جماعت اسلامی کا بجلی کی قیمتوں میں کمی نہ ہونے پر ملک گیر احتجاجی تحریک چلانے کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 9th, January 2025 GMT
امیر جماعت حافظ نعیم الرحمان نے بجلی کی قیمتوں میں کمی نہ ہونے پر ملک گیر احتجاجی شروع کرنے کا اعلان کر دیا، بجلی کی قیمتوں میں کمی نہ ہوئی تو17جنوری سے ملک گیراحتجاجی تحریک چلائی جائیگی، جماعت اسلامی جب کوئی تحریک شروع کرتی ہے تو پھر پیچھے نہیں ہٹتی،لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے جماعت اسلامی کے امیر کا کہنا تھا کہ بجلی کی قیمتوں میں کمی کیلئے احتجاجی تحریک کو از سر نو شروع کریں گے۔ حکومت کے مطابق ڈیڑھ ارب روپوں کا فائدہ ہوا ہے لیکن بجلی سستی نہیں ہوئی۔یہ دعوے بڑے بڑے کرتے ہیں لیکن عوام کو ریلیف دینے کیلئے اقدام نہیں کرتے۔ حکمران طبقہ اپنی عیاشیوں کی قربانی دینے کیلئے تیار نہیں۔انہوں نے کہا کہ غریبوں سے پیسے لیکر یہ چند افراد کو دئیے جا رہے ہیں۔ حکومت نے آئی پی پیز کے مالکان کی آمدن پر ٹیکس چھوٹ بھی دے رکھی ہے۔حکومتی شاہ خرچیوں میں تئیس فیصد اضافہ ہو گیا ہے۔حکمران اپنی عیاشیاں کم کرنے پر تیار نہیں ہیں ۔وزیراعظم بتائیں کہ سٹاک ایکسچینج کا انڈکس اوپر جانے کے باوجود تیل کیوں سستا نہیں ہوا۔مہنگائی میں کوئی کمی کیوں نہیں ہوئی ہے۔پاکستانی کرنسی کی قیمت کیوں نہیں بڑھی ہے۔پریس کانفرنس کے دوران امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان کا مزید کہنا تھا کہ ملک کے معاشی حالات دن بدن بدتر ہوتے جا رہے ہیں۔ وہ خوشخبری تو ہر روز دیتے ہیں انڈیکس بہتر ہوا ہے مگر یہ کیوں نہیں بتاتے کہ چیزیں سستی کیوں نہیں ہو رہی ہیں۔ آئی پی پیز کے مسائل 1994 سے چل رہے ہیں۔ دوہزار ارب روپے قوم کے بجلی استعمال نہ کر کے لئے جا رہے ہیں۔ غریبوں سے پیسے لیکر یہ چند افراد کو دئیے جا رہے ہیں۔ حکومت نے آئی پی پیز کے مالکان کی آمدن پر ٹیکس چھوٹ بھی دے رکھی ہے۔ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ 17 جنوری کو ملک بھر میں بجلی کی قیمتوں میں کمی کیلئے احتجاج کریں گے۔پہلے بھی ہمارے دھرنوں اور احتجاج کے نتیجے میں آئی پی پیز سے حکومت نے مذاکرات کئے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: جماعت اسلامی آئی پی پیز جا رہے ہیں
پڑھیں:
پی ٹی آ ئی کی پرانی قیادت ’’ریلیز عمران خان‘‘ تحریک چلانے کیلیے تیار،حکومتی وسیاسی قیادت سے ملاقاتوں کا فیصلہ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251102-01-26
لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک /صباح نیوز) پی ٹی آئی کی پرانی قیادت ’’ریلیز عمران خان‘‘ تحریک چلانے کے لیے تیار ہوگئی‘ حکومتی و سیاسی قیادت سے ملاقات کا فیصلہ کیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق پارٹی ذرائع کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کی پرانی قیادت ’ ریلیز عمران خان‘ تحریک چلانے کے لیے تیار ہے، تحریک میں فواد چودھری، عمران اسماعیل، علی زیدی، محمود مولوی، سبطین خان اور دیگر رہنما موجود ہوں گے۔ تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی کو میڈیکل چیک اپ کے لیے پاکستان کڈنی اینڈ لیور انسٹیٹیوٹ (پی کے ایل آئی) اسپتال لاہور لایا گیا، جہاں پی ٹی آئی کے سابق رہنماؤں فواد چودھری، مولوی محمود اور عمران اسماعیل نے اُن سے ملاقات کی۔ذرائع نے بتایا کہ سابق قیادت نے بانی پی ٹی آئی کی رہائی کے لیے اہم فیصلے کیے، انہوں نے اسٹیبلشمنٹ سے رابطوں اور مسلم لیگ ن کی اعلیٰ قیادت سے بھی ملاقات کا فیصلہ کیا۔ اِسی طرح ملک میں سیاسی درجہ حرارت نیچے لانے کا فیصلہ کیا گیا، عمران خان سے ملاقات بھی کی جائے گی، پی ٹی آئی کی سابق قیادت شاہ محمود قریشی کی رہائی کے لیے بھی سرگرم ہے۔ ذرائع کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کی سابقہ قیادت نے شاہ محمود قریشی کو بات چیت کے ذریعے معاملات کو حل کرنے اور سیاسی درجہ حرارت نیچے لانے کے لیے قائل کرنے کی کوشش کی، شاہ محمود قریشی کو تمام تر معاملات کو حل اور درست کرنے کے کردار ادا کرنے پر گفتگو ہوئی۔پارٹی ذرائع نے بتایا کہ سابق قیادت کا مؤقف ہے کہ پی ٹی آئی کی موجودہ قیادت عمران خان کو باہر نہیں نکال سکتی‘ سابق سینیٹر اعجاز چودھری، سابق صوبائی وزیر میاں محمود الرشید اور سابق گورنر پنجاب عمر سرفراز چیمہ سے بھی ملاقات کی گئی‘ ملاقات کے دوران موجودہ سیاسی صورتحال پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ فواد چودھری کی سربراہی میں 3 رکنی وفد مولانا فضل الرحمن سے بھی ملاقات کرے گا۔ فواد چودھری نے کہا کہ پی ٹی آئی سے شاہ محمود قریشی، اعجاز چودھری اور دیگر رہنماوں سے ملاقاتیں ہوئیں ہیں، پی ٹی آئی کی قیادت نے سیاسی قیدیوں کو باہر لانے کی کوشش کی تائید کی ہے۔ ’ایکس‘ پر جاری بیان میں میں سابق پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ حکومت کو ایک قدم بڑھانا اور پی ٹی آئی نے ایک قدم پیچھے ہٹنا ہے تاکہ ان دونوں کو جگہ مل سکے، پاکستان نے جو موجودہ بین الاقوامی کامیابیاں حاصل کیں، سیاسی درجہ حرارت زیادہ ہونے کی وجہ سے اس کا فائدہ حاصل نہیں ہو سکا۔لہٰذا جب تک یہ درجہ حرارت کم نہیں ہوتا، اس وقت تک پاکستان میں معاشی ترقی اور سیاسی استحکام نہیں آسکتا‘ اس وقت ہماری کوشش ہے کہ ایک ایسا ماحول بنایا جاسکے، جس میں کم از کم بات چیت کا راستہ کھولا جا سکے، پی ٹی آئی کے سینئر رہنما شاہ محمود قریشی، اعجاز چودھری اور باقی دوستوں کے سامنے دوران ملاقات اپنا یہی نقطہ نظر رکھا اور ہمیں خوشی ہے کہ وہ بھی اسی نقطہ نظرکے حامی ہیں۔ فواد چودھری نے مزید کہا کہ مجھے امید ہے اس کے لیے اقدامات ہوں گے، سیاسی ماحول کیسے بہتر ہوگا، وہ ایسے ہی بہتر ہو سکتا ہے کہ سیاسی قیدیوں کو ریلیف ملے، شاہ محمود قریشی کی ضمانتیں بغیر کسی وجہ کے نہیں ہو رہیں، اعجاز چودھری، یاسمین راشد، عمر چیمہ، محمود رشید، سیاسی ورکرز اور خواتین کا حق ہے کہ انہیں ضمانت ملے۔پی ٹی آئی کے سابق رہنما کا آخر میں کہنا تھا کہ (ن) لیگ کے اہم وزرا سے بات ہوئی ، وہ بھی مفاہمت کے حامی ہیں‘، ہم نے جو کوشش شروع کی ہے اگلے دو تین ہفتوں میں نتائج سامنے آنا شروع ہوں گے، یہ سارے معاملات ہوں گے تو سیاسی فضا بہتر ہوگی، عمران خان اور بشریٰ بی بی کی رہائی ممکن بنانا ہمارا بنیادی کام ہے، فوری طور پر عمران اسمٰعیل، محمود مولوی اور میں باہر نکلے ہیں، آئندہ ملاقاتوں میں آپ کو پی ٹی آئی کی مزید سینئر لیڈر شپ نظر آئی گی اور یہ ماحول مزید بہتر ہو گا۔