پاکستان سی پیک کے دوسرے مرحلے میں داخل ہورہا ہے، وزیراعظم
اشاعت کی تاریخ: 25th, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان اقتصادی راہداری منصوبے کے دوسرے مرحلے میں داخل ہورہا ہے۔اسلام آباد میں ریجنل ٹرانسپورٹ منسٹرکانفرنس کی اختتامی نشست سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہبازشریف نے کہا کہ ہمارا خطہ موجودہ بیلٹ روڈ انیشییٹو تک روابط کا محور رہا ہے،گوادر کی طویل ساحلی پٹی اور کراچی بندرگاہ میری ٹائم سلک روڈ شامل ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان اقتصادی راہداری منصوبے کے دوسرے مرحلے میں داخل ہورہا ہے، عالمی سطح پر ٹرانسپورٹ اور روابط کے نظام میں تبدیلیاں رونما ہورہی ہیں۔وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان ڈیجیٹل انفرا اسٹرکچر کے شعبے میں سرمایہ کاری کررہا ہے، ٹرانس افغان ریلوے، اسلام آباد ، تہران اور استنبول ریلوے کوریڈور پر کام کررہے ہیں جبکہ علاقائی روابط میں اضافے سے معاشی اور تجارتی شعبے میں انقلاب آئے گا۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
ٹرانس افغان ریلوے اور اسلام آباد تہران استنبول راہداری تجارت کے نئے باب کا آغاز ہوں گے، وزیراعظم
اسلام آ باد:وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ دوطرفہ اور علاقائی روابط کے فروغ سے معیشت، تجارت اور توانائی کے شعبوں میں انقلاب برپا ہوگا، ہمارا خطہ صدیوں سے تجارتی و ثقافتی راہداری رہا ہے، آج کے بدلتے ہوئے جغرافیائی اور اقتصادی حالات نے اس قدیم گزرگاہ کو ایک نئی اسٹریٹجک اہمیت دے دی ہے۔
ریجنل ٹرانسپورٹ منسٹرز کانفرنس کی اختتامی نشست سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان سی پیک کے دوسرے مرحلے میں داخل ہوچکا ہے جس سے چین، وسطی ایشیا، جنوبی ایشیا اور مشرقِ وسطیٰ کے درمیان تجارت اور توانائی کے تعاون کے نئے دروازے کھلیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ٹرانس افغان ریلوے اور اسلام آباد تہران استنبول راہداری جیسے منصوبے خطے میں ریل رابطوں اور تجارت کے نئے باب کا آغاز کریں گے، جبکہ وسط ایشیائی ممالک کے ساتھ ہوائی روابط اور ٹی آئی آر کنونشن جیسے معاہدے علاقائی تعاون کو مزید مضبوط بنا رہے ہیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کی جغرافیائی حیثیت اسے چین، یوریشیائی خطے اور مشرقِ وسطیٰ کو ملانے والا ایک منفرد مرکز بناتی ہے، گوادر اور کراچی کی بندرگاہیں سمندری راستوں کو شاہراہِ ریشم سے جوڑتی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سابق وزیراعظم نواز شریف ہمیشہ امن اور ترقی کے باہمی تعلق پر یقین رکھتے ہیں، 2013ء میں ان کے دورِ حکومت میں سی پیک کا آغاز ہوا جو آج بھی علاقائی خوشحالی کی بنیاد ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان ڈیجیٹل انفرا اسٹرکچر میں سرمایہ کاری کر رہا ہے تاکہ چوتھے صنعتی انقلاب کی رفتار کے ساتھ قدم ملا سکے، پاکستان سنگل ونڈو سسٹم جیسے منصوبے تجارتی عمل کو جدید، تیز اور شفاف بنا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ تجارت، توانائی اور نقل و حمل کے شعبوں میں علاقائی اشتراک سب کے لیے یکساں فائدہ مند ہے، ہمیں تعاون کے بیج بو کر آنے والی نسلوں کے لیے خوشحالی کی فصل اُگانی ہوگی۔
کانفرنس میں 20 سے زائد ممالک کے مندوبین نے شرکت کی۔ وفاقی وزرا عطا اللہ تارڑ، عبدالعلیم خان اور محمد حنیف عباسی بھی موجود تھے۔ وفاقی وزیر مواصلات عبدالعلیم خان نے کہا کہ یہ کانفرنس خطے میں روابط اور تجارت کے فروغ کے لیے ہمارے مشترکہ عزم کی عکاسی کرتی ہے۔