ملک مزید انتشار اور کشیدگی کا متحمل نہیں ہوسکتا، سیاست سے لفظ کشیدگی ختم ہونا چاہئے، بیرسٹر گوہر
اشاعت کی تاریخ: 9th, December 2025 GMT
ملک مزید انتشار اور کشیدگی کا متحمل نہیں ہوسکتا، سیاست سے لفظ کشیدگی ختم ہونا چاہئے، بیرسٹر گوہر WhatsAppFacebookTwitter 0 9 December, 2025 سب نیوز
اسلام آباد(سب نیوز)چیئرمین پاکستان تحریک انصاف بیرسٹر گوہر علی نے کہا کہ سیاست میں اختلاف ہوسکتا ہے ،دشمنی نہیں۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر علی نے کہا کہ عدالتی حکم کے باوجود فیملی اور وکلا کو ملاقات سے روکا جا رہا ہے۔بیرسٹر گوہر نے کہا کہ ملک مزید انتشار اور کشیدگی کا متحمل نہیں ہوسکتا، سیاست سے لفظ کشیدگی ختم ہونا چاہئے۔انہوں نے کہا کہ کوشش کرنی چاہیے یہ ٹینشن ختم ہو، ملک میں امن ضروری ہے، بانی اور بشری بی بی سے ملاقاتیں ہوں گی تو حالات بہتر ہوں گے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرای سی سی نے گاڑیوں کی درآمد کے طریقہ کار میں تبدیلی کی منظوری دیدی ای سی سی نے گاڑیوں کی درآمد کے طریقہ کار میں تبدیلی کی منظوری دیدی بھارتی درآمدی اشیا پر مزید ٹیرف عائد کرینگے، ٹرمپ نے مودی کو متنبہ کردیا بانی پی ٹی آئی کے سرکاری ڈاکٹروں سے چیک اپ اور میڈیکل رپورٹس کو نہیں مانتے، سلمان اکرم راجہ کا اعلان بانی پی ٹی آئی پر پابندی لگانے کی قرارداد پنجاب اسمبلی سے منظور کر لی گئی برطانیہ نے پاکستانی یو ٹیوبر رجب بٹ کو ڈی پورٹ کر دیا،ویزہ منسوخ اڈیالہ کا قیدی ملک کیلئے خطرہ اور الطاف حسین پارٹ 2بن چکا ہے، عظمی بخاریCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: بیرسٹر گوہر نے کہا کہ
پڑھیں:
ہم اینٹ کا جواب پتھر سے دینے نہیں جا رہے: بیرسٹر گوہر
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے دیگر رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ہم اینٹ کا جواب پتھر سے دینے نہیں جا رہے ہیں، کچھ باتوں کا عوام کو بتانا ضروری ہے کیوںکہ ہمارے اوپر الزام لگائے جا رہے ہیں۔ 180 سیٹوں کے ساتھ 91 سیٹوں پر بیٹھے، ہمارے گھر کی سیٹ چلی گئی، بانی چئیرمین نے ہمیشہ کہا کہ ملک بھی ہمارا اور فوج بھی ہماری، جنگ کے وقت میں ہم فوج کے ساتھ کھڑے رہے لیکن اس سب کے بعد ہم سمجھ رہے تھے کہ شاید چیزیں بہتری کی طرف چلی جائیں۔ اپنی انا کو جانے دینا ہوگا، ایک دوسرے کو جگہ دینا ہو گا، ملاقات ہو نہیں رہی اور مقدمات نہیں لگ رہے ہیں۔ یہ بیانیہ لے کر جا رہے تھے کہ عمران خان کو رہا کرو اب ہم کہتے ہیں کہ ملاقات کرواؤ، جو حالات چل رہے ہیں ان سے جمہوریت کی ایسی تیسی ہو جائے گی۔