گلگت بلتستان میں عام انتخابات؛ تاریخ سامنے آگئی
اشاعت کی تاریخ: 12th, December 2025 GMT
سٹی 42: گلگت بلتستان کے عام انتخابات 24 جنوری 2026 کو ہوں گے۔
چیف الیکشن کمشنر راجہ شہباز خان نے کہا انتظامات بروقت مکمل کیے جائیں گے۔شفافیت، سیکیورٹی اور منصفانہ عمل کے لیے تمام اداروں میں مکمل ہم آہنگی یقینی بنائی جائے گی۔
آئندہ ہفتے بلدیاتی انتخابات کی تاریخ کا اعلان متوقع ہے۔
گلگت بلتستان میں انتخابات شفاف ہونگے۔
.ذریعہ: City 42
پڑھیں:
غیر ترقیاتی فنڈز کو بجلی، پانی کے منصوبوں پر خرچ کیا جائے، سید راحت حسین
قائد ملت جعفریہ گلگت بلتستان آغا سید راحت حسین الحسینی نے جمعہ کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیر اعظم نے 100 میگاواٹ سولر پراجیکٹ کا اعلان تو ضرور کیا، مگر اصل ضرورت اس بات کی ہے کہ صوبائی ذمہ داران عملی جدوجہد کر کے اس منصوبے کو جلد از جلد گلگت بلتستان میں لائیں تاکہ مستقل بنیادوں پر بجلی کے بحران کو کم کیا جا سکے۔ اسلام ٹائمز۔ قائد ملت جعفریہ گلگت بلتستان آغا سید راحت حسین الحسینی نے جمعہ کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیر اعظم نے 100 میگاواٹ سولر پراجیکٹ کا اعلان تو ضرور کیا، مگر اصل ضرورت اس بات کی ہے کہ صوبائی ذمہ داران عملی جدوجہد کر کے اس منصوبے کو جلد از جلد گلگت بلتستان میں لائیں تاکہ مستقل بنیادوں پر بجلی کے بحران کو کم کیا جا سکے۔ اگر حکومت کے پاس ترقیاتی منصوبوں کے لیے فنڈز کی کمی ہے تو نان ڈویلپمنٹ فنڈز کو ترقیاتی شعبوں میں منتقل کیا جائے، افسر شاہی کے غیر ضروری پروٹوکول، گاڑیوں، دوروں اور بیجا اخراجات کو فوری طور پر بند کر کے رقم عوامی منصوبوں پر لگائی جائے، کیونکہ جب تک بڑے پاور پراجیکٹ مکمل نہیں ہوتے تب تک بجلی بحران کا حل ممکن نہیں۔ انہوں نے کہا کہ چھوٹی چھوٹی لائنوں اور معمولی خرابیوں پر بیانات دینے سے عوام کے مسائل حل نہیں ہوں گے، بلکہ ترقیاتی منصوبوں کی تکمیل ہی وہ واحد راستہ ہے جس سے عوام کو بجلی، سکون اور حقیقی ریلیف مل سکتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ وزیر اعلیٰ کو چاہیے کہ نان ڈویلپمنٹ فنڈز، جو اکثر غیر ضروری مد میں خرچ ہو جاتے ہیں، انہیں بجلی، پانی اور توانائی کے بڑے منصوبوں پر لگایا جائے تاکہ خطے میں حقیقی ترقی، استحکام اور عوامی سہولت پیدا ہو سکے۔ سردیوں کے آغاز کے ساتھ ہی گلگت بلتستان میں بجلی کا بحران خطرناک حد تک بڑھ چکا ہے، اور صورتحال یہ ہے کہ 24 گھنٹوں میں صرف دو گھنٹے بجلی فراہم کی جاتی ہے جس کی وجہ سے عوام شدید اذیت، ذہنی تناؤ اور معاشی مشکلات کا شکار ہیں۔ آغا سید راحت حسین الحسینی نے مزید کہا نگران وزیر اعلیٰ کی جانب سے سپیشل لائنیں کاٹنے جیسے معمولی اور غیر بنیادی مسائل پر توجہ دینا انتہائی افسوسناک ہے، کیونکہ ایسے امور کے لیے محکموں میں پہلے سے لائن مین، ایکسین، آر ای اور متعلقہ عملہ موجود ہوتا ہے جن کی ذمہ داری یہی ہے کہ وہ ایسے چھوٹے کاموں کو دیکھیں۔
سید راحت حسین نے کہا کہ وزیر اعلیٰ جیسے بلند منصب کے حامل شخص کو چاہیے کہ وہ میگا پراجیکٹس اور توانائی کے مستقل حل کے لیے وفاق کے ساتھ سنجیدہ سطح پر بات کرے اور وہ بڑے ترقیاتی منصوبے جو تعطل اور سست روی کا شکار ہیں، ان پر فوری نوٹس لے۔ ہیزل میں تقریباً 20 میگاواٹ کا پاور پراجیکٹ سالوں سے سست روی کا شکار ہے، نلتر میں 16 میگاواٹ منصوبے پر رفتار نہ ہونے کے برابر ہے، جبکہ پی ایس ڈی پی کے تحت بڑے بجلی منصوبوں میں بھی پیش رفت انتہائی کم ہے، جنہیں تیز کرنے کی فوری ضرورت ہے۔