سیاست میں اختلاف ہوسکتا ہے دشمنی نہیں، بیرسٹر گوہر
اشاعت کی تاریخ: 9th, December 2025 GMT
اسلام آباد(نیوزڈیسک) چیئرمین تحریک انصاف بیرسڑ گوہر نےاپنے بیان میں کہا ملک مزید انتشار اور کشیدگی کا متحمل نہیں ہو سکتا،سیاست میں اختلاف ہو سکتا ہے دشمنی نہیں۔جب بانی اور بشریٰ بی بی سے ملاقاتیں ہوں گی تو حالات بہتر ہو جائیں گے،۔
چیئرمین تحریک انصاف بیرسڑگوہر نےداہگل ناکے پرمیڈیا سےگفتگو میں کہا کوشش کرنا چاہیئے کہ یہ ٹینشن ختم ہوملک میں امن ہو،بہت ساری چیزیں ایسی ہیں جوہم کرناچاہ رہے ہیں مگر ہمارے بس میں نہیں،آپ ایک دوسرے کوخطرہ نہ سمجھیں،کچھ سیاسی لوگ آپس میں لڑ پڑیں ایسا نہیں ہونا چائیے،لفظ کشیدگی سیاست سے ختم ہونا چاہیئے۔
بیرسٹرگوہر نےمزیدکہا جب بانی اور بشریٰ بی بی سےملاقاتیں ہوں گی توحالات بہترہوجائیں گے،فیملی کی ملاقاتوں پرسیاست نہ کریں،فیملی کو ملاقات کی اجازت ملنی چاہیئے،وکلاء کو بھی ملنے دیں،بانی سے جب ملاقاتیں ہورہی تھیں ہم کسی اورطرف نکل چکے تھے،ملاقاتیں جاری رہتیں تو ابھی تک کچھ نہ کچھ ہوچکاہوتا۔
بیرسٹرگوہر نےکہا بانی کی تحریر کےمطابق محموداچکزئی،علامہ راجا ناصر کے پاس بات کرنےکا اختیار ہے، ،ادارے اور پارلیمنٹ موجود ہیں، عوام رہنماؤں کی طرف دیکھ رہی ہے،ہم نے بڑی کوشش کی کہ سسٹم میں رہ کر تبدیلی لائیں۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
الیکشن کمیشن کا بیرسٹر گوہر کی چیئرمین پی ٹی آئی کی حیثیت تسلیم کرنے سے انکارر
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: الیکشن کمیشن آف پاکستان نے بیرسٹر گوہر خان کو چیئرمین تحریک انصاف تسلیم کرنے سے صاف انکار کرتے ہوئے مؤقف اپنایا ہے کہ انہیں اس عہدے کا کوئی قانونی اختیار حاصل نہیں، الیکشن کمیشن نے یہ موقف بیرسٹر گوہر کے جانب سے بھجوائے گئے خط کے باضابطہ جواب میں دیا۔
جواب میں کہا گیا کہ بیرسٹر گوہر نے 13 نومبر کو الیکشن کمیشن سے درخواست کی تھی کہ آزاد حیثیت سے منتخب ہونے والے سینیٹرز کی پی ٹی آئی میں شمولیت کو باضابطہ طور پر تسلیم کیا جائے، الیکشن کمیشن کے مطابق پی ٹی آئی کے انٹرا پارٹی انتخابات کا مقدمہ تاحال زیرِ التواء ہے، جبکہ اس معاملے پر لاہور ہائیکورٹ کا اسٹے آرڈر بھی برقرار ہے۔
اعلامیے میں مزید کہا گیا ہے کہ اس قانونی صورتِ حال میں بیرسٹر گوہر خان کو پارٹی چیئرمین کے اختیارات دینا ممکن نہیں اور نہ ہی وہ کسی ایسے فیصلے یا کاروائی کے مجاز ہیں جو چیئرمین کے دائرہ اختیار میں آتی ہو۔
الیکشن کمیشن کے مطابق جب تک انٹرا پارٹی الیکشنز کا فیصلہ نہیں ہوتا، چیئرمین پی ٹی آئی کے عہدے پر کوئی تقرری تسلیم نہیں کی جاسکتی، اور نہ ہی ایسے کسی دعوے کی قانونی حیثیت موجود ہے۔