ملکی، غیر ملکی خریداروں سے بروقت رابطے نہ ہونے سے صنعتکاروں کو بھاری مالی نقصان کا سامناہے، احمد عظیم علوی
اشاعت کی تاریخ: 28th, October 2025 GMT
کراچی(ڈیلی پاکستان آن لائن)شہر قائد کے سب سے بڑے صنعتی علاقے سائٹ کے صنعتکاروں نے انٹرنیٹ کنیکٹویٹی میں مسلسل خلل، کمزور موبائل سگنلز اور موبائل کمپنیوں کی غیر معیاری سروسز پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔ سائٹ ایسوسی ایشن کے صدر احمد عظیم علوی کا کہنا ہے کہ گذشتہ کئی روز سے جاری سست انٹرنیٹ اور ناقص موبائل کنیکٹیوٹی کے باعث مقامی اور بین الاقوامی سطح پر کاروباری روابط شدید متاثر ہو رہے ہیں جس سے بزنس کمیونٹی کو بھاری مالی نقصانات کا اندیشہ ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف سے اپیل میں انہوں نے مذکورہ صورتحال کا نوٹس لینے کی درخواست کرتے ہوئے اس بات کی نشاندہی کی کہ غیر ملکی خریداروں سے بروقت رابطہ نہ ہونے کے باعث نئے برآمدی آرڈرز اور اہم کاروبای سودے خطرے میں پڑ گئے ہیں جس کی تمام تر ذمہ داری موبائل کمپنیوں اور انٹرنیٹ سروس پرووائیڈرز پر عائد ہوتی ہے۔
کورکمانڈر کا وزیراعلیٰ کو ملنا ایک عام سی روٹین ہے، یوتھیے اس پر فضول سا ڈسکو ڈانس مت کریں،فیاض الحسن چوہان
صدر سائٹ ایسوسی ایشن کا یہ بھی کہنا تھا کہ کاروباری امور کے لیے رابطے انتہائی اہمیت کے حامل ہوتے ہیں اور موبائل، انٹرنیٹ کاروباری رابطوں کے لیے سب سے اہم ذریعہ ہیں لہذا سست انٹرنیٹ سروسز اور موبائل کنکٹیوٹی میں مسلسل خلل کی وجہ سے بزنس کمیونٹی کیسے ایک دوسرے سے رابطہ کرے اور کاروباری سودے اور برآمدی آرڈرز کے حصول کے لیے غیر ملکی خریداروں سے کیسے رابطے کیے جائی؟ اس صورتحال میں صنعتکار برادری کو بہت زیادہ پریشانی کا سامنا ہے کیونکہ سست انٹرنیٹ سروسز اور موبائل کنکٹیوٹی میں مسلسل رکاوٹ کے باعث برآمدی آرڈرز خطرے میں پڑ گئے ہیں۔
سید خرم علی نیشنل سائبر کرائم ایجنسی کے ڈائریکٹر جنرل تعینات
احمد عظیم علوی نے وزیراعظم شہباز شریف سے اپیل کی ہے کہ وہ اس سنگین مسئلے کا فوری نوٹس لیں اور متعلقہ سروس پرووائیڈرز کو اپنی خدمات بہتر بنانے کی سخت ہدایات جاری کریں تاکہ ملکی برآمدات اور صنعتی سرگرمیاں متاثر نہ ہوں۔
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: اور موبائل
پڑھیں:
تحریک تحفظ آئین نے 21 دسمبر کو قومی کانفرنس بلا لی، پی پی سے رابطے کا فیصلہ
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) تحریک تحفظ آئین پاکستان نے 20 اور 21 دسمبر کو اسلام آباد میں قومی مشاورتی کانفرنس منعقد کرنے کا اعلان کردیا۔اعلامیہ کے مطابق تحریک تحفظ آئین پاکستان کا ہنگامی اجلاس محمود خان اچکزئی کی صدارت میں ہوا۔ ملک کی سیاسی، آئینی اور پارلیمانی صورتحال پر تفصیلی غور کیا گیا۔ اجلاس میں علامہ راجہ ناصر، اسد قیصر، مصطفیٰ نواز کھوکھر سمیت دیگر رہنماؤں نے شرکت کی۔اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ قومی مشاورتی کانفرنس میں اپوزیشن جماعتیں، بار کونسلز اور انسانی حقوق کی تنظیمیں مدعو کیا جائے گا۔ مصطفیٰ کھوکھر، حسین یوسفزئی اور خالد چوہدری پر مشتمل انتظامی کمیٹی قائم کردی گئی۔ اجلاس میں اڈیالہ جیل کے باہر عمران خان کی بہنوں پر مبینہ ریاستی تشدد کی شدید مذمت کرتے ہوئے مطالبہ کیا گیا کہ حکومت مذاکرات سے پہلے اسلام آباد ہائی کورٹ کے احکامات پر عمل کرے، عمران خان کے سیاسی رفقا اور اہلِ خانہ سے ملاقاتیں فوری بحال کی جائیں۔ عمران خان کے زیر التوا مقدمات کی میرٹ پر فوری سماعت شروع کی جائے۔ اجلاس میں خیبرپی کے میں گورنر راج کے اشاروں پر گہری تشویش کا اظہار کرتے اعلان کیا گیا کہ غیر آئینی اقدام کی ہر سطح پر مزاحمت کی جائے گی۔ اپوزیشن اتحاد کے ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف نے دو روزہ قومی کانفرنس کے سلسلے میں پیپلزپارٹی سے رابطے کا فیصلہ کیا ہے۔ رابطہ تحریک تحفظ آئین پاکستان کے پلیٹ فارم سے ہوگا۔ پیپلزپارٹی کو دو روزہ قومی کانفرنس میں شرکت کی دعوت دی جائے گی جبکہ مسلم لیگ ن کو دعوت نہیں دی جا رہی ہے۔ قومی کانفرنس میں سیاسی ڈائیلاگ کا راستہ نکالنے پر غور ہوگا۔