ارشد ندیم کے کوچ سلمان بٹ پر عائد تاحیات پابندی ختم
اشاعت کی تاریخ: 24th, November 2025 GMT
اولمپک گولڈ میڈلسٹ ارشد ندیم کو کے کوچ سلمان اقبال بٹ پر پاکستان ایتھلیٹکس فیڈریشن (AFP)کی جانب سے عائد تاحیات پابندی پاکستان اسپورٹس بورڈ (PSB) نے ختم کر دی ہے۔
12 اکتوبر 2025 کو پاکستان ایتھلیٹکس فیڈریشن (AFP) نے سلمان اقبال بٹ، جو کہ اولمپک گولڈ میڈلسٹ ارشد ندیم کے کوچ ہیں، پر عمر بھر کی پابندی عائد کی تھی۔
یہ بھی پڑھیں:ارشد ندیم کے کوچ پر تاحیات پابندی، حکومت نے اعلیٰ سطحی انکوائری کا حکم دے دیا
سلمان بٹ نے اس پابندی کو چیلنج کیا اور مؤقف اختیار کیا کہ یہ پابندی بغیر دائرہ اختیار، قانونی عمل یا کسی قانونی بنیاد کے جاری کی گئی تھی۔
پی ایس بی کے فیصلے میں پابندی ختم
میڈیا رپورٹ کے مطابق پاکستان اسپورٹس بورڈ (PSB) کے ثالث سینیٹر پرویز رشید نے 13 نومبر 2025 کو جاری ہونے والے فیصلے میں پابندی کو ’غیر قانونی، آئینی، حد سے تجاوز کرنے والی اور ابتدا سے کالعدم‘ قرار دیا۔
اس فیصلے کے بعد سلمان بٹ کی حیثیت بحال ہو گئی اور وہ دوبارہ قومی ایتھلیٹکس کوچ کے طور پر کام کر سکیں گے۔
فیصلے کی اہم وجوہات
پاکستان اسپورٹس بورڈ کے ثالث سینیٹر پرویز رشید نے فیصلہ سناتے ہوئے واضح کیا کہ اے ایف پی نے سلمان بٹ کو کبھی رسمی چارج شیٹ جاری نہیں کی اور نہ ہی انکوائری رپورٹ فراہم کی گئی۔
یہ بھی پڑھیں:ارشد ندیم کے کوچ سلمان بٹ پر تاحیات پابندی عائد کردی گئی
سلمان بٹ کو اپنا دفاع پیش کرنے یا سننے کا حق بھی نہیں دیا گیا، جس کی وجہ سے یہ فیصلہ آئین پاکستان کے آرٹیکل 4، 10-A اور 25 کی خلاف ورزی تصور کیا گیا۔ نیز یہ کہ عمر بھر کی پابندی اے ایف پی کے اپنے قواعد کے مطابق حد سے زیادہ اور غیر آئینی تھی، اس لیے اسے ابتداء سے کالعدم قرار دیا گیا۔
پنجاب ایتھلیٹکس ایسوسی ایشن کے انتخابات
فیصلے میں یہ بات بھی شامل کی گئی کہ اے ایف پی کا پنجاب ایتھلیٹکس ایسوسی ایشن کے انتخابات پر کوئی اختیار نہیں تھا، کیونکہ یہ ایک صوبائی ادارہ ہے اور انتخابات پنجاب اسپورٹس بورڈ اور پنجاب اولمپک ایسوسی ایشن کی نگرانی میں ہوئے تھے۔
انتخابات کے دوران کسی اعتراض یا قانونی مسئلے کا اندراج نہیں ہوا، اس لیے اے ایف پی کے الزامات کو غیر آئینی قرار دیا گیا۔
اثر اور اہمیت
پابندی کے نتیجے میں پاکستان کے اعلیٰ کارکردگی والے ایتھلیٹس کی تیاری میں رکاوٹ پیدا ہوئی تھی اور ارشد ندیم کی بین الاقوامی مقابلوں کی تیاری متاثر ہوئی۔
اس کے علاوہ، قومی میڈلز کے امکانات اور پاکستان کی ساکھ کو بھی نقصان پہنچا۔ اس فیصلہ کے بعد سلمان بٹ کے پیشہ ورانہ حقوق اور حیثیت بحال ہو گئی ہے اور وہ دوبارہ اپنے عہدے پر کام کر سکیں گے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ارشد ندیم کوچ تاحیات پابندی سلمان اقبال بٹ.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ارشد ندیم کوچ تاحیات پابندی سلمان اقبال بٹ ارشد ندیم کے کوچ تاحیات پابندی اسپورٹس بورڈ اے ایف پی
پڑھیں:
وفاقی کابینہ کی منظوری کے بعد حکومت نے سونے کی درآمد اور برآمد پر عائد پابندی ختم کردی
اسلام آباد(نیوز ڈیسک)وفاقی حکومت نے سونے کی درآمد اور برآمد پر عائد پابندی ختم کر دی، وفاقی کابینہ کی منظوری کے بعد وزارت تجارت نے حکم نامہ جاری کر دیا، سونے کی عالمی تجارت سے متعلق معطل شدہ ایس آر اوبحال کردیا گیا۔
وفاقی حکومت نے قیمتی دھاتوں اور زیورات کی درآمد وبرآمد سے متعلق کچھ ترامیم بھی کی ہیں، قیمتی دھاتوں اور زیورات کی درآمد اور برآمد کا فریم ورک برقرار رہے گا، فریم ورک شفافیت اورخود کار نظام میں بہتری کے ساتھ جاری رہے گا۔
اس سال مئی میں سونےکی ایکسپورٹ اورامپورٹ پر پابندی عائد کی گئی تھی، وزارت تجارت نے 6 مئی 2025 کو سونے کی تجارت منظم کرنے والا ایس آر او 60 روز کے لیےمعطل کیا تھا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ سونےکی اسمگلنگ کی شکایت پر ایکسپورٹ اور امپورٹ پر پابندی لگائی گئی تھی، حالیہ مہینوں میں سونے کی اسمگلنگ کی کوئی شکایت موصول نہیں ہوئی تھی، جس کے بعد وفاقی کابینہ نے سونے کی درآمد اور برآمد پر عائد پابندی ختم کرنے کی منظوری دی تھی۔
یاد رہے کہ ادارہ شماریات پاکستان کے اعداد و شمار سے ظاہر ہوا تھا کہ جون اور جولائی میں بالکل بھی سونا درآمد نہیں ہوا، جب کہ مئی میں صرف 9 کلوگرام سونا درآمد کیا گیا تھا، جس کی مالیت 9 لاکھ 27 ہزار ڈالر تھی، یہ سونا زیادہ تر ایس آر او معطلی سے پہلے بھیجی گئی شپمنٹس کا حصہ تھا، اس کے برعکس جولائی 2024 میں سونے کی درآمدات 22 لاکھ ڈالر تک ریکارڈ کی گئی تھیں۔
وفاق ایوان ہائے صنعت و تجارت (ایف پی سی سی آئی) کے صدر عاطف اکرام شیخ نے وزیر اعظم شہباز شریف کو خط میں اپیل کی تھی کہ جیولری ایکسپورٹ انڈسٹری کے تحفظ کے لیے ایس آر او 760 کو فوری طور پر بحال کیا جائے۔
انہوں نے کہا تھا کہ بہت سے برآمد کنندگان نے قانونی معاہدوں کے تحت خام سونا وصول کر کے جیولری تیار کر لی تھی کہ اچانک نوٹی فکیشن معطل کر دیا گیا، جس سے سپلائی چین ٹوٹ گئی اور عالمی خریداروں کا اعتماد مجروح ہوا ہے۔