پشاور(ڈیلی پاکستان آن لائن)وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی نے کہا ہے کہ ہمارے ارکانِ اسمبلی چٹان کی طرح پارٹی کے ساتھ کھڑے ہیں۔

پشاور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سہیل آفریدی نے کہا کہ اسپیکر کا الیکشن ہو یا وزارتِ اعلیٰ کے لیے میرا انتخاب، پارٹی کا کوئی بندا بھی اِدھر اُدھر نہیں ہوا۔

وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی نے کہا کہ صوبے میں گُڈ گورننس کی وجہ سے پی ٹی آئی کو تیسری بار حکومت ملی، ہم اس بار بھی پہلے کی طرح ڈیلیور کریں گے، خیبر پختونخوا میں بنیادی انسانی حقوق پامال نہیں ہونے دیں گے۔

سیلاب بحالی پروگرام کے تحت 6 ارب 39 کروڑ روپے تقسیم کیے گئے ہیں,مریم اورنگزیب

انہوں نے کہا کہ ہماری اِن ہاؤس کمیٹی نے گزشتہ روز چار گھنٹے مختلف امور پر غور کیا، اور اس کے لیے قوانین بنیں گے۔

سہیل آفریدی نے کہا کہ پاک افغان مذاکرات خوش آئند ہیں، لیکن ہمارے خدشات بھی موجود ہیں، خیبر پختونخوا حکومت اور یہاں کے عوام اسٹیک ہولڈر ہیں، مذاکرات ہوں یا کوئی فیصلہ ہمیں اعتماد میں لیا جائے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ میرے خیال میں پاکستان کو اپنا مفاد دیکھنا چاہیے، ممالک سے دوستی اور دشمنی مفادات کے تابع ہوتی ہے۔

مزید :.

ذریعہ: Daily Pakistan

کلیدی لفظ: سہیل آفریدی نے کہا خیبر پختونخوا نے کہا کہ

پڑھیں:

صوبے کا چیف ایگزیکٹو ہوں‘ کور کمانڈر مبارکباد دینے آئے تھے‘ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

251029-08-24
اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی کا کہنا ہے کہ میں صوبے کا چیف ایگزیکٹو ہوں، کور کمانڈر پشاور مجھے مبارکباد دینے آئے تھے۔ عدالت عظمیٰ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سہیل آفریدی کا کہنا تھا پاکستان میں آئینی بحران پوری دنیا دیکھ رہی ہے، ججز کے احکاماتِ ہوا میں اڑائے جا رہے ہیں، ہمارے لیڈر کے کیسز نہیں لگائے جا رہے، 190 ملیں پاؤنڈ کیس نہیں لگایا جا رہا، گزارش ہے وہ کیسز لگائے جائیں، جس دن پاکستان میں انصاف ہو گا ناحق قید لوگ باہر ہوں گے۔ ایک سوال کے جواب میں سہیل آفریدی کا کہنا تھا کور کمانڈر مجھے مبارکباد دینے آئے تھے، میں صوبے کا چیف ایگزیکٹو ہوں، میرے آفس میں سب آئیں گے تو کور کمانڈر بھی آئیں گے۔ افغان طالبان کے ساتھ مذاکرات کے حوالے سے وزیر اعلیٰ کے پی کا کہنا تھا ، جو مؤقف ہمارے لیڈر کا ہے وہی ہمارا بھی ہے، دوحہ مذاکرات پر اسمبلی فلور پر میری تقریر موجود ہے، میں نے اسے خوش آئند کہا تھا۔ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا نے کہا کہ ان مذاکرات سے صوبائی حکومت براہ راست متاثر ہو گی لیکن اسے اعتماد میں نہیں لیا گیا، جو مذاکرات کامیاب بنا سکتے ہیں انہیں کمیٹی میں شامل کرنا چاہیے۔ سہیل آفریدی کا کہنا تھا چاہتا ہوں کہ صوبے کے وزیر اعلیٰ اور ملک کے وزیراعظم کی توقیر ہونی چاہیے۔

سیف اللہ

متعلقہ مضامین

  • خیبر پختونخوا سے سینیٹ کی خالی نشست پر پی ٹی آئی امیدوارخرم ذیشان کامیاب
  • خیبر پختونخوا کی کابینہ کو حتمی شکل دے دی گئی: سہیل آفریدی
  • پاک افغان مذاکرات میں خیبر پختونخوا اسٹیک ہولڈر ہے مگر اعتماد میں نہیں لیا گیا، وزیراعلیٰ
  •  وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا آوارہ گفتگو کرتے ہیں، ذہنی طور پر ٹھیک نہیں: رانا ثنااللہ کا الزام
  • جنگ میں بھارت کو سبق سکھایا، اُردگان چٹان کی طرح ہمارے ساتھ کھڑے ہیں: شہباز شریف
  • عمران خان کی ہدایت کے باوجود خیبر پختونخوا کابینہ کی تشکیل میں تاخیر کیوں؟
  • صوبے کا چیف ایگزیکٹو ہوں‘ کور کمانڈر مبارکباد دینے آئے تھے‘ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا
  • وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی کی نااہلی کے لیے الیکشن کمیشن میں درخواست دائر
  • پاکستان آئینی بحران کا شکار، عدلیہ کو آئینی ترمیم کے ذریعے یرغمال بنایا گیا، وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا