جعلی دستاویزات پر ویزا حاصل کرنے والا مسافر ایئرپورٹ پر آف لوڈ
اشاعت کی تاریخ: 22nd, November 2025 GMT
ایف آئی اے امیگریشن نے کراچی ایئرپورٹ پر کارروائی کرتے ہوئے جعلی دستاویزات پر ویزا حاصل کرنے والے مسافر کو آف لوڈ کردیا ہے۔
ترجمان ایف آئی اے کے مطابق محمد آصف نامی مسافر بین الاقوامی پرواز کے ذریعے سعودی عرب جارہا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: ایف آئی اے کی کراچی ایئرپورٹ پر کارروائیاں، 3 ملزمان گرفتار
ترجمان کے مطابق ملزم کے پاسپورٹ پر ہیوی ٹرک ڈرائیور کی ملازمت کا ویزا لگا ہوا تھا۔ تفتیش کے دوران ملزم نے لائسنس برانچ کلفٹن سے جاری کردہ ایچ ٹی وی لائسنس پیش کیا جو جعلی ثابت ہوا۔
ملزم کا تعلق کراچی سے ہے، ابتدائی تفتیش میں ملزم نے انکشاف کیا کہ اس نے جعلی لائسنس ایک ایجنٹ سے ایک لاکھ 27 ہزار روپے میں حاصل کیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: ایف آئی اے کی کارروائی، جعلی سفری دستاویزات پر پاکستان آنے والا ملزم گرفتار
مزید بتایا کہ وہ کبھی بھی لائسنس برانچ کلفٹن نہیں گیا اور پورا جعلی لائسنس ایجنٹ نے خود بنوا کردیا تھا۔
ایف آئی اے کے مطابق ملزم کو ایجنٹ کی نشاندہی اور مزید قانونی کارروائی کے لیے اینٹی ہیومن ٹریفکنگ سرکل کراچی منتقل کردیا گیا ہے، جہاں اس سے مزید تفتیش جاری ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
آف لوڈ ایف آئی اے پاکستان جعلی ویزا کراچی ایئرپورٹ.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ا ف لوڈ ایف ا ئی اے پاکستان جعلی ویزا کراچی ایئرپورٹ
پڑھیں:
لیہ: اپنے ہی بیٹے کو فروخت کرنے والا شخص ایک سال بعد گرفتار
لیہ میں ایک ایسا شخص جس نے پیسے کے لالچ میں اپنا نومولود بیٹا فروخت کیا تھا، ایک سال بعد پولیس کی کارروائی میں گرفتار کر لیا گیا۔
واقعہ لیہ کے علاقے کروڑ لعل عیسن کا ہے، جہاں بچے کی والدہ کی مدعیت میں مقدمہ درج کیا گیا۔ مقدمے میں ملزم کے علاوہ چار دیگر افراد کو بھی نامزد کیا گیا ہے۔
متاثرہ خاتون نے بتایا کہ مقامی اسپتال میں بچے کی پیدائش کے بعد شوہر نے انہیں بتایا کہ بچہ بیمار ہے اور اسے اسپتال لے گئے ہیں۔ جب خاتون بار بار بچے کی واپسی کا مطالبہ کرتی رہیں، تو شوہر نے انہیں گھر سے نکال دیا۔ کئی کوششوں کے بعد خاتون نے قانونی چارہ جوئی کرتے ہوئے شوہر کے خلاف مقدمہ درج کرایا۔
پولیس کی تفتیش میں ملزم نے اعتراف کیا کہ اس نے بچے کو 8 لاکھ روپے میں فروخت کیا، جبکہ بچے کو خریدنے والے جوڑے نے بھی اس بات کی تصدیق کی۔
پولیس کے مطابق ڈی این اے ٹیسٹ کے بعد بچہ اپنی والدہ کے حوالے کیا جائے گا، اور ملزم کے خلاف تحقیقات جاری ہیں۔
یہ کیس والدین اور بچوں کے حقوق کی حفاظت کے لیے ایک سنگین مثال کے طور پر سامنے آیا ہے۔