لاہور: امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن ایکسپو سینٹر میں الخدمت بنو قابل پروگرام سے خطاب کررہے ہیں

لاہو ر (نمائندہ جسارت) امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ ویژن سے محروم حکمران ٹولہ صرف لوٹ مار میں مصروف ہے، حکومتی اقدامات اور بعض عناصر کے پروپیگنڈے سے ملک کا نوجوان مایوس ہو رہا ہے، وسائل کا رخ عوام کی طرف موڑا جائے تو پاکستان چند سال میں ترقی کر جائے گا، صرف آئی ٹی کے شعبہ پر توجہ دینے سے آئی ٹی ایکسپورٹ موجودہ 3.

2
ارب ڈالر سالانہ سے10 ارب ڈالر سالانہ ہو جائے گی، حکومت عوام کو کچھ دینے کے لیے تیار نہیں، 77 برس سے مافیا ملک پر مسلط ہے،1994ء سے تمام حکومتیں آئی پی پیز کو نواز رہی ہیں، چند آئی پی پیز مالکان کو کپیسٹی چارجز کی مد میں اور ٹیکسوں سے استثنیٰ قرار دے کر سالانہ3 ہزار ارب تک دیے جا رہے ہیں، حکمران اشرافیہ سے وسائل چھین کر عوام کو ان کا وارث بنائیں گے، کل مہنگی بجلی اور آئی پی پیزکے خلاف ملک گیر مظاہرے ہوں گے، نوجوان الخدمت بنو قابل پروگرام کے ایمبیسڈر بنیں،23 فروری کو لاہور میں مفت آئی ٹی کورسز کے دوسرے فیز کا آغاز ہو گا، چاہتے ہیں آئندہ 2 سال میں پنجاب میں10لاکھ بچوں کو کمپیوٹر کورسز کروائیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایکسپو سنٹر میں الخدمت پاکستان کے زیراہتمام ’’بنوقابل‘‘ پروگرام کے تحت کورسز مکمل کرنے والے طلبہ و طالبات میں اسناد اور لیپ ٹاپ تقسیم کرنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر سیکرٹری اطلاعات قیصر شریف، امیر لاہور ضیا الدین انصاری ایڈووکیٹ، صدر الخدمت وسطی پنجاب اکرام سبحانی، صدر الخدمت لاہور انجینئر احمد حماد رشید، ڈائریکٹر کوآرڈی نیشن بنو قابل عمیر ادریس اور ایگزیکٹو ڈائریکٹر بنو قابل سلمان شیخ بھی موجود تھے۔امیر جماعت نے کہا کہ جماعت اسلامی یکساں نظام اور یکساں نصاب کی بات کرتی ہے، حکومتوں کی ذمے ذاری ہے کہ عوام کے لیے معیاری اور مفت تعلیم کا بندوبست کریں، حکومت عوام کو سہولت دیتی ہے تو یہ احسان نہیں، ان کا حق ہے، عوام کو خیرات نہیں ان کا حق چاہیے، جماعت اسلامی نے فیصلہ کیا ہے کہ عوام اور خصوصی طور پر نوجوانوں میں ان کے حقوق سے متعلق آگاہی پیدا کرنی ہے، اس کے لیے ملک کے طول و عرض میں جدوجہد جاری ہے، اس جدوجہد کے ساتھ ہمارا یہ بھی فیصلہ ہے کہ اپنے تئیں بہتری کے لیے کوششیں بھی کریں گے، انہی کوششوں میں سے ایک بنو قابل پروگرام ہے، اس پروگرام کا آغاز کراچی سے کیا اور شہر میں50 سے زائد کیمپسز کے ذریعے طلبہ و طالبات کو مفت آئی ٹی کورسز کروائے، کراچی کے بعد یہ سلسلہ چاروں صوبوں میں شروع کر دیا گیا ہے، اندرون سندھ اور بلوچستان کے دور دراز علاقوں میں بھی جا رہے ہیں، کے پی اور پنجاب بھر میں بھی بلاتفریق بچوں کو مفت کورسز کروانے کا سلسلہ شروع کردیا۔ ملک میں80 فیصد یعنی 20 کروڑ افراد 40 سال کی عمر تک کے ہیں، پاکستان نوجوانوں کا ملک ہے، انہیں مایوس نہیں ہونے دیں گے، ملک کا مستقبل سنواریں گے۔ دریں اثنا الخدمت فاؤنڈیشن بنو قابل پروگرام کے سیشن2024ء کی گریجویشن سرمنی کا انعقاد کیا گیا۔ آئی ٹی سمیت دیگر جدید کورسز مکمل کرنے والے ہزاروں طلبہ کے لیے ایکسپو سینٹر لاہور میں تقریب کا انعقاد کیا گیا۔ مہمان خصوصی امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن تھے۔ تقریب کے دوران مہمان خصوصی نے کورس مکمل کرنے والے طلبہ وطالبات میں سرٹیفکیٹ تقسیم کیے، کورسز کے دوران نمایاں کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے طلبہ کو مفت لیپ ٹاپ دیے گئے۔

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: حافظ نعیم الرحمن بنو قابل پروگرام جماعت اسلامی کرنے والے عوام کو ا ئی ٹی کے لیے

پڑھیں:

سندھ گورنمنٹ چلڈرن اسپتال کے سینکڑوں ملازمین کئی ماہ سے تنخواہ سے محروم

ملازمین نے اسپتال انتظامیہ کو انتباہ کیا ہے کہ اگر اگست میں تنخواہ نہیں ملی تو احتجاج کیا جائے گا۔ اسلام ٹائمز۔ پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت چلنے والے سندھ گورنمنٹ چلڈرن اسپتال کراچی کے 400 ملازمین 4 ماہ سے اپنی تنخواہوں سے محروم ہیں، ملازمین نے اسپتال انتظامیہ کو انتباہ کیا ہے کہ اگر اگست میں تنخواہ نہیں ملی تو احتجاج کیا جائے گا۔ ملازمین کو تنخواہیں نہ ملنے کے حوالے سے اسپتال انتظامیہ نے تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ آئندہ ماہ ان ملازمین کو تنخواہوں کی ادائیگی کر دی جائے گی، کیونکہ اسپتال کو بجٹ ابھی پروسس میں ہے، توقع ہے کہ آئندہ ہفتے تک بجٹ اسپتال کو مل جائے گا، جس کہ بعد ملازمین کے بقایہ جات سمیت تنخواہوں کی کر دی جائیں گی۔ واضح رہے کہ اسپتال میں آئے دن احتجاج جاری رہتا ہے، 2013ء میں جاپان کی این جی او JICA کے اشتراک سے اسپتال میں نئی عمارت تعمیر کی گئی تھی، جس کے بعد یہ اسپتال کراچی میں بچوں کے اسپتال کی منفرد حثیت رکھتا تھا، تاہم اس وقت چلڈرن کو محکمہ صحت کی جانب سے 10 کروڑ روپے کا بجٹ جاری کیا جاتا تھا اور اسپتال میں رات گئے تک علاج و معالجے کی سہولتیں فراہم کی جاتی تھی۔

اکتوبر 2016ء میں محکمہ صحت نے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے نام پر اس اسپتال کو ایک این جی او کے تحت کر دیا، جس کے بعد اسپتال کا بجٹ میں اضافہ کر کے 44 کروڑ روپے کر دیا گیا۔ محکمہ صحت کے مطابق سندھ گورنمنٹ چلڈرن اسپتال اکتوبر 2026ء تک این جی او کو 10 سال کے معاہدے پر دے رکھا ہے، اکتوبر 2026ء میں اس اسپتال کے مستقبل کا فیصلہ کیا جائے گا، پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے بعد اسپتال میں ملازمین کو بروقت تنخواہوں کی عدم ادائیگی کی وجہ سے ملازمین کی جانب سے 10 ہڑتالیں کی جا چکی ہیں اور کئی بار اسپتال بھی بند رہا ہے۔ اس اسپتال میں 2004ء سے 2025ء تک بچوں کی کوئی بڑی سرجری نہیں کی جا سکی، اسپتال میں بچوں کی صرف عام بیماریوں کا علاج کیا جاتا ہے، چلڈرن اسپتال میں 300 سے زائد کا عملہ این جی او کے ماتحت ہے، جبکہ ایم ایس سمیت 65 افراد کا عملہ محکمہ صحت کے ماتحت ہے۔ اسپتال آنے والی ایک خاتون رابعہ نے بتایا کہ پیچیدہ امراض میں مبتلا آنے والے بچوں کو NICH یا سول اسپتال بھیجا جاتا ہے اور اس اسپتال میں بچوں کے کسی بھی پیچیدہ امراض کی سرجری کی کوئی سہولت موجود نہیں۔

متعلقہ مضامین

  • سندھ گورنمنٹ چلڈرن اسپتال کے سینکڑوں ملازمین کئی ماہ سے تنخواہ سے محروم
  • اسرائیلی حکومت غزہ کے عوام کو مکمل طور پر ختم کرنے کا منصوبہ بناچکی ہے، جماعت اسلامی ہند
  • میاں اظہر مرحوم وضع داری کی سیاست کرتے تھے: حافظ نعیم الرحمٰن
  • سیاسی اختلافات کو نفرت میں تبدیل نہیں کرنا چاہئے،حافظ نعیم الرحمان 
  • فلسطین کی صورتحال پرمسلم ممالک اسرائیل کو سپورٹ کر رہے ہیں(حافظ نعیم )
  • سینیٹ انتخاب میں ن لیگ، پیپلز پارٹی، جے یو آئی کا کردار شرمناک ہے: نعیم الرحمٰن
  • فلسطین کی صورتحال پر مسلم ممالک اپنی خاموشی سے اسرائیل کو سپورٹ کر رہے ہیں، حافظ نعیم
  • بجلی تقسیم کار کمپنیوں کی اربوں کی اووربلنگ شرمناک اقدام) حافظ نعیم(
  • شام: یو این ادارے سویدا میں نقل مکانی پر مجبور لوگوں کی مدد میں مصروف
  • لائن لاسز چھپانے کیلئے کی گئی اوور بلنگ کی رقم عوام کو واپس کی جائے، حافظ نعیم