نوعیت کی ہدایات دی جاتی تھیں، جیسے سلفیز اور پوز دیئے گئے شاٹس سے گریز کرنا یا دوسروں کی اجازت کے بغیر تصویریں نہ لینا۔ تاہم، نئی پالیسی میں یہ اصول مکمل پابندی میں تبدیل کر دیئے گئے ہیں اور سکیورٹی اہلکار پابندی کے نفاذ کے ذمہ دار ہوں گے۔ وزارت نے کہا ہے کہ یہ قانون دیگر مقدس مقامات پر بھی لاگو ہو گا جو حج کے روٹ سے منسلک ہیں۔ وزارت کے ایک اہلکار نے بتایا کہ یہ اقدام مقامی انتظامیہ اور بین الاقوامی وفود کی بڑھتی ہوئی تشویش کے پیش نظر کیا گیا ہے تاکہ عبادت کے دوران خلل کو ختم کیا جا سکے اور زائرین کیلئے محفوظ اور منظم ماحول فراہم کیا جا سکے۔