کراچی: ٹینکر کی ٹکر سے 12 سالہ لڑکے کے جاں بحق ہونے کا مقدمہ درج
اشاعت کی تاریخ: 13th, December 2025 GMT
کراچی کے علاقے زمان ٹاؤن میں واٹر ٹینکر کی ٹکر سے لڑکے کے جاں بحق ہونے کا مقدمہ درج کر لیا گیا۔
پولیس حکام کے مطابق افسوسناک واقعہ کورنگی کے علاقے زمان ٹاؤن میں پیش آیا تھا جہاں گزشتہ روز واٹر ٹینکر کی ٹکر سے 12 سال کا فرحان جاں بحق ہوا تھا۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ ڈرائیور کو گرفتار کرکے واٹر ٹینکر تحویل میں لے لیا گیا ہے، قانونی کارروائی کا آغاز کر دیا گیا۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
کراچی میں بے قابو واٹر ٹینکر سے کچل کر دوبہنوں کا اکلوتا بھائی جاں بحق
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی: کراچی کی سڑکوں پر تیز رفتار اور بے قابو واٹر ٹینکر نے ایک اور نوجوان کی زندگی چھین لی۔ نارتھ کراچی فور کے چورنگی کے قریب کالج جانے والے 18 سالہ عابدرئیس ولد رئیس احمدکوواٹر ٹینکر نے کچل دیا۔عابد رئیس عثمان پبلک اسکول کیمپس 2 فرسٹ ایئر کے طالب علم تھے۔
آج 18 سالہ عابد موٹرسائیکل پر کالج جانے کے لیے گھر سے نکلا۔ چند ہی قدم کے فاصلے پر بے قابو اور تیز رفتار واٹر ٹینکر نے اسے کچل دیا، جس کے نتیجے میں عابد موقع پر جاں بحق ہوگیا.حادثے کے بعد اہل علاقہ میں شدید غصہ پھیل گیا اور مقامی افراد نے ٹینکر کو آگ لگا دی۔ ڈرائیور موقع سے فرار ہونے میں کامیاب رہا۔ عابد دو بہنوں کا اکلوتا بھائی اور والدین کا لاڈلا تھا
یاد رہے کہ شہر قائد میں رواں سال ہیوی ٹریفک حادثات میں 244 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ شہر کی سڑکوں پر بے لگام واٹر ٹینکرز، ڈمپرز اور ٹریلرز کی وجہ سے شہریوں کی جانیں خطرے میں ہیں۔ بسوں اور منی ٹرکوں کی ٹکر سے بھی متعدد ہلاکتیں ہو چکی ہیں۔شہر قائد میں ای چالان کے باجود ٹریفک حادثات میں شہریوں کی اموات سوالیہ نشان ہیں،شہر میں منہ زور ہیوی ٹریفک کے خلاف موثر اقدامات کا مطالبہ زور پکڑ گیا۔
تمام تر دعوو ں کے باوجود شہر میں دن کے اوقات میں ڈمپر اور خصوصاً واٹر ٹینکر دوڑتے پھرتے ہیں مگر شہر میں لگائے گئے جدید کیمروں کے ذریعے بھی ارباب اختیار کو نظر نہیں آتے ۔اور جو آئے روز کسی نہ کسی گھر کا چراغ گل کردیتے ہیں۔
کراچی میں امسال ٹینکر کے ذریعے 54 واقعات رونما ہوچکے ہیں شہر قائد میں رواں سال ہیوی ٹریفک حادثات میں 250 افراد ہلاک ہو چکے ہیں اور مجموعی طور پر ٹریفک سے 800 سے زائد واقعات ہوچکے ہیں۔ شہر کی سڑکوں پر بے لگام واٹر ٹینکرز، ڈمپرز اور ٹریلرز کی وجہ سے شہریوں کی جانیں خطرے میں ہیں۔ بسوں اور منی ٹرکوں کی ٹکر سے بھی متعدد ہلاکتیں ہو چکی ہیں۔
شہر قائد میں ای چالان کے باجود ٹریفک حادثات میں شہریوں کی اموات سوالیہ نشان ہیں،شہر میں منہ زور ہیوی ٹریفک کے خلاف موثر اقدامات کا مطالبہ زور پکڑ رہا ہے۔ شہر کراچی ایسا شہر بن گیا ہے جہاں آئے روز شہری اپنے پیاروں کی لاشیں اٹھا رہے ہیں۔سندھ حکومت کراچی کے شہریوں کو ریلیف دینے کے لیے تیار نہیں ہے۔