data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

یوٹیوب نے ایک ایسا فیچر واپس لانے کا فیصلہ کر لیا ہے جسے صارفین کئی سالوں سے سب سے زیادہ یاد کر رہے تھے۔

دنیا بھر میں ویڈیوز شیئرنگ کے لیے استعمال ہونے والا یہ پلیٹ فارم 2019ء میں اپنا پرائیویٹ میسجنگ سسٹم اچانک بند کر چکا تھا، جس پر صارفین کی بڑی تعداد نے حیرت اور ناراضی کا اظہار کیا تھا۔ اب کمپنی نے تقریباً 7 برس بعد میسجنگ فیچر کو دوبارہ پلیٹ فارم کا حصہ بنانے کا تجرباتی سلسلہ شروع کر دیا ہے اور اس نئی آزمائش نے ایک بار پھر صارفین کی توجہ اپنی جانب مبذول کر لی ہے۔

کمپنی کے مطابق محدود صارفین کو یہ سہولت پہلے مرحلے میں دستیاب کی گئی ہے، جس کے ذریعے وہ یوٹیوب موبائل ایپ ہی میں براہِ راست ویڈیوز شیئر کرسکتے ہیں۔

اس نئے سسٹم میں ویڈیو شیئر کرتے ہی ایک فل اسکرین چیٹ ونڈو کھلتی ہے جہاں صارف فردِ واحد کے ساتھ گفتگو کر سکتا ہے یا پھر گروپ چیٹ بنا کر متعدد افراد کو شامل کر سکتا ہے۔ یہ انداز روایتی میسجنگ ایپس جیسا ہے، لیکن فرق یہ ہے کہ ویڈیو شیئرنگ مرکزی خصوصیت کے طور پر سامنے آتی ہے، جس سے گفتگو اور مواد کا تبادلہ یکجا ہو جاتا ہے۔

نیا فیچر صرف ٹیکسٹ میسجز تک محدود نہیں بلکہ اس میں جذبات کے اظہار کے لیے ایموجیز بھی شامل ہیں جب کہ دوست صارف کی بھیجی گئی ویڈیو کے جواب میں اپنی ویڈیو بھی فوری طور پر شیئر کر سکتے ہیں۔ کمپنی کے مطابق یہ انٹرفیس تیز، سادہ اور زیادہ مؤثر بنایا گیا ہے تاکہ صارفین کو ایپ کے اندر ہی ایک مربوط تجربہ فراہم کیا جا سکے۔

یوٹیوب اس وقت یہ فیچر صرف آئرلینڈ اور پولینڈ کے صارفین تک محدود رکھے ہوئے ہے۔ اس اقدام کا مقصد عالمی سطح پر فراہمی سے پہلے اس نظام کا فنی اور عملی طور پر جائزہ لینا ہے۔

یوٹیوب نے وضاحت کی ہے کہ صارفین برسوں سے اس فیچر کی واپسی کا مطالبہ کر رہے تھے، کیونکہ ویڈیوز کو محض شیئر بٹن کے ذریعے واٹس ایپ، انسٹاگرام، ای میل یا دیگر میسجنگ پلیٹ فارمز پر بھیجنا ایک اضافی مرحلہ بن جاتا تھا۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ کمپنی نے 2019ء میں یہ فیچر کیوں بند کیا تھا، اس کی کوئی واضح وجہ اُس وقت بیان نہیں کی گئی تھی۔ اب جو تبدیلیاں متعارف کرائی جا رہی ہیں، ان میں سیکورٹی اور پرائیویسی کو ترجیحی حیثیت دی گئی ہے۔

اس نئے نظام میں کسی بھی چیٹ کے آغاز سے قبل انوائیٹ بھیجنا ضروری ہوگا اور اس فیچر کو ابتدائی طور پر صرف 18 سال یا اس سے زائد عمر کے افراد ہی استعمال کر سکیں گے۔ علاوہ ازیں، میسجنگ میں ان سینڈ (unsend) کا آپشن بھی موجود ہوگا، جبکہ صارف بلاک اور رپورٹ جیسے حفاظتی ٹولز بھی استعمال کر سکیں گے۔

کمپنی نے واضح کیا ہے کہ میسجز پر بھی وہی اصول لاگو ہوں گے جو ویڈیوز اور کمنٹس پر نافذ ہیں، یعنی ہر پیغام یوٹیوب کمیونٹی گائیڈ لائنز کے تحت جانچا جائے گا۔

.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

ایران و پاکستان سے ایک دن میں 12 ہزار افغان مہاجرین کی وطن واپسی

KABUL:

افغانستان کے ہائی کمیشن برائے امورِ مہاجرین کے مطابق ہفتے کے روز ایران اور پاکستان سے مجموعی طور پر 2,102 افغان خاندانوں کے 11,855 افراد اپنے وطن واپس لوٹ آئے۔

کمیشن نے گزشتہ روز بتایا کہ واپس آنے والے مہاجرین کو عارضی رہائش، خوراک، پانی، طبی سہولیات اور ٹرانسپورٹ کی خدمات فراہم کی جا رہی ہیں۔

اعداد و شمار کے مطابق دنیا بھر میں تقریباً 60 لاکھ افغان مہاجرین مقیم ہیں، جن میں بڑی تعداد غیر دستاویزی افراد کی ہے، جبکہ سب سے زیادہ افغان مہاجرین ایران اور پاکستان میں رہائش پذیر ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • ایکس کے نئے فیچر کے بعد ہوشربا انکشافات، پی ٹی آئی اکاؤنٹس کس ملک سے فعال ہیں؟
  • ایران و پاکستان سے ایک دن میں 12 ہزار افغان مہاجرین کی وطن واپسی
  • ایکس کا لوکیشن فیچر کیسے کام کرتا ہے، صارفین کو کیا سہولت میسر ہوگی؟
  • ایکس پر لوکیشن فیچر متعارف،عمران خان سمیت اہم شخصیات کی تفصیلات کا انکشاف
  • چیٹ جی پی ٹی میں اب گروپ چیٹ کا فیچر دنیا بھر میں دستیاب
  • مقبوضہ کشمیر کو دوبارہ بااختیار بنانا ناگزیر ہے، رکن بھارتی پارلیمنٹ
  • پیپلز پارٹی سندھ میں کسی اور صوبے کے قیام کے مطالبے کو مسترد کرتی ہے، کمیل حیدر شاہ
  • جاپان کو دوبارہ عسکری راہ پر واپس نہیں جانے دیا جائے گا، چین کی وارننگ
  • اپنے فلمی کیریئر میں اتنا نہیں کمایا ہوگا جتنا پیسا یوٹیوب سے ملا؛ فرح خان