افغانستان میں دہشتگرد گروہوں کی غیر قانونی اسلحے تک رسائی پڑوسی ممالک کیلئے براہ راست خطرہ ہے: پاکستان
اشاعت کی تاریخ: 11th, November 2025 GMT
پاکستان نے افغانستان میں مقیم دہشت گرد گروپس کو غیر قانونی اسلحے تک رسائی علاقائی امن اور پڑوسی ممالک کے لیے براہ راست خطرہ قرار دیدیا۔اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں پاکستانی مستقل مندوب عاصم افتخار نے اظہار خیال کرتے ہوئے افغانستان میں جدید اسلحے اور گولہ بارود کے ذخائر کی موجودگی پر گہری تشویش کا اظہار کیا۔پاکستانی مندوب نے واضح کیا کہ دہشت گرد افغانستان سے کھلے عام کارروائیاں کر رہے ہیں اور مصدقہ معلومات ہیں کہ یہ اسلحہ دہشت گردی کے مقاصد کے لیے پڑوسی ممالک میں اسمگل کرنے کی کوششیں کی جا رہی ہیں، پاکستان افغانستان سرحد سے پکڑا گیا اسلحہ انہی ذخائر سے منسلک ہے جو غیر ملکی افواج کے انخلا کے بعد افغانستان میں چھوڑ دیا گیا تھا۔عاصم افتخار نےسلامتی کونسل کو بتایا کہ افغانستان میں موجود دہشت گرد گروہ، خصوصاً داعش، تحریک طالبان پاکستان ، بلوچ لبریشن آرمی اور مجید بریگیڈ ان جدید ہتھیاروں کا استعمال پاکستان کے عام شہریوں اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے خلاف کر رہے ہیں جس سے ہزاروں بے گناہ جانیں ضائع ہو چکی ہیں۔انہوں نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ دہشت گرد گروہوں کی اسلحے تک رسائی روکنے کے لیے مؤثر اقدامات کرے اور اس بات کو یقینی بنائے کہ افغان عبوری حکام اپنے بین الاقوامی وعدوں اور ذمہ داریوں کی پاسداری کریں۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: افغانستان میں
پڑھیں:
میں اسرائیل سے براہ راست مذاکرات نہیں کرونگا، ابو محمد الجولانی
اپنے ایک انٹرویو میں شام پر قابض باغیوں کے سربراہ کا کہنا تھا کہ چونکہ اسرائیل نے گولان ہائٹس پر قبضہ برقرار رکھا ہوا ہے اسلئے ہم صیہونی رژیم کے ساتھ ڈائریکٹ مذاکرت نہیں کریں گے۔ اسلام ٹائمز۔ دمشق پر قابض باغیوں کے سربراہ "ابو محمد الجولانی" نے دعویٰ کیا کہ "شام"، "اسرائیل" کے ساتھ تعلقات کی بحالی کے لئے، تل ابیب سے براہ راست مذاکرات نہیں کرے گا۔ ابو محمد الجولانی نے فاکسنیوز کو انٹرویو دیتے ہوئے ان خیالات کا اظہار اُس وقت کیا جب وہ حال ہی میں امریکہ گئے تھے۔ اس دوران انہوں نے اسرائیل کے ساتھ بلا واسطہ کسی بھی مذاکرات کے امکان کو مسترد کیا۔ تاہم انہوں نے اس بات کی وضاحت کی کہ امریکی حکومت، اسرائیل کے ساتھ کسی قسم کی بات چیت تک پہنچنے میں ہماری مدد کر سکتی ہے۔ دمشق پر قابض ٹولے کے سربراہ اور تحریر الشام کے سرغنہ نے مزید کہا کہ چونکہ اسرائیل نے گولان ہائٹس پر قبضہ برقرار رکھا ہوا ہے اس لئے ہم صیہونی رژیم کے ساتھ ڈائریکٹ مذاکرت نہیں کریں گے۔