سابق آئی سی سی میچ ریفری کا بھارت پر کرکٹ میں اثر و رسوخ استعمال کرنے کا الزام
اشاعت کی تاریخ: 28th, October 2025 GMT
سابق آئی سی سی میچ ریفری کرس براڈ نے انکشاف کیا ہے کہ انہیں ایک موقع پر بھارت کے حق میں نرمی برتنے کی ہدایت دی گئی تھی تاکہ سست اوور ریٹ کی خلاف ورزی پر ٹیم کو جرمانے سے بچایا جا سکے۔
کرس براڈ، جنہوں نے مختلف فارمیٹس میں 622 بین الاقوامی میچز میں نگرانی کے فرائض انجام دیے، نے یہ انکشاف دی ٹیلی گراف کو دیے گئے ایک انٹرویو میں کیا۔ ان کے مطابق یہ واقعہ کرکٹ میں بھارت کے بڑھتے ہوئے اثر و رسوخ کی ایک نمایاں مثال ہے۔
براڈ نے اس میچ کا نام نہیں بتایا، تاہم کہا کہ بھارت 4 اوور پیچھے تھا اور ٹیم کو جرمانے کا سامنا تھا، اسی دوران انہیں ایک فون کال موصول ہوئی جس میں کہا گیا کہ نرمی دکھاؤ، کچھ وقت نکالو، کیونکہ یہ بھارت ہے۔
مزید پڑھیں: استنبول مذاکرات میں تعطل، پاکستان کے منطقی مؤقف کو عالمی سطح پر پذیرائی
انہوں نے بتایا کہ ہدایت ملنے کے بعد ٹیم کو جرمانے سے بچانے کے لیے اوور ریٹ کو قانونی حد کے اندر لانے کی کوشش کی گئی۔ اگلے ہی میچ میں پھر یہی ہوا، (سورَو گنگولی) نے کسی کی بات نہیں مانی، میں نے دوبارہ فون کیا تو کہا گیا، اب کارروائی کرو۔
کرس براڈ، جنہوں نے فروری 2024 تک آئی سی سی میچ ریفری کی حیثیت سے خدمات انجام دیں، کا کہنا تھا کہ وہ اپنا کام جاری رکھنا چاہتے تھے، مگر ان کا معاہدہ تجدید نہیں کیا گیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ مجھے اپنا کام جاری رکھنے میں خوشی ہوتی، لیکن 20 سال تک میں نے سیاسی اور عملی دباؤ سے بچنے کی کوشش کی۔ اب پیچھے مڑ کر دیکھوں تو لگتا ہے کہ 20 سال کافی لمبا عرصہ تھا۔
مزید پڑھیں: ٹی 20 کرکٹ میں سب سے زیادہ رنز، بابر اعظم نئے ریکارڈ سے کتنے دور؟
براڈ کے مطابق سابق جنوبی افریقی کرکٹر ونس وین ڈر بیجل کے بطور آئی سی سی امپائرز مینیجر عہدہ چھوڑنے کے بعد بھارتی اثر مزید بڑھ گیا۔
وین ڈر بیجل کے دور میں ہمیں پیشہ ورانہ سپورٹ حاصل تھی کیونکہ وہ خود کرکٹ پس منظر سے تھے، مگر ان کے جانے کے بعد مینجمنٹ کمزور ہو گئی۔ اب بھارت کے پاس زیادہ تر فنڈز ہیں اور اس نے آئی سی سی پر غالب پوزیشن حاصل کر لی ہے۔
کرس براڈ نے آخر میں کہا کہ مجھے خوشی ہے کہ میں اب اس نظام کا حصہ نہیں ہوں، کیونکہ اب یہ عہدہ پہلے سے کہیں زیادہ سیاسی ہوچکا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
آئی سی سی دی ٹیلی گراف سابق آئی سی سی میچ ریفری سورَو گنگولی کرس براڈ.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: دی ٹیلی گراف سابق آئی سی سی میچ ریفری سور و گنگولی کرس براڈ آئی سی سی میچ ریفری کرس براڈ
پڑھیں:
لندن: یوٹیوبر عادل راجہ نے بریگیڈئیر راشد نصیر کو بدنام کرنے کا الزام تسلیم کر لیا
عادل راجہ—فائل فوٹو
لندن ہائی کورٹ کے حکم کے بعد یوٹیوبر عادل راجہ نے بریگیڈیئر راشد نصیر کو بدنام کرنے کا الزام تسلیم کر لیا۔
لندن ہائی کورٹ نے عادل راجہ کے لیے دو وارنگز بھی جاری کر دیں، جج نے فیصلے میں کہا کہ عادل راجہ نے عدالتی احکامات پر عمل نہ کیا تو توہینِ عدالت تصور ہو گا۔
جج نے اپنے فیصلے میں کہا کہ عدالتی فیصلے پر عمل نہ کرنے کی صورت میں جرمانہ، جیل کی سزا اور اثاثے ضبط کیے جا سکیں گے۔
لندن ہائی کورٹ کے ڈپٹی جج رچرڈ اسپیئر مین کے حکم کے مطابق عادل راجہ نے اپنے خلاف فیصلے کا خلاصہ سوشل میڈیا کے تمام پلیٹ فارمز پر شائع کر دیا۔
خلاصے میں عادل راجہ کا کہنا ہے کہ ہائی کورٹ نے مجھے 9 اکتوبر 2025ء کو راشد نصیر کو 50 ہزار پاؤنڈ ادا کرنے کا حکم دیا ہے۔
عادل راجہ کے وکیل نے فیصلے کے خلاف کورٹ آف اپیل میں جانے کا عندیہ دے دیا۔
عادل راجہ نے یہ بھی کہا ہے کہ 14 اور 29 جون 2022ء کے درمیان میں نے راشد نصیر کے خلاف متعدد ہتک آمیز الزامات لگائے، میرے پاس ان کا دفاع نہیں، مکمل فیصلے کا لنک بھی شائع کر دیا۔
جج کا کہنا ہے کہ عادل راجہ براہِ راست بریگیڈیئر نصیر، ان کے ملازمین، نوکروں، ایجنٹوں یا کسی بھی طرح سے ان کی شناخت کے حوالے سے کوئی بیان شائع نہیں کرے گا۔
خیال رہے کہ عادل راجہ نے سوشل میڈیا کے پلیٹ فارمز پر بریگیڈئیر نصیر کے خلاف بدعنوانی، انتخابی دھاندلی اور بلیک میلنگ کے متعدد الزامات لگائے تھے۔
راشد نصیر کے عادل راجہ کے خلاف ہتکِ عزت کے مقدمے کا فیصلہ لندن ہائی کورٹ نے اکتوبر میں سنا دیا تھا، عدالتی حکم کے مطابق اب وہ یہ الزمات نہیں دہرا سکیں گے۔
جج نے اپنے آرڈر میں عادل راجہ کو بریگیڈیئر نصیر کو ہرجانے کی مد میں 22 دسمبر تک 50 ہزار پاؤنڈ ادا کرنے کا حکم دیا تھا، عادل راجہ کو ابتدائی عدالتی اخراجات کے ضمن میں 2 لاکھ 60 ہزار پاؤنڈ بھی ادا کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔
فیصلے میں کہا گیا کہ معافی 28 دن تک عادل راجہ کے ایکس، فیس بک، یوٹیوب اور ان کی ویب سائٹ کے پیج پر موجود رہے گی۔