Jasarat News:
2025-11-28@00:07:08 GMT

شہریوں کی سہولت کیلئے 12 بجے سے راستوں کی بندش کا پلان

اشاعت کی تاریخ: 11th, January 2025 GMT

کراچی ( اسٹاف رپورٹر ) ٹریفک پولیس نے شہریوں کی سہولت کے لئے جمعہ کو دوپہر 12 بجے سے راستوں کی بندش کا پلان جاری کیا تھا۔ تفصیلات کے مطابق ٹریفک پولیس کی جانب سے سیکورٹی وجوہات کی بنا پر راستوں کی بندش کا پلان جاری کیا گیا تھا ،جس کے تحت راستے دوپہر 12 سے شام 6 بجے تک بند ر کھے گے ۔ایوان صدر روڈ فوارہ چوک سے کھجور چوک تک دونوں اطراف روڈ کو بند ر کھا گیا ، ٹریفک پولیس کا کہنا تھا کہ متبادل راستے میں شارع فیصل سے آئی آئی چندریگرروڈ جانے والے دین محمدوفائی روڈ کو شہری استعمال کرسکتے ہیں جبکہ ایم آر کیانی چوک سے شاہین کمپلیکس کا راستہ بھی استعمال کیا جا سکتا ہے۔پلان کے مطابق شاہین چوک سے ایم آرکیانی چوک استعمال کرسکتے ہیں جبکہ فوارہ چوک سے سرور شہید روڈ استعمال کرکے لکی اسٹار جاسکتے ہیں۔ٹریفک پولیس نے کہا کہ ایم آرکیانی چوک سے ایوان صدر روڈ کسی ٹریفک کو جانے کی اجازت نہیں ہوگی۔عوام الناس سے گزارش ہے کہ زحمت و پریشانی سے بچنے کیلئے قانون نافذ کرنے والے اداروں اور ٹریفک پولیس سے تعاون کریں۔ ٹریفک سے متعلق کسی بھی پریشانی کی صورت میں رہنمائی کے لیے ٹریفک پولیس نے اپنا ہیلپ لائن رہنما 1915 بھی عوام سے شیئر کیا۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: چوک سے

پڑھیں:

سندھ ہائیکورٹ نے کراچی میں ای چالان کے خلاف حکم امتناع کی استدعا مسترد

کراچی میں نافذ کیے گئے ای چالان کے خلاف درخواستوں پر عدالت عالیہ نے حکم امتناع کی استدعا مسترد کردی۔ سندھ ہائیکورٹ نے کراچی میں متعارف کرائے گئے ای چالان سسٹم کے خلاف سیاسی جماعتوں، ٹرانسپورٹ مالکان اور شہریوں کی درخواستوں پر فوری حکم امتناع جاری کرنے کی استدعا مسترد کر دی۔ عدالت نے ڈی آئی جی ٹریفک پیر محمد شاہ اور دیگر حکام سے جواب طلب کرتے ہوئے سماعت 11 دسمبر تک ملتوی کردی۔ سماعت کے دوران درخواست گزار کے وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ کراچی میں ٹریفک خلاف ورزیوں پر جرمانے لاہور کے مقابلے میں کہیں زیادہ ہیں، اس لیے شہریوں کے ساتھ امتیازی سلوک کیا جا رہا ہے۔ عدالت نے اس موقف کو مسترد کرتے ہوئے ریمارکس دیے کہ مختلف شہروں کے حالات اور ضروریات الگ ہوتی ہیں، اس لیے ان کا سادہ موازنہ مناسب نہیں۔ وکیل نے مزید کہا کہ بس مالکان کو مسافروں کو بٹھانے تک کی اجازت نہیں دی جاتی، جس پر عدالت نے ریمارکس دیے کہ بسیں اسٹینڈز پر ہی روکی جائیں۔ وکیل نے جواب دیا کہ شہر میں مناسب بس اسٹینڈز ہی موجود نہیں، جس پر عدالت نے کہا کہ شہری مسائل سے وہ خود بخوبی واقف ہیں اور تمام متعلقہ فریقین کے جوابات آنے کے بعد کیس کو ایک ساتھ سنا جائے گا۔ درخواستوں میں چیف سیکرٹری سندھ، صوبائی حکومت، آئی جی سندھ، ڈی آئی جی ٹریفک پولیس، نادرا، ایکسائز اور دیگر اداروں کو فریق بنایا گیا ہے، جن میں  شہریوں اور جماعتوں کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا ہے کہ بھاری جرمانے محض آمدن بڑھانے کا ذریعہ بن چکے ہیں۔ واضح رہے کہ سندھ حکومت نے 27 اکتوبر کو مصنوعی ذہانت سے چلنے والے ٹریفک ریگولیشن اینڈ سائٹیشن سسٹم (ٹریکس) کا افتتاح کیا تھا، جس کے تحت ایک ہفتے میں ہی سیٹ بیلٹ، ہیلمٹ اور شیشوں سے متعلق خلاف ورزیوں پر تقریباً 30 ہزار چالان جاری کیے گئے جن کی مجموعی رقم کروڑوں روپے بنتی ہے۔ اگرچہ شہریوں اور سیاسی حلقوں نے ای چالان پر تنقید کی ہے، تاہم بعض حلقے اس بات کا اعتراف بھی کر رہے ہیں کہ اس نظام کے بعد ٹریفک سگنلز پر گاڑیاں مقررہ لائن پر رکنے لگی ہیں اور موٹر سائیکل سوار ہیلمٹ کے استعمال میں بھی اضافہ ہوا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستان نے چینی شہریوں پرحملہ بزدلانہ فعل قرار دیدیا، افغان سرزمین کا دہشت گردی کیلئے استعمال تشویشناک قرار
  • پاکستانیوں کیلئے امارات کے ویزوں کی بندش کی خبریں غلط ہیں، قونصل جنرل یو اے ای
  • پاکستانیوں کیلئے ویزوں کی بندش کی خبریں غلط ہیں، اماراتی قونصل جنرل
  • پشاور: دتہ خیل خودکش حملے کے دو سہولت کار گرفتار
  • دتہ خیل خودکش حملے کے دو سہولت کار گرفتار
  • طورخمبارڈر بند، کروڑوں کا نقصان، پریشان تاجر مدد کیلئے فضل الرحمان کے پاس پہنچ گئے
  • پاک افغان بارڈر بندش سے پریشان تاجر مدد کیلئے فضل الرحمان کے پاس پہنچ گئے
  • سندھ ہائیکورٹ نے کراچی میں ای چالان کے خلاف حکم امتناع کی استدعا مسترد
  • کراچی میں ای چالان کے خلاف درخواستوں پر حکم امتناع کی استدعا مسترد
  • کراچی والے ہوجائیں ہوشیار! ٹریفک پولیس نے بڑا اعلان کردیا