Jasarat News:
2025-11-28@00:03:01 GMT

اسمبلی میں ہمارے کم دن رہ گئے، چیئرمین پی ٹی آئی

اشاعت کی تاریخ: 28th, November 2025 GMT

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

251128-01-7
اسلام آباد (مانیٹر نگ ڈ یسک)پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین بیرسٹر گوہر علی خان نے قومی اسمبلی میں تقریر کے دوران حکمران جماعت کے اقدامات پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ لگتا ہے ہمارے اس ایوان میں بیٹھنے کے دن تھوڑے رہ گئے ہیں، عمران خان سے متعلق بیان پر انہوں نے کہا کہ میاں صاحب نے کہتے کہتے بڑی دیر کردی ہے۔ چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران خطاب میں پاکستان مسلم لیگ(ن) کے صدر اور سابق وزیراعظم نواز شریف کے بیان پر تنقید کی اور کہا لگتا ہے میاں نواز شریف کو آزادی مل گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میاں نواز شریف نے کہا کہ لانے والوں کو بھی سزا دینی چاہیے، میاں نواز شریف کیلیے ریڈ کارپٹ بچھایا گیا اور ان کے پاس جا کر بائیو میٹرک تصدیق کی گئی، جیل نہیں گئے اور دوبارہ مینڈیٹ دیا گیا۔

سیف اللہ.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: نواز شریف

پڑھیں:

نواز شریف پہلے 70 ہزار جعلی ووٹوں کا جواب دیں، اگر اسٹیبلشمنٹ سے اختلاف تھا تو اقتدار میں کیوں آئے؟ حافظ نعیم

جماعتِ اسلامی کے امیر حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا ہے کہ سابق وزیراعظم نواز شریف کو سب سے پہلے یہ بتانا ہوگا کہ وہ مبینہ طور پر 70 ہزار جعلی ووٹوں کی بنیاد پر کیسے جیتے اور انہیں اسمبلی تک کس نے پہنچایا۔
منصورہ لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت فارم 47 پر کھڑی ہے، اس لیے نواز شریف کو حقائق پر مبنی گفتگو کرنی چاہیے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر واقعی اسٹیبلشمنٹ سے ان کے اختلافات تھے تو پھر وہ ایک بار پھر اقتدار میں کیوں آئے اور اسی کے ساتھ مل کر جمہوریت کو نقصان کیوں پہنچایا؟
حافظ نعیم نے مزید کہا کہ ن لیگ کی قیادت حالات کے مطابق کبھی اسٹیبلشمنٹ کے خلاف نعرے لگاتی ہے اور مفاہمت ہو جائے تو اسی کے حق میں نعرے بلند کرتی ہے۔ لہٰذا یہ بھی واضح کیا جائے کہ ’’ووٹ کو عزت دو‘‘ کے نعرے کا آخر کیا بنا۔
انہوں نے اپنے تین روزہ اجتماع عام کو بڑی کامیابی قرار دیتے ہوئے بتایا کہ ’بدل دو نظام‘ تحریک کے سلسلے میں ملک کے تمام بڑے شہروں کے امیران کا اجلاس بلا کر آئندہ حکمتِ عملی طے کر لی گئی ہے۔ ان کے مطابق ستائیسویں آئینی ترمیم آئین کے بنیادی ڈھانچے پر حملہ ہے، جسے کسی صورت قبول نہیں کیا جائے گا۔
انتخابی نظام پر بات کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمٰن کا کہنا تھا کہ کبھی آر ٹی ایس اور کبھی فارم 47 یا 47 کے ذریعے حکومتیں بنائی جاتی ہیں۔ بیوروکریسی آج بھی نوآبادیاتی دور کی طرح عوام پر حکمرانی کر رہی ہے، جبکہ انتظامی اختیارات نچلی سطح تک منتقل کرنے سے مسلسل گریز کیا جا رہا ہے۔
انہوں نے الزام لگایا کہ خاندانی سیاسی جماعتیں اپنے ہی کارکنوں سے خوفزدہ ہوتی ہیں، اسی لیے ایسے قوانین منظور کیے جاتے ہیں جو عوام دشمن ثابت ہوتے ہیں۔ ان کے مطابق موجودہ فارم 47 والی پارلیمنٹ نے جو بلدیاتی قانون پاس کیا ہے وہ ’’کالا قانون‘‘ ہے، اور جماعت اسلامی اس کے خلاف عدالتوں اور سڑکوں دونوں پر جائے گی۔
حافظ نعیم نے کہا کہ مقامی حکومتوں کے اختیارات بحال کرنے کا مکمل لائحہ عمل تیار ہے اور سات اور آٹھ دسمبر کو پنجاب بھر میں اس قانون کے خلاف احتجاج ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ دنیا بھر میں تعلیم، پولیسنگ اور بنیادی سروسز مقامی حکومتوں کے پاس ہوتی ہیں، مگر پاکستان میں ان اختیارات پر قبضہ برقرار رکھنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
پنجاب میں مبینہ ماورائے عدالت قتل اور منشیات کے بڑھتے ہوئے کاروبار پر تشویش ظاہر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ڈرگ مافیا کو حکومتی سرپرستی حاصل ہے اور تعلیمی اداروں تک منشیات کھلے عام پہنچ رہی ہیں۔ خارجہ پالیسی پر بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ملک کو آزادانہ فیصلہ کرنا ہوگا، امریکی دباؤ یا کسی رہنما کی چاپلوسی سے کچھ حاصل نہیں ہوگا۔
تعلیمی صورتحال پر گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ 88 فیصد آبادی اعلیٰ تعلیم سے محروم ہے جبکہ تین کروڑ بچے اسکولوں سے باہر ہیں۔ یونیورسٹیوں کی عالمی درجہ بندی بھی تشویش ناک حد تک خراب ہے۔
انہوں نے سندھ حکومت کو کراچی میں بدترین بدعنوانی کا ذمہ دار قرار دیا اور کہا کہ صوبے میں ڈاکو راج برقرار ہے۔ بلوچستان میں پانی اور بجلی کے بحران کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی وہاں بھی اپنی تحریک جاری رکھے ہوئے ہے۔
آخر میں حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ جماعت اسلامی امن، شہری سہولیات، بلدیاتی حقوق اور آئینی حکمرانی کے لیے اپنی جدوجہد جاری رکھے گی اور اگر ضرورت پڑی تو بڑے دھرنے اور اسمبلیوں کے گھیراؤ سمیت ہر جمہوری راستہ اختیار کیا جائے گا تاکہ ’بدل دو نظام‘ کی تحریک حقیقی تبدیلی لاسکے۔

 

متعلقہ مضامین

  • لگتا ہے قومی اسمبلی میں ہمارے دن تھوڑے رہ گئے ہیں، چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر
  • لگتا ہے قومی اسمبلی میں ہمارے دن تھوڑے رہ گئے ہیں، چیئرمین پی ٹی آئی
  • لگتا ہے قومی اسمبلی میں ہمارے دن تھوڑے رہ گئے ہیں، بیرسٹر گوہر علی
  • نواز شریف پہلے 70 ہزار جعلی ووٹوں کا جواب دیں، اگر اسٹیبلشمنٹ سے اختلاف تھا تو اقتدار میں کیوں آئے؟ حافظ نعیم
  • نواز شریف کے اگر اسٹیبلشمنٹ سے واقعی اختلافات تھے تو پھر اقتدار میں کیوں آئے، حافظ نعیم
  • حافظ نعیم الرحمٰن: نواز شریف کو وضاحت دینی ہوگی، فارم 47 اور 70 ہزار جعلی ووٹ سوالیہ نشان ہیں
  • عمران خان اکیلا نہیں، اسے لانے والے اِس سے بڑے مجرم ہیں، نواز شریف
  • شہباز شریف کی چھٹی، مریم نواز اگلی وزیراعظم، قومی اسمبلی تحلیل، نئے الیکشن کی گونچ، کل کا دن اہم کیوں؟
  • عوام  نے تجزینی  سیاست  مسترد کرکے  خوشحالی  کو چن  لیا نواز  شریف