data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

پیپلز پارٹی اور حکومت کے درمیان 27ویں آئینی ترمیم کے مسودے پر اختلافات برقرار ہیں۔

ذرائع کے مطابق وفاقی کابینہ کا حالیہ اجلاس، جسے 27ویں آئینی ترمیم کے مسودے کی منظوری اور اس پر بریفنگ کے لیے طلب کیا گیا تھا، کسی حتمی فیصلے کے بغیر ختم ہوگیا۔

ذرائع نے بتایا کہ حکومتی اتحادی جماعتوں کے درمیان ترمیمی مسودے پر تاحال مکمل اتفاق رائے نہیں ہو سکا۔ پیپلز پارٹی نے اپنے تحفظات حکومت کے سامنے رکھ دیے ہیں، جبکہ مسلم لیگ (ق)، ایم کیو ایم اور دیگر اتحادی جماعتوں نے مجوزہ مسودے کی حمایت کر دی ہے۔

ذرائع کے مطابق پیپلز پارٹی اپنی قیادت سے مشاورت کے بعد ترمیمی تجاویز حکومت کو بھجوائے گی۔ اس کے بعد ہی حکومت اور اتحادیوں کے درمیان اتفاقِ رائے پیدا ہونے پر وفاقی کابینہ کا حتمی اجلاس طلب کیا جائے گا۔

ویب ڈیسک مقصود بھٹی.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: پیپلز پارٹی کے درمیان

پڑھیں:

18ویں ترمیم کو رول بیک کرنے کیخلاف ہیں، آئین کو یکطرفہ تبدیل کرنا قبول نہیں، نثار کھوڑو

پریس کانفرنس کرتے ہوئے صدر پیپلز پارٹی سندھ نے کہا کہ 18ویں ترمیم کی منظوری کے لئے نیشنل کمیٹی تشکیل دے کر تمام جماعتوں کے اتفاق رائے سے 18ویں ترمیم کو متفقہ طور پر منظور کرکے آئین کا حصہ بنایا گیا ہے جس کو کوئی ڈکٹیٹر بھی ختم نہیں کرسکا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان پیپلز پارٹی سندھ کے صدر نثار کھوڑو نے کہا ہے کہ ہم 18ویں ترمیم کو رول بیک کرنے کے خلاف ہیں اور آئین کو یکطرفہ تبدیل کرنا قبول نہیں ہے، نئے صوبے نہیں بن رہے، وفاقی حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ پیڈی اور چاول کی فی من امدادی قمیت مقرر کرکے رائیس ایکسپورٹ کارپوریشن آر ای سی پی کا ادارہ بحال کیا جائے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے سندھ اسمبلی میں واقع اپنے دفتر میں پی اے سی رکن قاسم سومرو کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ نثار کھوڑو نے کہا کہ 18ویں ترمیم کی منظوری کے لئے نیشنل کمیٹی تشکیل دے کر تمام جماعتوں کے اتفاق رائے سے 18ویں ترمیم کو متفقہ طور پر منظور کرکے آئین کا حصہ بنایا گیا ہے جس کو کوئی ڈکٹیٹر بھی ختم نہیں کرسکا ہے۔

انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ پیپلز پارٹی 18ویں ترمیم کو رول بیک کرنے کے خلاف ہے۔ انہوں نے کہا کہ 27ویں ترمیم کا ابھی تک حتمی ڈرافٹ سامنے نہیں آیا ہے نہ ہی حتمی ڈارفٹ پیپلز پارٹی کے حوالے کیا گیا ہے، وزیراعظم نے 27ویں ترمیم کے متعلق کوئی حتمی ڈارفٹ پیپلز پارٹی کو نہیں دیا ہے، تاہم وزیراعظم کی سربراہی میں حکومتی وفد نے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اور پارٹی قیادت سے 27ویں ترمیم کے صرف کچھ نقاط کے متعلق بات کی تھی جن نقاط کا چیئرمین پیپلز پارٹی نے حوالہ دیا ہے۔ نثار کھوڑو نے کہا کہ پیپلز پارٹی کی 6 نومبر کو ہونے والے سی ای سی کے اجلاس میں اس متعلق غور ہوگا اور 27ویں ترمیم کے متعلق حتمی فیصلہ پارٹی کی سی ای سی میں ہوگا۔

متعلقہ مضامین

  • پنجاب حکومت اور پیپلز پارٹی کے درمیان پاور شیئرنگ پر بڑا بریک تھرو
  • پنجاب میں سیاسی ہلچل: حکومت اور پیپلز پارٹی کے درمیان پاور شیئرنگ پر بریک تھرو
  • 27ویں آئینی ترمیم کے مسودے پر پیپلز پارٹی اور حکومت کے درمیان ڈیڈ لاک برقرار
  • پیپلز پارٹی نے 27ویں آئینی ترمیم کی تجاویز مسترد کردیں، حکومت کے پاس کیا راستہ بچا ہے؟
  • وفاقی کابینہ کا اہم اجلاس آج طلب، 27 ویں آئینی ترمیم کی منظوری متوقع
  • 27 ویں آئینی ترمیم: وزیراعظم  کی اتحادی جماعتوں کے رہنماؤں سے مشاورت
  • حکومت 27 ویں ترمیم کے مسودے کو حتمی شکل دے رہی ہے، اہم دفاعی اصلاحات شامل، این ایف سی سے متعلق تبدیلیوں پر PP معترض
  • 18ویں ترمیم کو رول بیک کرنے کیخلاف ہیں، آئین کو یکطرفہ تبدیل کرنا قبول نہیں، نثار کھوڑو
  • 27 ویں ترمیم منظوری، اتحادی ارکان کو اسلام آباد میں رہیں،حکومت