ایشوریا سے شادی کی خواہش رکھنے والے ہاٹ میل کے بانی کیساتھ سلمان خان نے کیا کیا؟
اشاعت کی تاریخ: 24th, October 2025 GMT
مشہور بھارتی ٹیکنالوجی ماہر اور ہاٹ میل کے بانی صابر بھاٹیا کے بارے میں انکشاف ہوا ہے کہ انہوں نے ماضی میں بالی ووڈ اداکارہ ایشوریہ رائے سے شادی کی خواہش کا اظہار کیا تھا، جس کے بعد ان کی سلمان خان سے ایک دلچسپ اور غیر متوقع ملاقات ہوئی۔
بھارتی میڈیا کے مطابق 2001 میں ایک ہائی پروفائل پارٹی میں صابر بھاٹیا، ٹی وی میزبان سمی گریوال کے ہمراہ شریک تھے جہاں ان کی ملاقات سلمان خان سے ہوئی۔ اس وقت سلمان اور ایشوریہ کے تعلقات خبروں میں تھے کہ وہ ڈیٹ کر رہے ہیں۔
ملاقات کے دوران سلمان نے طنزیہ انداز میں صابر بھاٹیا سے کہا، ’تو تم وہ ہو جو ایش سے شادی کرنا چاہتے ہو؟‘ جس پر صابر نے مسکراتے ہوئے اسے محض ایک افواہ قرار دیا، جس پر سلمان خان نے کہا، ’وہ (ایشوریا) بہت اچھی لڑکی ہے‘۔
رپورٹ کے مطابق پارٹی میں ایک موقع پر صابر بھاٹیا کے ہاتھ پر سلمان خان کی جلتی سگریٹ حادثاتی طور پر لگ گئی، جس پر سلمان نے طنزیہ انداز میں کہا، ’آخرکار تمہارے ہاتھوں پر راکھ آ ہی گئی‘۔
یاد رہے کہ سلمان خان ایشوریا سے شادی کرنا چاہتے تھے تاہم دونوں کے تعلقات خراب ہوئے اور بریک اپ ہوگیا جبکہ صابر بھاٹیا نے بعد ازاں 2008 میں تانیہ شرما سے شادی کی جو 2013 میں طلاق پر ختم ہوئی۔
واضح رہے کہ صابر بھاٹیا نے 1996 میں ہاٹ میل متعارف کرائی تھی، جو دنیا کی پہلی ویب بیسڈ ای میل سروس تھی تاہم ایک سال بعد ہی مائیکروسافٹ نے اسے 400 ملین ڈالر میں خرید لیا تھا۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: صابر بھاٹیا
پڑھیں:
غزہ جنگ بندی کو برقرار رکھنے کے لیے مذاکرات نازک مرحلے میں داخل ہو چکے، قطری وزیراعظم
قطر کے وزیراعظم شیخ محمد بن عبدالرحمان الثانی نے کہا ہے کہ غزہ کی جنگ میں امریکا کی حمایت سے ہونے والی جنگ بندی کو برقرار رکھنے سے متعلق مذاکرات ایک نازک مرحلے میں داخل ہو چکے ہیں۔
قطری وزیراعظم جن کا ملک اس جنگ کے اہم ثالثوں میں شامل ہے، نے قطر میں دوحہ فورم کانفرنس کے ایک سیشن کے دوران کہاکہ ثالث امن معاہدے کے اگلے مرحلے کو آگے بڑھانے کے لیے کام کر رہے ہیں۔
مزید پڑھیں: استنبول میں غزہ جنگ بندی پر بات چیت: اسٹیو وٹکوف کی خلیل الحیّہ سے ایک اور ملاقات طے
انہوں نے کہاکہ ہم ایک نہایت نازک موڑ پر ہیں۔ بات ابھی پوری نہیں بنی۔ جو کچھ اب تک ہوا ہے، وہ صرف ایک وقفہ ہے۔
انہوں نے مزید کہاکہ ہم اسے تاحال مکمل جنگ بندی نہیں کہہ سکتے۔ جنگ بندی تب تک ممکن نہیں جب تک اسرائیلی افواج کا مکمل انخلا نہ ہو، جب تک غزہ میں دوبارہ استحکام نہ آئے، لوگ آزادانہ اندر باہر نہ جا سکیں جو کہ اس وقت ممکن نہیں۔
واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اس منصوبے کے اگلے مراحل سے متعلق مذاکرات جاری ہیں، جس کا مقصد فلسطینی علاقے میں 2 سال سے جاری جنگ کو ختم کرنا ہے۔
منصوبے کے مطابق غزہ میں ایک عبوری ٹیکنوکریٹ فلسطینی حکومت قائم کی جائے گی، جس کی نگرانی ایک بین الاقوامی بورڈ آف پیس کرے گا اور اسے ایک عالمی سیکیورٹی فورس کی حمایت حاصل ہو گی۔ بین الاقوامی سیکیورٹی فورس کی تشکیل اور اس کے اختیارات پر اتفاق رائے خاص طور پر مشکل ثابت ہوا ہے۔
جمعرات کو ایک اسرائیلی وفد نے قاہرہ میں ثالثوں کے ساتھ ملاقات کی، جس میں غزہ میں موجود آخری مغوی کی فوری رہائی پر بات چیت ہوئی، جو ٹرمپ منصوبے کے اہم ابتدائی حصے کی تکمیل کے لیے ضروری ہے۔
جنگ بندی کے آغاز کے بعد سے حماس اب تک 20 زندہ مغویوں اور 27 لاشوں کو واپس کر چکا ہے، جس کے بدلے میں قریباً 2 ہزار فلسطینی قیدیوں اور زیرِ حراست افراد کو چھوڑا گیا ہے۔
مزید پڑھیں: اسرائیل کی جانب سے غزہ جنگ بندی کی خلاف ورزی، قطری وزیراعظم کا ردعمل آگیا
10 اکتوبر کی جنگ بندی کے بعد سے تشدد میں واضح کمی آئی ہے، تاہم اسرائیل نے غزہ میں حملے اور وہ کارروائیاں جاری رکھی ہیں جنہیں وہ حماس کا انفراسٹرکچر قرار دیتا ہے۔
حماس اور اسرائیل ایک دوسرے پر امریکی حمایت یافتہ معاہدے کی خلاف ورزی کا الزام بھی لگا رہے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews امریکی صدر ٹرمپ امن منصوبہ شیخ محمد بن عبدالرحمان غزہ جنگ بندی قطری وزیراعظم مذاکرات نازک مراحل وی نیوز