پی آئی اے کی نجکاری کیلئے اظہار دلچسپی رواں ماہ کے آخر تک جاری کئے جانے کا امکان
اشاعت کی تاریخ: 14th, January 2025 GMT
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 جنوری2025ء)نجکاری کمیشن کی جانب سے پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائن کمپنی لمیٹڈ کی نجکاری کے لئے اظہار دلچسپی رواں ماہ کے آخر تک جاری کئے جانے کا امکان ہے ۔
(جاری ہے)
میڈیا رپورٹ میں ذرائع کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ کابینہ کمیٹی برائے نجکاری کی جانب سے تشکیل دی گئی کمیٹی ای او آئی سے متعلق اپنی سفارشات سی سی او پی کو ارسال کرے گی اور ای او آئی رواں ماہ کے آخر تک شائع ہونے کا امکان ہے۔سی سی او پی نے 14 نومبر 2024 کو پی آئی اے سی ایل کی نجکاری کی نجکاری بورڈ کی سفارشات کی منظوری دی تھی۔اس کے بعد 2 دسمبر 2024 کو وفاقی کابینہ نے اس کی توثیق کی۔
.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے کی نجکاری
پڑھیں:
لاہور، ایران کیساتھ اظہار یکجہتی کیلئے ریلی، مردہ باد امریکہ و اسرائیل کے فلک شکاف نعرے
مقررین نے پاکستان کے بارے میں بھی خدشات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ صہیونی منصوبہ بندیاں اب پاکستان کی طرف بڑھ رہی ہیں۔ ماضی میں بھارت کو پاکستان کے خلاف استعمال کرنے کی کوشش کی گئی اور اب داخلی خلفشار، فکری انتشار اور نفسیاتی حملوں کے ذریعے پاکستان کو کمزور کرنے کی کوشش ہو رہی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ ایران پر حالیہ اسرائیلی جارحیت، غزہ میں جاری اسرائیلی مظالم اور اسلامی مزاحمت کو عالمی سطح پر تنہا کرنے کی سازشوں کیخلاف اتحاد امت فورم کے زیراہتمام پنجاب اسمبلی سے امریکی قونصلیٹ تک عظیم الشان ریلی نکالی گئی۔ جس میں مختلف مکاتبِ فکر، تنظیموں اور زندگی کے تمام شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد نے شرکت کی۔ مظاہرین میں خواتین، نوجوان، بزرگ اور بچوں کی بڑی تعداد شریک تھی، جن کا جوش و جذبہ قابلِ ذکر تھا۔ ریلی میں تحریک بیداری امت مصطفیٰ، امامیہ سٹوڈنٹس آرگنائزیش پاکستان، شیعہ علما کونسل، مجلس وحدت مسلمین، امامیہ آرگنائزیشن پاکستان سمیت دیگر تنظیموں کے رہنماوں اور کارکنوں نے شرکت کی۔ مقررین نے ایران کو اُمت مسلمہ کی مزاحمتی علامت قرار دیتے ہوئے کہا کہ موجودہ حالات میں ایران پر کسی بھی قسم کا حملہ دراصل پوری اُمت مسلمہ پر حملے کے مترادف ہے۔ امریکہ اور اسرائیل کی پشت پناہی میں ایران کو نشانہ بنانے والی قوتیں دراصل مسلم دنیا کو کمزور کرنے کی حکمت عملی پر عمل پیرا ہیں۔
انہوں نے پاکستان کے بارے میں بھی خدشات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ صہیونی منصوبہ بندیاں اب پاکستان کی طرف بڑھ رہی ہیں۔ ماضی میں بھارت کو پاکستان کے خلاف استعمال کرنے کی کوشش کی گئی اور اب داخلی خلفشار، فکری انتشار اور نفسیاتی حملوں کے ذریعے پاکستان کو کمزور کرنے کی کوشش ہو رہی ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ پاکستان کو اپنی بقا اور استحکام کیلئے ایران کیساتھ فکری اور عملی یکجہتی کو فروغ دینا ہوگا۔ رہنماوں کا مؤقف تھا کہ اگر ایران تنہا رہ گیا، تو کل پاکستان بھی اسی خطرے سے دوچار ہو سکتا ہے۔ ایران کی حمایت محض ایک ہمسایہ ریاست کے طور پر نہیں بلکہ اُمت کی مزاحمتی شناخت اور خود پاکستان کے دفاع کا تقاضا ہے۔ اس موقع علامہ مقصود علی ڈومکی، مولانا ظہیرالحسن، قاسم علی قاسمی، لال مہدی خان، افسر رضا خان سمیت دیگر علما اور طلبہ رہنماوں نے شرکت کی۔