جو بچے بھاری بیگ اٹھا کر اسکول جاتے ہیں وہ صحت کے مختلف مسائل کا سامنا کر سکتے ہیں، بشمول کمر میں درد، پٹھوں میں تناؤ اور جسمانی وضع میں خرابی۔ 

یہ مسائل وقت کے ساتھ بڑھ سکتے ہیں اور مزید سنگین مسائل کا باعث بن سکتے ہیں۔ 

ذیل میں کچھ صحت کے مسائل درج کیے جارہے ہیں جو ایسے بچوں کو لاحق ہوسکتے ہیں جو روزانہ بھاری بیگ اٹھا کر اسکول جاتے آتے ہیں ۔

کمر درد: 

بھاری بیگ بچے کی ریڑھ کی ہڈی کو متاثر کر سکتا ہے، جس سے کمر میں درد رہ سکتا ہے۔ 

پٹھوں کا تناؤ:

بھاری بیگ بچے کے کندھوں، کمر اور گردن کو کے پٹھوں کر متاثر کر سکتے ہیں۔ 


جسمانی وضع میں خرابی: 

بچے اضافی وزن کے احساس کو کم کے لیے آگے جھک جاتے ہیں اور ان کی جسمانی وضع کو مستقلاً تبدیل کرسکتا ہے۔
 
سر درد: 

بچوں کو بھاری بیگ اٹھانے سے سر میں درد ہو سکتا ہے۔

 
سُن ہونا:

اگر بیگ کے تنگ اور پتلے پٹے ہوں تو بچوں کو اپنے ہاتھوں میں سُن یا چُبھنے کا احساس ہو سکتا ہے۔ 

احتیاط

سب سے اول احتیاط یہ کریں کہ جتنا ممکن ہو کم سے کم کتابیں بیگ میں ڈالنے کی کوشش کریں، صرف وہی کتابیں لے جائیں جو متعلقہ دن پڑھائی جائیں گی۔

اس بات کو یقینی بنائیں کہ بیگ جسم کے ساتھ لگا ہوا ہو اور فٹنگ کا ہو جبکہ پیٹھ کے بیچ میں یکساں طور پر متوازن اور آرام دہ ہو۔

کندھے کے دونوں پٹے استعمال کریں۔

خریدتے وقت پہیوں والے بیگ کو ترجیح دیں۔

اگر آپ کا بچہ کمر میں درد یا اپنے بازوؤں یا ٹانگوں میں سُن کے احساس یا کمزوری کی اطلاع دے تو ڈاکٹر سے رابطہ کریں۔
 

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: سکتے ہیں سکتا ہے

پڑھیں:

جب تک صوبے مضبوط نہیں بنائیں گے ملک ترقی نہیں کر سکتا: ارباب عثمان

— فائل فوٹو 

عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کے رکنِ خیبر پختونخوا اسمبلی ارباب عثمان کا کہنا ہے کہ جب تک صوبوں کو مضبوط نہیں بنائیں گے ملک ترقی نہیں کر سکتا۔

ارباب عثمان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی مائنز اینڈ منرل ایکٹ 2017ء میں ترمیم نہیں بلکہ نیا بل لا رہی ہے۔

اُنہوں نے کہا کہ اس نئے بل پر عوامی نیشنل پارٹی کو اعتراضات ہیں، نئے بل میں سب سے بڑا مسئلہ آئین اور 18ویں ترمیم کی خلاف ورزی ہے۔

چیئرمین فنانس کمیٹی کے پی اسمبلی ارباب عثمان کا آئی ایم ایف کو خط

خیبر پختون خو اسمبلی کی فنانس کمیٹی کے چیئرمین ارباب عثمان نے آئی ایم ایف کے کنٹری چیف کو خط لکھ دیا۔

ارباب عثمان نے کہا کہ وزیرِ اعظم نے کہا ہے کہ معیشت کو بڑھانے کے لیے محفوظ ماحول فراہم کریں گے لیکن وہ جب تک صوبوں کو مضبوط نہیں کریں گے پاکستان ترقی نہیں کر سکتا۔

اُنہوں نے کہا کہ اب ان پالیسیوں سے ترقی ممکن نہیں، ان کو نیا لائحہ عمل بنانا ہو گا، آئل اور گیس کو بل میں شامل کریں سب سے زیادہ فائدہ ہمیں ہو گا۔

ارباب عثمان نے یہ بھی کہا کہ بل میں ضم اضلاع کو ہٹانے اور اس پر بنائی گئی کمیٹی پر بھی اے این پی کو اعتراض ہے، بل میں عام لوگوں کو نظر انداز کیا گیا ہے، لوگوں کو اونرشپ دیں۔

متعلقہ مضامین

  • بھارت اور پاکستان کشیدگی بڑھانے سے گریز کریں، بات چیت سے مسائل حل کریں، اقوام متحدہ
  • سٹیج فنکاروں‘ پروڈیوسرز کے مسائل حل کریں گے: عظمیٰ بخاری
  • قومی سلامتی کمیٹی میں کیے جانے والے اہم فیصلے کیا ہیں؟
  • نیٹ ورک مسائل سے کاروبار کے تسلسل اور صارفین کے اعتماد کو خطرہ: کاسپرسکی
  • جب تک صوبے مضبوط نہیں بنائیں گے ملک ترقی نہیں کر سکتا: ارباب عثمان
  • پی ایس ایل؛ میچ کے دوران اسکول ٹیچر کے پیپرز چیک کرنے کی ویڈیو وائرل
  • ن لیگ والے ضیا الحق کے وارث تو ہو سکتے ہیں پنجاب کے نہیں: پی پی رہنما
  • ایران میں قتل کیے جانے والے پاکستانی مزدوروں کے ورثا کیا کہہ رہے ہیں؟
  • جعلی ڈرائیونگ لائسنس پر سعودی عرب جانے والے 2 مسافر گرفتار
  • حج پر جانے والے عازمین کے لئے اچھی خبر