شہریوں کی سہولت کیلئے 12 بجے سے راستوں کی بندش کا پلان
اشاعت کی تاریخ: 11th, January 2025 GMT
کراچی ( اسٹاف رپورٹر ) ٹریفک پولیس نے شہریوں کی سہولت کے لئے جمعہ کو دوپہر 12 بجے سے راستوں کی بندش کا پلان جاری کیا تھا۔تفصیلات کے مطابق ٹریفک پولیس کی جانب سے سیکورٹی وجوہات کی بنا پر راستوں کی بندش کا پلان جاری کیا گیا تھا ،جس کے تحت راستے دوپہر 12 سے شام 6 بجے تک بند ر کھے گے ۔ایوان صدر روڈ فوارہ چوک سے کھجور چوک تک دونوں اطراف روڈ کو بند ر کھا گیا ، ٹریفک پولیس کا کہنا تھا کہ متبادل راستے میں شارع فیصل سے آئی آئی چندریگرروڈ جانے والے دین محمدوفائی روڈ کو شہری استعمال کرسکتے ہیں جبکہ ایم آر کیانی چوک سے شاہین کمپلیکس کا راستہ بھی استعمال کیا جا سکتا ہے۔پلان کے مطابق شاہین چوک سے ایم آرکیانی چوک استعمال کرسکتے ہیں جبکہ فوارہ چوک سے سرور شہید روڈ استعمال کرکے لکی اسٹار جاسکتے ہیں۔ٹریفک پولیس نے کہا کہ ایم آرکیانی چوک سے ایوان صدر روڈ کسی ٹریفک کو جانے کی اجازت نہیں ہوگی۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: چوک سے
پڑھیں:
افغان طالبان نے مغرب نواز شہریوں کیلئے عام معافی کا اعلان کر دیا
وزیر اعظم محمد حسن اخوند نے اعلان کیا ہے کہ ان افغان شہریوں کیلئے ایک عمومی معافی جاری کی جائے گی جو ملک میں مغرب نواز حکومت کے زوال کے بعد افغانستان چھوڑ کر بیرون ممالک چلے گئے۔ انہوں نے کہا کہ وہ ان افراد کو وطن واپس آنے کی دعوت دے رہے ہیں اور یہ یقین دہانی کراتے ہیں کہ انہیں کوئی خطرہ لاحق نہیں ہو گا اور ان سے کوئی دشمنی نہیں رکھی جائے گی۔ اسلام ٹائمز۔ افغانستان میں طالبان حکومت نے عیدالاضحیٰ کے موقع پر ملک چھوڑنے والے مغرب نواز طالبان کیلئے عام معافی کا اعلان کر دیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق افغانستان کے وزیر اعظم محمد حسن اخوند نے اعلان کیا ہے کہ ان افغان شہریوں کیلئے ایک عمومی معافی جاری کی جائے گی جو ملک میں مغرب نواز حکومت کے زوال کے بعد افغانستان چھوڑ کر بیرون ممالک چلے گئے۔انہوں نے کہا کہ وہ ان افراد کو وطن واپس آنے کی دعوت دے رہے ہیں اور یہ یقین دہانی کراتے ہیں کہ انہیں کوئی خطرہ لاحق نہیں ہو گا اور ان سے کوئی دشمنی نہیں رکھی جائے گی۔
مزید برآں انہوں نے حکام کو باہمی تعاون کی ہدایت کی کہ واپس آنیوالے افراد کو رہائش، تعاون اور دیگر بنیادی سہولیات فراہم کی جائیں۔ وزیراعظم محمد حسن اخوند نے کہا کہ طالبان حکومت امید کرتی ہے کہ یہ اقدام ان افغانوں کو واپس لانے میں مددگار ثابت ہو گا۔ جنہوں نے آنیوالے حالات، بے یقینی یا بیرونی دباؤ کے باعث ملک چھوڑا تھا۔ واضح رہے کہ یہ اقدام ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب ایک جانب ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے افغانوں پر سفری پابندی عائد کی گئی ہے تو دوسری جانب پاکستان میں بہت سے افغان پناہ گزینوں کو ملک بدر کرنے کی دھمکیوں کا سامنا ہے۔