Express News:
2025-10-31@00:20:48 GMT

مٹاپے کا سبب بننے والے پانچ نئے جینز دریافت

اشاعت کی تاریخ: 30th, October 2025 GMT

سائنس دانوں کو ایک نئی تحقیق میں معلوم ہوا ہے کہ وزن میں اضافے کا سبب صرف طرزِ زندگی ہی نہیں بلکہ کچھ اور بھی ہے۔

تازہ ترین مطالعے میں محققین نے ایک درجن سے زیادہ جینز کی نشان دہی کی ہے جو انسان کے مٹاپے میں مبتلا ہونے کے خطرات میں اضافہ کرتے ہیں۔ ان جینز میں پانچ بالکل نئی دریافت ہیں۔

مٹاپہ ٹائپ ٹو ذیا بیطس، قلبی مرض اور آسٹو آرتھرائٹس جیسی سحت کی پیچیدہ کیفیات کےخطرات میں اضافہ کرتا ہے۔

جرنل نیچر کمیونیکیشنز میں شائع ہونے والی تحقیق میں 8 لاکھ 50 ہزار افراد نے حصہ لیا جن کے آبا و اجداد کا تعلق چھ برِاعظموں سے تھا اور ان میں 13 جینز پائے گئے جن کا تعلق مٹاپے سے تھا۔

ان جینز میں سے آٹھ ایسے تھے جو ماضی کے مطالعوں میں دریافت کیے جا چکے ہیں، لیکن دیگر پانچ جینز ایسے ہیں جن کی شناخت پہلی بار کی گئی ہے۔ ان جینز میں YLPM1, RIF1, GIGYF1, SLC5A3 اور GRM7 شامل ہیں۔

محققین کا کہنا تھا کہ تحقیق کے نتائج دنیا بھر کے اہم جینز کو سامنے لانے کے بعد مؤثر دوا بنانے میں مدد دے سکتے ہیں جو شاید ایک قسم کی آبادی پر کیے جانے والے مطالعے میں ممکن نہیں تھی۔

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

ناسا نے دمدار ستارے میں ہائیڈروکسل گیس دریافت کرلی

ناسا کے نیل گیہرلز سوئفٹ آبزرویٹری نے ایک اہم سنگ میل عبور کر لیا ہے، جب ماہرین نے بین النجومی دمدار ستارے کومٹ اٹلس3 آئی میں ہائیڈروکسل (OH) گیس دریافت کی، جو پانی کی کیمیائی شناخت سمجھی جاتی ہے۔ یہ دمدار ستارہ زمین کے مقابلے میں سورج سے تقریباً 3 گنا زیادہ فاصلے پر واقع ہے۔

یہ بھی پڑھیں: دمدار ستارہ اٹلس تھری آئی سورج کے قریب پہنچنے والا ہے، انکشاف

آبرن یونیورسٹی کی تحقیقاتی ٹیم کی جانب سے شائع ہونے والی رپورٹ کے مطابق یہ دریافت بتاتی ہے کہ دمدار ستارے ہمارے نظامِ شمسی سے باہر کس طرح ارتقا پذیر ہوتے ہیں۔

کومٹ اٹلس3 آئی ایک جولائی 2025 کو دریافت ہوا تھا اور یہ اب تک دریافت ہونے والے صرف تین بین النجومی دمدار ستاروں میں سے ایک ہے۔ ماہرین کے مطابق اس کی عمر تقریباً 7 ارب سال ہے اور غالب امکان ہے کہ یہ کسی دوسرے ستارے کے نظام میں تشکیل پایا اور بعد ازاں ہمارے نظامِ شمسی میں داخل ہوا۔

سوئفٹ آبزرویٹری نے ایک مدھم الٹرا وائلٹ چمک کی نشاندہی کی، جو زمین سے دیکھنا ممکن نہیں، جس سے ظاہر ہوا کہ یہ دمدار ستارہ ہر سیکنڈ تقریباً 40 کلوگرام پانی خارج کر رہا ہے، جو سورج سے اس فاصلے پر غیر معمولی رفتار ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کہکشاں کے مرکز سے پراسرار روشنی کے اخراج نے ماہرینِ فلکیات کو حیران کردیا

ماہرین کا کہنا ہے کہ سورج کی روشنی اس دمدار ستارے کے مرکز سے خارج ہونے والے برفیلے ذرات کو گرم کر رہی ہے، جس کے نتیجے میں گیس اور بخارات خارج ہو رہے ہیں۔

یہ دریافت سائنس دانوں کو یہ موقع فراہم کرتی ہے کہ وہ بین النجومی دمدار ستاروں کا مطالعہ اسی طریقے سے کرسکیں، جس طرح وہ نظامِ شمسی کے دمدار ستاروں کا کرتے ہیں تاکہ کہکشاں میں سیاروں کی تشکیل کی کیمیائی ساخت کو بہتر طور پر سمجھا جاسکے۔

تحقیق کی سربراہ زیکسی ژنگ کے مطابق ہر بین النجومی دمدار ستارہ اب تک ایک نیا انکشاف ثابت ہوا ہے۔ کومٹ کومٹ اٹلس3ون ایسے فاصلے پر پانی خارج کررہا ہے جس کی توقع سائنس دانوں نے نہیں کی تھی، اور یہ دریافت سیاروں اور دمدار ستاروں کی تشکیل سے متعلق موجودہ علم کو ایک نئی سمت دے رہی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

we news اٹلس دمدار ستارہ کومٹ اٹلس تھری آئی ناسا ہائیڈرواکسل

متعلقہ مضامین

  • محققین نے مٹاپے سے منسلک پانچ نئے جینز دریافت کر لیے
  • پہلی جنگ عظیم کے پیغامات والی بوتل صدی بعد Wharton ساحل پر دریافت
  • بلوچستان میں سیکیورٹی فورسز کی دو کارروائیاں، فتنہ الہندوستان سے تعلق رکھنے والے 18 دہشتگرد ہلاک
  • انسانیت معدوم ، رواں برس بھی کچرا کنڈیوں سے 121بچوں کی لاشیں ملی
  • سیکیورٹی فورسز کی کرم میں کارروائی، 7 خوارج ہلاک، کیپٹن اور 5 جوان شہید
  • ناسا نے دمدار ستارے میں ہائیڈروکسل گیس دریافت کرلی
  • ماہرین نے امراضِ قلب اور فالج کی ایک عام مگر خطرناک وجہ دریافت کرلی
  • کابل سے تعلق رکھنے والے افغان خارجی دہشت گرد سطورے کا اعترافی بیان منظر عام پر، ٹی ٹی پی میں شمولیت اور ٹارگٹ کلنگ کی سازش کا انکشاف
  • چین میں عوامی غصے کا نشانہ بننے والے مجسمے، لوگ تھپڑ اور ٹھوکریں مار کر بھڑاس نکالتے ہیں