کچن کے ایگزاسٹ فین میں پرندوں کا گھونسلہ خطرناک بھی ثابت ہوسکتا ہے
اشاعت کی تاریخ: 24th, October 2025 GMT
امریکی ریاست مشی گن میں آتشزدگی کی ایک حیران کن وجہ سامنے آئی ہے.
این آربر فائر ڈیپارٹمنٹ کے مطابق فائر فائٹرز کو آئس لینڈ ڈرائیو پر واقع ایک اپارٹمنٹ میں دیواروں کے اندر آگ لگنے کی اطلاع ملی۔
تحقیقات میں انکشاف ہوا کہ آگ کا سبب کچن کے ایگزاسٹ فین کے اندر بنائے گئے پرندے کا گھونسلا تھا۔
View this post on Instagram
A post shared by City of Ann Arbor Fire Dept (@a2fire)
محکمہ فائر کے بیان میں بتایا گیا کہ وقت کے ساتھ گھونسلے کا مواد اور جمع شدہ چکنائی گرم ہو کر آگ پکڑ گئی۔ فائر فائٹرز کی بروقت کارروائی سے نقصان محدود رہا۔
محکمہ نے شہریوں کو خبردار کیا ہے کہ اگر ایگزاسٹ فین سے غیر معمولی آوازیں آئیں یا ہوا کی روانی میں مسئلہ محسوس ہو تو فوری معائنہ کرائیں، اور یہ بھی یقینی بنائیں کہ ایگزاسٹ آؤٹ لیٹس پر کور نصب ہوں تاکہ پرندے اندر نہ جا سکیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news آئس لینڈ ڈرائیو آگ امریکا ایگزاسٹ پرندے کچن گھونسلا مشی گن.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: آئس لینڈ ڈرائیو امریکا ایگزاسٹ کچن گھونسلا
پڑھیں:
پیرس کے عجائب گھر سے 102ملین ڈالر کے نادر زیوارت چوری
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
پیرس: پیرس کے عجائب گھر میں 120 ملین ڈالرز کے نادر زیورات چوری کرلئے گئے۔
میڈیا ذرائع کے مطابق پیرس کے عالمی شہرت یافتہ میوزیم ’’لوور‘‘ دنیا کا سب سے زیادہ دیکھے جانے والا عجائب خانہ ہے جہاں چوری کی ایک واردات کو فرانسیسی ثقافتی ورثے کے لیے زبردست دھچکا قرار دیا جا رہا ہے۔ یہ چوری صبح کے وقت پوری منصوبہ بندی کے ساتھ کی گئی۔واردات میں تقریباً آٹھ تاریخی زیورات چرائے گئے۔جن کے بارے میں اب انکشاف سامنے آیا ہے کہ چوری کی گئے نادر و نایاب زیورات کی مالیت 88 ملین یورو تقریباً 102 ملین ڈالر تک ہے۔
میڈیاذرائع کے مطابق چور صبح کے اوقات میں ایک کرین لفٹر کے ذریعے لوور کی دریائے سینے والے رخ کی بلند دیوار تک پہنچے اور وہاں ایک کھڑکی کو توڑ کر اندر داخل ہوئے۔میوزیم میں داخل ہونے کے بعد چوروں نے گَلیریے دَ اپولون (Galerie d’Apollon) میں موجود نمائش خانوں کے شیشے توڑے اور چند ہی منٹوں میں نایاب زیورات اٹھا کر موٹر سائیکلوں پر فرار ہوگئے۔
چوری کی یہ پوری کارروائی محض 4 سے 7 منٹ کے اندر اندر مکمل ہوگئی تاہم بھاگتے ہوئے ایک تاج گر گیا جو سڑک کنارے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو معمولی ٹوٹا ہوا مل گیا۔
ثقافتی وزیرخانہ اور میوزیم ذرائع کے مطابق چوری شدہ اشیاء میں نپولین دور کے 19ویں صدی سے منسوب متعدد شاہی زیورات شامل تھے۔جن میں میرئہ امالیا اور کوئن ہورٹنس کے سیفائر سیٹ کے تاج، ہار اور بالی، امپریس ایوجینی کے تاج، امپریس میری لوئز کے مرلڈ (پھرینک) ہار اور دیگر نادر اشیا شامل ہیں۔
پیرس پبلک پراسیکیوٹر آفس نے تفتیشی ٹیم میں درجنوں ماہرین اس واقعے کی مکمل چھان بین میں مصروف ہیں،سی سی ٹی وی فوٹیج، فرار کے راستے، کرین/لفٹ کے ماخذ، اور ممکنہ مدد گاروں کی تلاش پر تیز رفتار کام ہو رہا ہے۔
فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون اور ثقافتی حلقوں نے اس چوری کو ثقافتی ورثے پر حملہ قرار دیا ہے۔