پی ٹی آئی والے کہیں کہ وہ عمران کے بیانیے کیساتھ نہیں تو ان سے بات ہوسکتی ہے: عطا تارڑ
اشاعت کی تاریخ: 7th, December 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے کہا ہے کہ اگر پی ٹی آئی یہ مؤقف اختیار کرے کہ وہ پارٹی کے بانی عمران خان کے بیانیے سے لاتعلق ہے، تو مذاکرات کے دروازے کھل سکتے ہیں۔
اپنے بیان میں عطا تارڑ نے واضح کیا کہ اگر وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا اڈیالہ جیل پہنچے تو انہیں واپس بھیج دیا جائے گا۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ سہیل آفریدی کو پہلے ہی ناکے سے واپس کر دیا جائے گا، اور اگر عمران خان کی بہنیں آئیں تو ان کی گرفتاری کا امکان بھی رد نہیں کیا جا سکتا۔
ایک انٹرویو میں ان کا کہنا تھا کہ ملک کو داؤ پر نہیں لگنے دیا جا سکتا۔ عطا تارڑ نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی اگر عمران خان کے بیانیے سے فاصلہ اختیار کرے تو بات چیت کی راہ ہموار ہو سکتی ہے۔
دو روز قبل بھی انہوں نے کہا تھا کہ کسی کو عمران خان سے ملاقات کی اجازت نہیں دی جائے گی اور نہ ہی اڈیالہ جیل کے باہر مجمع لگانے کی اجازت ملے گی۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: عطا تارڑ
پڑھیں:
عمران خان کو اب جیل ملاقات کی بالکل اجازت نہیں اور مجمع اکٹھاکرنے کی بھی اجازت نہیں ہوگی: عطا تارڑ
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن )وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے کہا ہے کہ ان کو اب جیل ملاقات کی بالکل اجازت نہیں اور مجمع اکٹھاکرنے کی بھی اجازت نہیں ہوگی۔
نجی ٹی وی جیو نیوز کے پروگرام گفتگو کرتے ہوئے عطا تارڑ کا کہنا تھاکہ بانی پی ٹی آئی ملک کےلیےخطرہ ہیں اور ملک کونقصان پہنچانا چاہتے ہیں، وہ اور اس کی پارٹی ملک کو ڈیفالٹ کروانا چاہتی تھی، ملک کو ڈیفالٹ کروانے کےلیے آئی ایم ایف کو خطوط لکھے گئے۔
عطاتارڑ کا کہنا تھاکہ 9 مئی کو فوج کی تنصیبات پرحملےکیےگئے جوکام دشمن بھی نہیں کرتا وہ پی ٹی آئی نے کیے، بانی پی ٹی آئی پاکستان کی سالمیت کےلیے خطرہ ہیں، بانی پی ٹی آئی کو اپنا سیاسی مستقبل نظرنہیں آرہا اس لیے وہ ایسا بیانیہ بنا رہےہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ قیدی کی ملاقات قانون اورضابطے کے مطابق ہوتی ہے، کوئی ملاقات نہیں ہے، ملاقات بند ہے، جیل کے باہرکسی نے امن امان خراب کرنے کی کوشش کی تومقدمات ہوں گے، آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا۔
عطاتارڑ کا کہنا تھاکہ اب ریاست کی رٹ بحال کرنے کا وقت ہے، ان کو اب جیل ملاقات کی بالکل اجازت نہیں اور مجمع اکٹھاکرنے کی بھی اجازت نہیں ہوگی۔
ان کا کہنا ہے کہ جیل رولز کے مطابق ملاقات میں جیل سپرنٹنڈنٹ موجود ہوتا ہے، جیل سپرنٹنڈنٹ نے رپورٹ کیا کہ ملاقات میں سیاسی گفتگو اورسیاسی ہدایات بھی دی گئیں، اس بات کی اجازت نہیں دیں گے کہ جیل سے بیٹھ کردشمن کے ایجنڈے کوآگے بڑھایا جائے۔
عطا تارڑ سے سوا ل کیا گیا کہ کیا اب پی ٹی آئی کے ساتھ مفاہمت کا وقت ختم ہوگیا، اب کوئی گنجائش نہیں؟ جس پر عطا تارڑ نے جواب دیا کہ انہوں نے موقع گنوادیا، اب کسی انتشاری، دہشت گرد، انتہاپسند سوچ رکھنے والے سے کوئی بات چیت نہیں ہوگی، بانی پی ٹی آئی کے بغیربات کرنی ہے توپارلیمنٹ میں ضروربات کریں۔
انہوں کہا کہ آئیں معذرت کریں اور کہیں کہ آپ کے لیڈر نے ایسے گندے بیانات دیے ہیں، شرمندگی کا اظہارکریں پھر غورکیا جاسکتا ہے۔عطا تارڑ کا مزید کہنا تھا کہ انہوں نے اپنا موقع گنوادیا ہے اس کے علاوہ اب بات چیت کی کوئی گنجائش نہیں۔
وفاقی وزیر نے بتایاکہ پی ٹی آئی اراکین قومی اسمبلی ہمیں کہتے ہیں کہ انہیں بانی پی ٹی آئی نے پھنسادیا ہے، بانی پی ٹی آئی انتہاپسند ہے، اسامہ بن لادن کو شہید کہتا ہے، بانی پی ٹی آئی طالبان کی سوچ رکھتا ہے اور دہشت گردوں کو اپنا دوست مانتا ہے، اس انتہاسپند شخص کو جنگی جنون سوار ہے اس کی اپنی جماعت کےلوگ انہیں کتنا برداشت کریں گے؟ پی ٹی آئی کے لوگ ان کے بیانیے کے ساتھ نہیں کھڑے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس خیبرپختونخوا میں گورنرراج کا سنجیدہ آپشن موجود ہے، ملک کے خلاف بیانیہ بنانے والوں کے خلاف مقدمات درج ہونگے، ان کا اب کوئی مستقبل نہیں، ان کا سیاسی اسپیس اوربیانیہ محدود کیا جائے گا۔
عطاتارڑ نے پی ٹی آئی پرپابندی کے سوال پرجواب دیا کہ مرے ہوئے کو کیا مارنا ان کے پاس نہ نشان ہے نہ جماعت ہے۔
علامہ ڈاکٹر راغب نعیمی اسلامی نظریاتی کونسل کے چیئرمین مقرر
مزید :