عدالتی حکم کے بعد یو ٹیوبر عادل راجہ نے بریگیڈئیر (ر) راشد نصیر کو بدنام کرنے کا الزام تسلیم کرلیا
اشاعت کی تاریخ: 11th, December 2025 GMT
عدالتی حکم کے بعد یو ٹیوبر عادل راجہ نے بریگیڈئیر ریٹائرڈ راشد نصیر کو بدنام کرنے کا الزام تسلیم کرلیا۔لندن ہائی کورٹ نے عادل راجہ کے لیے 2 وارنگز بھی جاری کردیں، جج کا اپنے فیصلے میں کہنا ہے کہ عادل راجہ نے عدالتی احکامات پر عمل نہ کیا تو توہین عدالت تصور ہوگی، فیصلے پر عمل نہ کرنے کی صورت میں جرمانہ، جیل کی سزا اور اثاثے ضبط کیے جاسکیں گے۔عادل راجہ نے اپنے خلاف فیصلے کا خلاصہ سوشل میڈیا کے تمام پلیٹ فارمز پر شائع کردیا ساتھ ہی لکھا راشد نصیر کے خلاف الزامات کا کوئی دفاع نہیں۔عدالت کے فیصلے کے مطابق معافی 28 دن تک عادل راجہ کے سوشل میڈیا اکاونٹس اور ویب سائٹ پررہے گی۔عدالت نے عادل راجہ کو 9 اکتوبر 2025 کو بریگیڈیئر ریٹائرڈ راشد نصیر کو 50 ہزار پاؤنڈ ادا کرنے کا حکم دیا تھا، عدالت کا کہنا تھا کہ عادل راجہ بریگیڈیئر نصیر، ان کے ملازمین، ایجنٹوں یا ان کی شناخت سے متعلق بیان شائع نہیں کرے گا۔خیال رہے کہ عادل راجہ نے بریگیڈئیرریٹائرڈ راشد نصیر کے خلاف بدعنوانی، انتخابی دھاندلی اور بلیک میلنگ کے متعدد الزامات لگائے تھے، بریگیڈئیرریٹائرڈ راشد نصیر کے عادل راجہ کے خلاف ہتک عزت کے مقدمہ کا فیصلہ لندن ہائی کورٹ نے اکتوبر میں سنا دیا تھا۔عدالت عادل راجہ کو ہرجانے کی مد میں 22 دسمبر تک ریگیڈئیرریٹائرڈ راشد نصیر کو 50 ہزار پاؤنڈ ادا کرنے جبکہ ابتدائی عدالتی اخراجات کے ضمن میں 2 لاکھ 60 ہزار پاؤنڈ بھی ادا کرنے کا حکم دیا تھا۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: راشد نصیر کو کرنے کا
پڑھیں:
عادی مجرم عادل راجہ نے معافیاں مانگنے کی ابتدا کر دی،
سٹی42: پاکستان کے سینئیر ریٹائرڈ فوجی کی شخصیت پر کیچڑ اچھالنے کے مجرم عادل راجہ نے لندن ہائی کورٹ کے حکم پر معافیاں مانگنے کی ابتدا کر دی۔ لندن کی عدالت نے عادل راجہ کے جھوٹے الزامات پر ریٹائرڈ بریگیڈئیر راشد نصیر کی درخواست پر عادل راجہ کو بھاری جرمانہ کیا اور اسے متاثرہ بریگیڈئیر راشد نسیر سے تحریری معافی مانگنے کا حکم دیا۔
عادل راجہ نے اپنے جرم کو تسلیم کرنے کی بجائے ہٹ دھرمی دکھائی اور زیریں عدالت کے حکم کو ہائی کورٹ میں چیلنج کر دیا، ہائی کورٹ نے عادل راجہ کی سزائیں بڑھا دیں، جرمانہ میں اضافہ کر دیا اور اسے معافی نامے اپنے تمام سوشل میڈیا پروفائلز پر مسلسل 28 دن تک نمایاں آویزاں رکھنے کا حکم دیا۔ عادل راجا نے اس حکم کے بعد اپنے وکیل سے کہلوایا کہ ہم اس کے خلاف اپیل میں جائیں گے لیکن آج خاموشی سے معافیاں مانگنے کی ابتدا کر دی ہے۔
باغبان پورہ کی خواتین نے بلاول سے سیاست چھڑوا دی، اسکے بعد کیا باتیں ہوئیں؟ دلچسپ رپورٹ
بریگیڈیئر ریٹائرڈ راشد نصیر کے خلاف جھوٹے الزامات لگانے اور ان کی کردار کشی کرنے پر تحریری معافی عادل راجا نے اپنے ایکس پروفائل پر پوسٹ کی۔ یہ معافی اسے اپنے تمام سوشل پلیت فارمز پر بنے پروفائلز پر بھی پوسٹ کرنا ہے۔
اس معافی نامے میں عادل راجہ نے اپنی ہٹ دھرمی بہرحال نہیں چھوڑی اور اپنی جرم ثابت ہو چکی کردار کشی کی حرکت کا اعتراف کرنے کی بجائے یہ لکھا کہ "عدالت نے کہا کہ جون 2022 میں لگائے گئے الزامات بے بنیاد اور ہتک آمیز تھے. 9 اکتوبر 2025 کے فیصلے میں مجھے ذمہ دار ٹھہرایا گیا.مجھے راشد نصیر کو 50 ہزار پاؤنڈ ہرجانہ ادا کرنے کا حکم دیا گیا. عدالت نے میرے خلاف قانونی اخراجات بھی منظور کیے." اس کے ساتھ عادل راجہ نے یہ گول مول اعترافی جملہ لکھا،" 14 سے 29 جون 2022 کے دوران میں نے ہتک آمیز الزامات لگائے تھے. میرے پاس ان الزامات کا کوئی دفاع موجود نہیں تھا." " میں لندن ہائی کورٹ کے فیصلے کے مطابق معافی مانگتا ہوں." عادل راجہ کو عدالت نے ہدایت کی تھی کہ مجرم عادل راجہ معافی 22 دسمبر سے پہلے مانگے۔ معافی 28 دن تک سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر نمایاں رکھنے کا حکم دیا گیا تھا۔
وزیراعظم کی خصوصی ہدایت پر فلسطینیوں کیلئے 100 ٹن امدادی سامان روانہ
عادل راجہ پاکستان میں بھگوڑا ہو کر انگلینڈ میں چھپا ہوا ہے اور پاکستان کی ریاست اور شخصیات پر تقریباً روزانہ جھوٹے الزامات تھوپنے کے مکروہ ملک دشمن کام مین ملوث ہے۔ اب عادل راجہ کو پاکستان کے حوالے کرنے کے لئے پاکستان نے انگلینڈ سے رسمی درخواست کی ہے اور اس عادی مجرم کو پاکستان واپس لا کر قانون کے کٹہرے میں کھڑا کرنے کے لئے عملی کام کا آغاز کر دیا ہے۔
Waseem Azmet