ہمارے ارکانِ اسمبلی چٹان کی طرح پارٹی کے ساتھ کھڑے ہیں، سہیل آفریدی
اشاعت کی تاریخ: 30th, October 2025 GMT
پشاور(ڈیلی پاکستان آن لائن)وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی نے کہا ہے کہ ہمارے ارکانِ اسمبلی چٹان کی طرح پارٹی کے ساتھ کھڑے ہیں۔
پشاور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سہیل آفریدی نے کہا کہ اسپیکر کا الیکشن ہو یا وزارتِ اعلیٰ کے لیے میرا انتخاب، پارٹی کا کوئی بندا بھی اِدھر اُدھر نہیں ہوا۔
وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی نے کہا کہ صوبے میں گُڈ گورننس کی وجہ سے پی ٹی آئی کو تیسری بار حکومت ملی، ہم اس بار بھی پہلے کی طرح ڈیلیور کریں گے، خیبر پختونخوا میں بنیادی انسانی حقوق پامال نہیں ہونے دیں گے۔
سیلاب بحالی پروگرام کے تحت 6 ارب 39 کروڑ روپے تقسیم کیے گئے ہیں,مریم اورنگزیب
انہوں نے کہا کہ ہماری اِن ہاؤس کمیٹی نے گزشتہ روز چار گھنٹے مختلف امور پر غور کیا، اور اس کے لیے قوانین بنیں گے۔
سہیل آفریدی نے کہا کہ پاک افغان مذاکرات خوش آئند ہیں، لیکن ہمارے خدشات بھی موجود ہیں، خیبر پختونخوا حکومت اور یہاں کے عوام اسٹیک ہولڈر ہیں، مذاکرات ہوں یا کوئی فیصلہ ہمیں اعتماد میں لیا جائے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ میرے خیال میں پاکستان کو اپنا مفاد دیکھنا چاہیے، ممالک سے دوستی اور دشمنی مفادات کے تابع ہوتی ہے۔
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: سہیل آفریدی نے کہا خیبر پختونخوا نے کہا کہ
پڑھیں:
بانی پی ٹی آئی اور اہلیہ کو ناحق قید اور مسلسل تنہائی میں رکھا جا رہا ہے: سہیل آفریدی
فائل فوٹووزیراعلیٰ خیبر پختونخوا محمد سہیل آفریدی نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو ناحق قید اور مسلسل تنہائی میں رکھا جا رہا ہے، قید میں سردیوں کا سامان تک فراہم نہیں کیا جا رہا، جو قابلِ مذمت ہے۔
صوبائی کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے بانی پی ٹی آئی کی بہنوں پر واٹر کینن چلانے اور بے عزتی کرنے کے واقعات کو شرمناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ کے پی حکومت اس ناروا اور غیر انسانی سلوک کی سخت مذمت کرتی ہے۔
این ایف سی اجلاس سے متعلق انہوں نے کہا کہ صوبائی حقوق کے لیے سب کمیٹی بنانا خوش آئند ہے اور کمیٹی کی مشیر خزانہ سربراہی کریں گے۔
وزیراعلیٰ نے بتایا کہ ضم اضلاع کے لیے سالانہ 100 ارب روپے کا وعدہ کیا گیا تھا، لیکن 7 سال میں صرف 168 ارب روپے فراہم کیے گئے جبکہ 532 ارب روپے اب بھی باقی ہیں۔
انہوں نے ہدایت کی کہ تمام محکمے اپنے بقایاجات سے متعلق وفاق کو ہفتہ وار خطوط لکھیں تاکہ تمام ریکارڈ دستاویزی شکل میں موجود ہو۔
اجلاس میں نئے تعینات شدہ سیکریٹریز بھی شریک ہوئے، جس کے بارے میں وزیراعلیٰ نے کہا کہ ان تقرریوں میں کوئی سفارش یا دباؤ شامل نہیں تھا، یہ خالص میرٹ پر کی گئی ہیں۔
انہوں نے تاکید کی کہ میرٹ کی بالادستی برقرار رکھی جائے اور کسی قسم کی کرپشن کی شکایت پر فوری قانونی کارروائی کی جائے گی۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ عوامی مفاد کے منصوبوں کو ترجیح دی جائے گی، کیونکہ تمام ترقیاتی کام عوام کی بھلائی کے لیے ہیں۔