مصباح کے بیٹے فہام الحق کی پی ایس ایل میں بھی انٹری ہوگئی
اشاعت کی تاریخ: 10th, January 2025 GMT
قومی ٹیم کے سابق کپتان اور سلیکشن کمیٹی کے رکن مصباح الحق کے بیٹے کو پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے دسویں ایڈیشن میں مقامی کھلاڑیوں کی کیٹگری میں شامل کرلیا گیا۔
پی ایس ایل انتظامیہ کی جانب سے جاری کردہ پوسٹ میں دیکھا جاسکتا ہے کہ سابق کپتان مصباح الحق کے صاحبزادے اور انڈر 19 کرکٹر فہام الحق کو پاکستان سپر لیگ کے 10ویں ایڈیشن کیلئے مقامی کھلاڑیوں کی گولڈ کیٹیگری میں شامل کیا گیا ہے۔
ایمرجنگ کیٹیگری میں مقامی کھلاڑیوں کی انتہائی متوقع فہرست کی نقاب کشائی کی، جس میں حنین شاہ، عبید شاہ، انڈر 19 کپتان سعد بیگ اور شمائل حسین کئی قابل ذکر نام شامل ہیں۔
مزید پڑھیں: مصباح کے بیٹے کی سرفراز کے سامنے بدتہذیبی پر مداح چراغ پَا
فہرست میں شامل نسیم شاہ کے بھائیوں نے گزشتہ سیزن میں اسلام آباد یونائیٹڈ کی نمائندگی کرتے ہوئے ٹیم کی فتوحات میں اہم کردار ادا کرتے ہوئے تیسری بار ٹرافی جتوائی تھی۔
مزید پڑھیں: پی ایس ایل10؛ پلئیرز ڈرافٹ کیلئے گوادر کا نام کیوں رکھا گیا تھا؟ انکشافات
واضح رہے کہ رواں برس پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کا اگلا ایڈیشن اپریل اور مئی میں شیڈول ہوگا۔
https://www.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
امریکا میں ٹرانس جینڈر کھلاڑیوں پر پابندی سے متعلق اولمپک کمیٹی کا اہم فیصلہ
امریکا کی اولمپک اور پیرا اولمپک کمیٹی نے ٹرانس جینڈر کھلاڑیوں کو خواتین کے کھیلوں میں حصہ لینے سے روکنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔
یہ اقدام صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ایگزیکٹو آرڈر کے تحت اٹھایا گیا جس میں کہا گیا تھا کہ مردوں کو خواتین کے کھیلوں میں شرکت سے روکا جائے تاکہ ٹرانس جینڈر ایتھلیٹس خواتین کے کھیلوں میں حصہ نہ لے سکیں۔
امریکی اولمپک کمیٹی کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ وہ مختلف اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ نگرانی اور تعاون کا عمل جاری رکھے گی تاکہ خواتین کھلاڑیوں کے لیے ایگزیکٹو آرڈر 14201 اور ٹیڈ سٹیونز اولمپک اینڈ ایمیچور اسپورٹس ایکٹ کے مطابق محفوظ اور منصفانہ مقابلے کا ماحول یقینی بنایا جا سکے۔
واضح رہے کہ صدر ٹرمپ نے رواں سال فروری میں اس حکم نامے پر دستخط کیے تھے، جس کے تحت انہوں نے اعلان کیا کہ ٹرانس جینڈر کھلاڑیوں کو 2028 میں لاس اینجلس میں ہونے والے اولمپکس میں شرکت کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے جاری کردہ اس حکم میں محکمہ انصاف سمیت تمام سرکاری اداروں کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ ٹرانس جینڈر لڑکیاں اور خواتین اسکول کی سطح پر خواتین کے کھیلوں میں حصہ نہ لے سکیں اور اس پابندی کو مؤثر طریقے سے نافذ کیا جا سکے۔
یہ فیصلہ امریکا میں جاری اس بحث کا حصہ ہے جس میں خواتین کے کھیلوں میں ٹرانس جینڈر ایتھلیٹس کی شمولیت پر تحفظات کا اظہار کیا جاتا رہا ہے اور اس اقدام کو خواتین کے کھیلوں میں مقابلے کے مساوی مواقع فراہم کرنے کے طور پر پیش کیا جا رہا ہے۔