امریکی صدر آئندہ ہفتے چینی صدر شی جن پنگ سے ملاقات کرینگے: وائٹ ہاؤس
اشاعت کی تاریخ: 24th, October 2025 GMT
واشنگٹن (ویب ڈیسک)وائٹ ہاؤس ترجمان نے بتایا کہ امریکی صدر آئندہ ہفتے جنوبی کوریا میں چینی صدر شی جن پنگ سے ملاقات کریں گے۔غیرملکی میڈیا کے مطابق وائٹ ہاؤس ترجمان کیرولین لیوٹ پریس بریفنگ میں صحافیوں کو بتایا کہ امریکی صدر ٹرمپ اگلے ہفتے جنوبی کوریا کا دورہ کریں گے۔کیرولین لیوٹ نے کہا کہ ٹرمپ جنوبی کوریا میں ایشیا پیسیفک اکنامک کوآپریشن کے اجلاس سے خطاب کریں گے۔
وائٹ ہاؤس ترجمان نے بتایا کہ ٹرمپ ایشیا پیسیفک اکنامک کوآپریشن کے اجلاس کے بعد چینی صدر شی جن پنگ سے ملاقات کریں گے۔دورے کے حوالے سے کیرولین لیوٹ نے کہا کہ امریکی صدر آج ملائیشیا کے لیے روانہ ہوں گے جہاں وہ آسیان اجلاس میں شرکت کریں گے۔ترجمان وائٹ ہاؤس نے صحافیوں کو دورے کی مزید تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ ملائیشیا کے بعد جاپان اور جنوبی کوریا بھی جائیں گے۔کیرولین لیوٹ نے مزید بتایا کہ امریکی صدر منگل کے روز جاپان کی نو منتخب وزیرِاعظم سے ملاقات کریں گے۔
.
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
قانون کی خلاف ورزی کے بعد کسی کی عمران سے ملاقات کا ایک فیصد امکان نہیں: عطاء تارڑ
اسلام آباد (نوائے وقت رپوٹ) وفاقی وزیر اطلاعات عطاء تارڑ کا کہنا ہے کہ قانون کی خلاف ورزی کے بعد کسی کا عمران خان سے ملاقات کا ایک فیصد بھی امکان نہیں ہے۔ عطاء تارڑ کا کہنا تھا، ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کے سروے میں 66 فیصد لوگوں نے کہاکہ کسی کم کیلئے رشوت نہیں دی، ملک میں شفافیت اور میرٹ کو ترجیح دی گئی ہے، ملک کے ڈیفالٹ کی شرطیں لگتی تھیں، لیکن اب ہم استحکام سے ترقی کی طرف جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف کے تحت ریفارم اور فیٹف کی گرے لسٹ سے نکلنے سے معاشی استحکام آیا ہے۔ آئی ایم ایف نے ہمارے ریفارم سٹرکچر کی تعریف کی ہے۔ ایف بی آر میں سفارش بالکل ختم کر دی گئی ہے۔ ان کا کہنا تھا 2019ء میں پی ٹی آئی دور میں رپورٹ آئی کہ چینی کم ہے، ایکسپورٹ نہ کی جائے، ہم نے جب چینی ایکسپورٹ کی تو وافر مقدار میں تھی۔ آئی ایف ایم رپورٹ میں چینی کے حوالے سے پی ٹی آئی دور کا ذکر ہے۔ عطاء تارڑ نے کہا کہ حکومت ڈی ریگولیشن کی طرف جا رہی ہے، وزیراعظم نے چینی کے ذخیرہ اندوزں کے خلاف کریک ڈاؤن کرایا، اب شوگر ملز سے نکلنے والی چینی کی ایک بوری پر بھی کیو آر کوڈ درج ہے۔ اسے ٹریس کیا جا سکتا ہے، چینی کی ذخیرہ اندوزی کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، جہاں چینی کی 10 بوریاں تھیں وہ سیل بھی ہوئیں اور گرفتاریاں بھی ہوئیں۔ ناصرف چینی کی قیمتیں کم ہوئی ہیں بلکہ قیمتوں میں استحکام بھی آیا ہے۔ پختونخواہ میں گورنر راج کے حوالے سے پوچھے گئے سوال پر وفاقی وزیر اطلاعات کا کہنا تھا گورنر راج کی گنجائش اس وقت پیدا ہوتی ہے جب گورننس کی کمی ہو اور حکومت اپنے کام نہ کر رہی ہو‘ صوبائی حکومت امن و امان، انسداد دہشتگردی میں ناکام اور گورننس ایشوز ہوں تو گورنر راج کا آپشن موجود ہوتا ہے۔