پشاور؍ کوئٹہ؍ کوہاٹ؍ ہنگو+ اسلام آباد  ( بیورو رپورٹ+ نامہ نگار+ خبر نگار خصوصی+اپنے سٹاف رپورٹر سے+نمائندہ خصوصی) خیبر پی  کے  کے ضلع لکی مروت میں سکیورٹی فورسز نے  ایک  کارروائی کرتے ہوئے 8 خوارج ہلاک اور 5 شدید زخمی کر دیئے۔ سکیورٹی ذرائع  کے مطابق سکیورٹی فورسز کی یہ کارروائی خفیہ اطلاعات پر لکی مروت کے علاقے وانڈہ شیخ اللہ میں کی گئی۔ سکیورٹی فورسز کی نہایت عسکری مہارت سے کی گئی کارروائی میں خوارج کو فرار ہونے کا کوئی موقع نہ مل سکا۔ خیبر پی  کے کے علاقے ہنگو میں یکے بعد دیگر دو  دھماکوں کے نتیجے میں ایس پی آپریشنز سمیت 3 اہلکار شہید جبکہ دو اہلکار زخمی  ہو گئے۔ پولیس حکام کے مطابق دہشت گردوں نے پہلے ہنگو کے علاقے غلمینا میں پولیس چیک پوسٹ کو بارودی مواد سے اڑایا تاہم اس میں کوئی جانی و مالی نقصان نہیں ہوا۔ پولیس کے مطابق دھماکے کے بعد جب ایس پی آپریشنز اسد زبیر دیگر اہلکاروں کے ہمراہ جائے وقوعہ پر جا رہے تھے تو درابن کے مقام پر پولیس کی گاڑی کو بارودی مواد سے نشانہ بنایا گیا۔ ڈی ایس پی خانزیب مہمند کے مطابق دھماکے میں ایس پی اسد زبیر اور دو پولیس اہلکار شہید ہو گئے جبکہ دو اہلکار زخمی بھی ہوئے۔ پولیس حکام کا کہنا ہے کہ دھماکے میں شہید اور زخمی ہونے والے پولیس افسران اور اہلکاروں کو ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال ہنگو منتقل کر دیا گیا ہے  جبکہ بلیلا مہنہ ہنگو کے پہاڑیوں میں دہشتگردوں کی خلاف آپریشن کیا گیا۔ ڈی پی او خان زین کے مطابق فائرنگ کے تبادلے میں دو دہشتگردوں کو ہلاک  کر دیا۔ دہشتگردوں نے دھماکوں کے بعد پہاڑوں میں پناہ لے لی تھی۔  جبکہ  بلوچستان کے ضلع خضدار میں نامعلوم مسلح افراد نے ایک تعمیراتی کمپنی کے کیمپ پر حملہ کر کے 18 مزدوروں کو اغوا کر لیا جبکہ متعدد گاڑیوں اور مشینری کو آگ لگا کر تباہ کردیا۔ واقعہ صوبے میں ایک ہفتے کے اندر مزدوروں کے اغوا کا دوسرا بڑا سانحہ ہے، جس سے علاقے میں سیکیورٹی خدشات مزید بڑھ گئے ہیں۔ حکام کے مطابق یہ افسوسناک واقعہ جمعرات کی رات خضدار سے تقریباً 80 کلومیٹر دور نال کے علاقے کلیڑی میں پیش آیا۔ درجنوں مسلح افراد نے سب سے پہلے شاہراہ کو بلاک کر کے ٹریفک روک دی اور پھر ایک نجی تعمیراتی کمپنی کے کیمپ اور کرش پلانٹ پر دھاوا بول دیا۔ یہ کمپنی خضدار کو ضلع واشک کے علاقے بسیمہ سے جوڑنے والی اہم سڑک کی تعمیر پر کام کر رہی تھی جو صوبے کی ترقیاتی منصوبوں کا حصہ ہے۔ علاقے کے لیویز انچارج علی اکبر نے تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ حملہ آوروں نے کرش پلانٹ پر حملہ کر کے وہاں موجود گاڑیوں اور مشینری کو آگ لگا دی جس سے کم از کم 8 گاڑیوں کو شدید نقصان پہنچا، جن میں بھاری مشینری اور ٹرانسپورٹ وہیکلز شامل ہیں۔ انہوں نے مزید بتایا کہ مسلح افراد کیمپ میں موجود مزدوروں کو زبردستی اپنے ساتھ لے کر فرار ہو گئے۔ اغوا ہونے والے زیادہ تر مزدوروں کا تعلق صوبہ سندھ سے ہے، جو دور دراز علاقوں سے روزگار کی تلاش میں بلوچستان آئے تھے۔ تعمیراتی کمپنی ڈی بلوج کے منیجر ذوالفقار احمد نے تصدیق کی کہ ابتدائی طور پر مسلح افراد نے 20 مزدوروں کو اغوا کیا تھا، تاہم بعد میں دو مزدوروں کو چھوڑ دیا گیا۔ باقی 18 مزدور اب بھی لاپتا ہیں اور ان کی بازیابی کے لیے کوششیں جاری ہیں۔ لیویز، فرنٹیئر کور (ایف سی) اور کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) کے اہلکار موقع پر پہنچے، علاقے کو گھیرے میں لے لیا، اور تحقیقات شروع کر دیں۔  چند روز قبل مستونگ کے علاقے دشت میں بھی نامعلوم مسلح افراد نے تعمیراتی کام پر مصروف 9 مزدوروں کو اغوا کر لیا تھا، جن کا اب تک کوئی پتہ نہیں چل سکا جس کے بعد چند روز میں اغوا کیے گئے مزدوروں کی تعداد 27 ہوگئی ہے۔  دوسری جانب ٹانک میں نامعلوم افراد نے لڑکیوں کا سکول دھماکے سے اڑا دیا کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ صدر آصف علی زرداری نے ہنگو میں بھارتی سپانسرڈ دہشتگردوں کے حملے کی شدید مذمت کی ہے۔ صدر نے ایس پی آپریشنز اسد زبیر و دیگر شہید اہلکاروں کو خراج عقیدت پیش کیا۔ دہشتگرد عناصر ملکی امن و استحکام کے دشمن ہیں۔ دہشتگردوں کی بزدلانہ کارروائیاں ناقابل برداشت ہیں اور اہل خانہ سے اظہار تعزیت کیا جکبہ وزیراعظم نے کہا کہ دہشتگردی کیخلاف جنگ میں پولیس نے ہمیشہ ہراول دستے کا کردار ادا کیا۔ ملک سے دہشتگردی کے مکمل خاتمے کے لئے پُرعزم ہیں۔کوہاٹ میں شکردرہ کے مقام پر نامعلوم افراد نے فائرنگ کر دی۔ پولیس کے مطابق فائرنگ سے گولڈ مائننگ کمپنی کے دو سکیورٹی گارڈ جاں بحق ہو گئے۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: مسلح افراد نے مزدوروں کو کے مطابق کے علاقے ہو گئے ایس پی کے بعد

پڑھیں:

یمن کے جنوب میں خودکش کار دھماکہ

سکیورٹی اداروں نے کہا ہے کہ دھماکے کے ذمہ داران اور محرکات کا پتہ لگانے کے لیے تحقیقات جاری ہیں اور خصوصی ٹیمیں واقعہ کی جگہ کا جائزہ لے رہی اور شواہد جمع کر رہی ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ یمن کے جنوب میں خودکش گاڑی کے دھماکے نے صوبہ تعز کے سکیورٹی ماحول کو کشیدہ کر دیا۔ فارس نیوز کے مطابق، مقامی ذرائع نے آج ہفتے کے روز اطلاع دی کہ شدید دھماکے کی آواز نے شہر تربہ کو ہلا کر رکھ دیا، مقامی باشندوں اور سکیورٹی اداروں میں تشویش کی لہر دوڑا دی۔ رپورٹس کے مطابق، دھماکے کا سبب ایک بم تھا، جو توسان نامی شاسی بلند گاڑی میں نصب کیا گیا تھا۔ گاڑی واقعہ کے وقت ضلع الشمايتين کے پولیس ہیڈکوارٹر کے قریب پارک تھی۔ مقامی ذرائع کے مطابق، اس دھماکے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا، تاہم موقع پر قابل ذکر نقصان ہوا، جس میں سکیورٹی عمارت کی دیواروں کو نقصان پہنچنا اور نزدیکی گاڑیوں کو نقصان شامل ہے۔

دھماکے کی شدت اتنی تھی کہ آس پاس کے علاقوں میں بھی اس کی آواز سنائی دی۔ یہ واقعہ ایسے وقت میں پیش آیا ہے، جب پچھلے ہفتوں کے دوران الشمايتين میں سکیورٹی واقعات میں غیر معمولی اضافہ ہوا ہے۔ اس علاقے میں ہتھیار بردار حملے اور ہدفی کمین کے نتیجے میں کئی فوجی مارے گئے اور زخمی ہوئے ہیں۔ سکیورٹی اداروں نے کہا ہے کہ دھماکے کے ذمہ داران اور محرکات کا پتہ لگانے کے لیے تحقیقات جاری ہیں اور خصوصی ٹیمیں واقعہ کی جگہ کا جائزہ لے رہی اور شواہد جمع کر رہی ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • قنبرعلی خان،پولیس مقابلے میں ہلاک ہونے والے ڈاکو اور شہید پولیس اہلکار
  • بھارت: گوا کے نائٹ کلب میں آتشزدگی، 25 افراد ہلاک، مالک فرار
  • جکارتہ: 7 منزلہ رہائشی عمارت میں خوفناک آتشزدگی، 22 افراد ہلاک
  • شکارپور، پولیس مقابلے میں 9 ڈاکو ہلاک، 2 ڈی ایس پیز زخمی
  • سوڈان: اسپتال اور اسکول حملے میں 63 بچوں سمیت 114 افراد ہلاک
  • کراچی: فلیٹ میں مردہ ملنے والی ماں بیٹی، بہو کا پوسٹ مارٹم مکمل، بیٹے، گھرکےسربراہ کاکردارمشکوک قرار
  • ایبٹ آباد: بے نظیر شہید اسپتال کی لیڈی ڈاکٹر کا اغوا کے بعد بہیمانہ قتل
  • یمن کے جنوب میں خودکش کار دھماکہ
  • میانمار کے وسطی علاقے میں فوجی فضائی حملہ، 18 ہلاک اور درجنوں زخمی
  • بنوں، مسلح افراد نے رابطہ پل کو بارودی مواد سے اڑا دیا