سرکاری حج اسکیم، واجبات کی آخری قسط جمع کرانے کی تاریخ سامنے آ گئی
اشاعت کی تاریخ: 29th, October 2025 GMT
ویب ڈیسک :سرکاری حج اسکیم کے تحت حج واجبات کی دوسری اور آخری قسط کی وصولی کا آغاز 3 نومبر سے ہو گا۔
دوسری اور آخری قسط بروقت جمع نہ کرانے والے افراد حج پر نہیں جا سکیں گے، منسوخ کی گئی درخواستوں کی جمع شدہ پہلی قسط کی رقم بینک اکاؤنٹ میں واپس بھیج دی جائے گی۔
حج واجبات کی دوسری اور آخری قسط 3 سے 10 نومبر تک وصول کی جائے گی، عازمین اپنے واجبات 14 منتخب بینکوں میں جمع کرا سکیں گے۔
لیسکو کی جانب سے سنگل فیز اسمارٹ میٹر کی قیمت مقرر
دوسری قسط کی مد میں فی کس چھ لاکھ روپے وصول کئے جائیں گے۔ موقر قومی اخبار کی رپورٹ کے مطابق ڈبل بیڈ فیملی روم کے اضافی 2 لاکھ جبکہ ٹرپل بیڈ فیملی روم کے اضافی 67 ہزار روپے فی کس ادا کرنا پڑیں گے۔
دوسری قسط جمع کرانے واقت درخواست گزار پیکج تبدیل کرنے کی سہولت سے فائدہ اٹھا سکیں گے، اس کے بعد پیکج تبدیل کرنے کی اجازت نہیں ہو گی۔
.ذریعہ: City 42
پڑھیں:
اب پاکستانی صارفین اردو میں بھی میٹا اے آئی سے استفادہ کر سکیں گے
ٹیکنالوجی کمپنی میٹا نے اپنے اے آئی کے زبانوں کے موڈیول الف کی توسیع کا اعلان کیا ہے، جس کے ذریعے اب پاکستانی صارفین انگریزی کے ساتھ اردو میں بھی میٹا اے آئی سے استفادہ کر سکیں گے۔
وزارتِ انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کمیونیکیشن نے عالمی ٹیکنالوجی کمپنی میٹا کے تعاون سے پیر کے روز’فیوچران فوکس‘ کے عنوان سے ایک خصوصی تقریب کا انعقاد کیا۔
یہ بھی پڑھیں: گوگل کی بڑی چھلانگ، میٹا کے ساتھ بڑا کلاؤڈ معاہدہ کرلیا
میڈیا رپورٹس کے مطابق تقریب کے دوران متعدد منصوبوں کا اعلان کیا گیا جن کا مقصد پاکستان کے عوام اور سرکاری اداروں کو بااختیار بنانا ہے۔
The Ministry of Information Technology and Telecommunication (MoITT) and Meta hosted “Future in Focus: AI and Innovation,” an event to advance Pakistan’s digital transformation.
Meta introduced expanded language support for Meta AI, named ALIF, allowing interaction in Urdu… pic.twitter.com/lmpwRzRg7G
— Red Marker – پیرِ ٹویٹر (@RedMarkar) October 27, 2025
ان میں سب سے نمایاں اعلان میٹا کی جانب سے میٹا اے آئی کے زبانوں کے موڈیول الف کی توسیع تھا، جو صارفین کو معلومات حاصل کرنے، اظہارِ خیال کرنے اور باہمی روابط قائم رکھنے میں مزید سہولت فراہم کرے گا۔
اس موقع پر وفاقی وزیر برائے آئی ٹی و ٹیلی کمیونیکیشن شزا فاطمہ خواجہ کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کے ڈیجیٹل نیشن وژن کے تحت پاکستان ایک ایسے مستقبل کی جانب بڑھ رہا ہے جہاں ٹیکنالوجی ہر شہری کو بااختیار بنائے گی۔
مزید پڑھیں:میٹا کے ’ٹین اکاؤنٹس‘ کا دائرہ کار فیس بک اور میسنجر تک وسیع، پاکستان میں بھی آغاز
’قومی مصنوعی ذہانت پالیسی اور میٹا کے ساتھ شراکت داری اس بات کا مظہر ہے کہ پاکستان حکومت، تعلیمی اداروں اور صنعتوں میں ڈیجیٹل اختراع، مصنوعی ذہانت اور خواندگی کو فروغ دینے کے لیے پُرعزم ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ میٹا اے آئی کے اردو ورژن الف کا آغاز ایک سنگِ میل ہے، جو ٹیکنالوجی کو سب کے لیے قابلِ رسائی اور شمولیتی بنائے گا تاکہ ڈیجیٹل ترقی میں کوئی پیچھے نہ رہ جائے۔
مزید پڑھیں: واٹس ایپ صارفین کو نوسربازوں سے بچانے کے لیے میٹا کی منصوبہ بندی
میٹا نے ڈیلویٹ کے اشتراک سے ایشیا پیسیفک میں پبلک سیکٹر اختراعات کو لارج لینگویج ماڈل میٹا اے آئی یعنی لالاما کی مدد سے تبدیل کرنے سے متعلق گائیڈ کا مقامی ورژن بھی متعارف کرایا۔
یہ گائیڈ، وزارتِ آئی ٹی کی مدد سے، ظاہر کرتی ہے کہ کس طرح میٹا کا اوپن سورس اے آئی ماڈل لالاما حکومتی کارکردگی کو بہتر بنا سکتا ہے، عوامی خدمات میں بہتری لا سکتا ہے، اور ڈیٹا خودمختاری کو فروغ دے سکتا ہے۔
ماہرین کی آرانیشنل کمپیوٹنگ ایجوکیشن ایکریڈیٹیشن کونسل کے وائس چیئر ڈاکٹر سید منصور سرور نے کہا کہ پاکستان میں کمپیوٹنگ تعلیم کے معیار کو بہتر بنانے کے لیے اساتذہ کی صلاحیت سازی ضروری ہے۔
ان کے مطابق، میٹا کے ساتھ تعاون اساتذہ کو یہ موقع فراہم کرتا ہے کہ وہ مصنوعی ذہانت اور ڈیجیٹل اختراع کے مستقبل کی تشکیل میں مرکزی کردار ادا کریں۔
مزید پڑھیں: میٹا نے فیس بک، انسٹا گرام صارفین کو سب سے بڑی سہولت مفت فراہم کردی
ایٹم کیمپ کی سی ای او فضہ امجد کا کہنا تھا کہ غیر تکنیکی فیکلٹی کو اے آئی کی تربیت دے کر ہم ایسا اثر پیدا کر رہے ہیں جو ہزاروں طلؤاہ تک پہنچے گا اور صنعت و تعلیم کے درمیان تعلق کو مضبوط کرے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ اقدام مصنوعی ذہانت کی سمجھ کو کمپیوٹر سائنس سے آگے لے جاتا ہے اور مختلف شعبہ جات کے ماہرین کو نئی ٹیکنالوجیز سے ہم آہنگ کرتا ہے۔
میٹا کا موقفمیٹا کے پبلک پالیسی ڈائریکٹر برائے جنوبی و وسطی ایشیا، صارم عزیز کا کہنا تھا کہ میٹا کمپنی پاکستان کے اے آئی سے منسلک ترقیاتی وژن کی بھرپور حمایت کرتی ہے۔
’وزارتِ آئی ٹی، ہائیر ایجوکیشن کمیشن اور نیشنل کمپیوٹنگ ایجوکیشن ایکریڈیٹیشن کونسل کے ساتھ تعاون کے ذریعے ہم عوامی شعبے اور تعلیمی اداروں کو مصنوعی ذہانت کے ذریعے ڈیجیٹل ٹرانسفارمیشن میں مدد فراہم کر رہے ہیں۔‘
مزید پڑھیں:میٹا نے اے آئی چیٹ بوٹس پر بچوں کیساتھ فلرٹ اور خودکشی سے متعلق گفتگو پر پابندی لگا دی
انہوں نے کہا کہ میٹا اے آئی میں اردو زبان کی شمولیت پاکستان میں ٹیکنالوجی تک رسائی کے نئے دروازے کھولتی ہے، جس سے مقامی کمیونٹیز اپنی زبان میں ڈیجیٹل دنیا سے جڑ سکیں گی۔
صارم عزیز کے مطابق، یہ تمام اقدامات میٹا کے اس عزم کی عکاسی کرتے ہیں کہ وہ پاکستان کے ساتھ مل کر مصنوعی ذہانت، ڈیجیٹل مہارتوں اور ذمہ دار اے آئی اپنانے کو فروغ دے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
الف اے آئی میٹا