پاکستان بنگلہ دیش کو چاول برآمد کرے گا
اشاعت کی تاریخ: 14th, January 2025 GMT
بنگلہ دیش اور پاکستان نے G2G کی بنیاد پر پاکستان سے غیر باسمتی سفید چاول (آٹاپ چاول) کی درآمد کے لیے مفاہمت کی ایک یادداشت پر دستخط کیے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: مشترکہ بزنس کونسل کا قیام، بنگلہ دیش اور پاکستان کے درمیان مفاہمت کی یادداشت پر دستخط
ٹریڈنگ کارپوریشن آف پاکستان اور ڈائریکٹوریٹ جنرل آف فوڈ، بنگلہ دیش نے دونوں دوست ممالک کی جانب سے ایم او یو پر دستخط کیے۔
امید ہے کہ یہ ایم او یو ملک کی چاول کی منڈی کو مستحکم کرنے، اقتصادی اور تجارتی تعلقات کو بڑھانے اور مضبوط کرنے کے لیے ایک نیا افق کھولے گا۔
وزارت خوراک کی ایک ریلیز میں کہا گیا ہے کہ ٹریڈنگ کارپوریشن آف پاکستان کے چیئرمین سید رفیو بشیر شاہ اور ڈی جی او ایف بنگلہ دیش کے ڈائریکٹر جنرل محمد عبدالخالق رسمی کارروائیاں انجام دیتے ہیں۔
مزید پڑھیے: پاکستانی تجارتی وفد کا12 سال بعد دورہ بنگلہ دیش، تعلقات مزید گہرے کرنے پر اتفاق
اس موقعے پر سیکریٹری خوراک مسعود الحسن، پاکستان کی وزارت تجارت کے سیکریٹری شکیل احمد منگنیجو، ہائی کمشنر سید احمد معروف سمیت دیگر بھی موجود تھے۔
بنگلہ دیش میں چاول کی قیمتوں میں اضافہبنگلہ دیش میں پچھلے ڈیڑھ ماہ کے دوران چاول کی قیمتوں میں 15-20 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
موٹے چاول کی قیمت 60-62 ٹکا فی کلو، درمیانے درجے کی 68-72 اور عمدہ قسم کے چاول کی قیمت 78-94 ٹکا فی کلو ہے۔
مارکیٹ کو مستحکم کرنے کے لیے بنگلہ دیشی حکومت نے عالمی ذرائع سے چاول کی درآمد کا ارادہ کیا ہے۔ اس حوالے سے درآمدات کی سہولت کے لیے درآمدی ڈیوٹی بھی ختم کر دی گئی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بنگلہ دیش بنگلہ دیش کے لیے چاول پاکستانی چاول چاول کی برآمد.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: بنگلہ دیش بنگلہ دیش کے لیے
پڑھیں:
ْپاکستان اورفلسطین کے درمیان صحت کے شعبے میں تعاون بڑھانے کیلئے مفاہمتی یادداشت پر دستخط
اسلام آبا د(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 ستمبر2025ء)پاکستان اور فلسطین کے درمیان صحت کے شعبے میں تعاون بڑھانے کیلئے مفاہمتی یادداشت پر دستخط کیے گئے ،معاہدے پر عمل درآمد یقینی بنانے کے لیے 30 روز میں ’’پاکستان-فلسطین ہیلتھ ورکنگ گروپ‘‘قائم کیا جائے گا جو دونوں ممالک کے درمیان اس تعاون کو عملی شکل دینے کے لیے رہنمائی کرے گا۔اس موقع پر وفاقی وزیر برائے قومی صحت سید مصطفیٰ کمال نے کہا کہ جدید طبی شعبہ جات میں استعداد کار بڑھانے پر خصوصی توجہ دی جائے گی ،انٹروینشنل کارڈیالوجی آرگن ٹرانسپلانٹ آرتھوپیڈک سرجری اینڈوسکوپک الٹراساؤنڈبرن اینڈ پلاسٹک سرجری کے شعبوں میں مل کر کام کریں گے۔انہوں نے کہا کہ متعدی امراض، آنکھوں کے امراض اور فارماسیوٹیکل کے شعبے میں بھی باہمی تعاون کو فروغ اور مشترکہ تحقیق کے مواقع بھی تلاش کیے جائیں گے۔(جاری ہے)
ا ن کا کہنا تھا کہ معاہدے کا مقصد دونوں برادر ممالک کے عوام کی صحت بہتر بنانے کے لیے قریبی تعاون کو فروغ دینا ہے ،ہم اپنے فلسطینی بھائیوں اور بہنوں کے ساتھ صحت کے میدان میں ہر ممکن تعاون جاری رکھیں گے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ پاکستانی عوام کے دل فلسطین کے ساتھ دھڑکتے ہیں ، ہم ان کی فلاح کے لیے ہر ممکن مدد فراہم کرنے کے لیے تیار ہیں۔پاکستان کی جانب سے وفاقی وزیر صحت مصطفی ٰکمال اور فلسطین کی جانب سے ان کے سفیر ڈاکٹر زھیر محمد حمداللہ زیدنے معاہدے پر دستخط کیے۔فلسطینی سفیر نے وزیر صحت کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ فلسطین اور پاکستان برادر ملک ہیں اور دونوں عوام کی صحت کی بہتری کیلئے مل کر کام کریں گے۔تقریب میں وفاقی سیکرٹری ہیلتھ حامد یعقوب، ایڈیشنل سیکرٹری ہیلتھ اور ڈی جی ہیلتھ بھی موجود تھے۔