بیرسٹر گوہر اور علی امین گنڈاپور کی ملاقات سیکیورٹی اور انسداد دہشت گردی معاملات کے تناظر میں ہوئی،سیاسی رنگ غلط دیا گیا:ذرائع
اشاعت کی تاریخ: 16th, January 2025 GMT
بیرسٹر گوہر اور علی امین گنڈاپور کی ملاقات سیکیورٹی اور انسداد دہشت گردی معاملات کے تناظر میں ہوئی،سیاسی رنگ غلط دیا گیا:ذرائع WhatsAppFacebookTwitter 0 16 January, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (آئی پی ایس )ذرائع کے مطابق بیرسٹر گوہر اور علی امین گنڈاپور سے پشاور میں بات چیت خیبر پختونخوا میں سیکیورٹی اور انسداد دہشت گردی معاملات کے تناظر میں ہوئی ۔ بیرسٹر گوہر اور علی امین گنڈاپور کی بات چیت کا اصل احوال سامنے آ گیا۔دستیاب معلومات کے مطابق بیرسٹر گوہر نے سیاسی معاملات پر بات کرنے کی کوشش کی۔بیرسٹر گوہر کو جوابا بتا دیا گیا کے سیاسی معاملات پر بات چیت آپ سیاست دانوں سے کریں، ذرائع کے مطابق بات چیت کو سیاق و سباق سے ہٹ کر پیش کیا گیا۔کوشش کی گئی ہے کے سیکیورٹی معاملات پر ہونے والی بات چیت کو سیاسی رنگ دیا جائے جو افسوسناک ہے۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: بیرسٹر گوہر اور علی امین گنڈاپور
پڑھیں:
اگر صوبے کو پانی میں حق نہیں ملتا تو ہم سندھ کے ساتھ ہیں، علی امین
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کا کہنا ہے کہ اگر صوبے کو پانی میں حق نہیں ملتا تو اس پر ہم سندھ کے ساتھ ہیں، جس کو حق کے مطابق پانی مل رہا ہے اس کی مخالفت نہیں کرتے، کوئی حق سے زیادہ پانی لے رہا ہے تو اس کی مخالفت کرتے ہیں۔
جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے علی امین گنڈاپور نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کا وژن ہے کہ کسی کے حق کی مخالفت نہیں کرتے، 1991 کے آبی معاہدے کے تحت حصہ ملا جس پر سمجھوتا نہیں کرسکتا۔
علی امین گنڈاپور نے کہا کہ کے پی میں جو نہر بن رہی ہے اس پر 35 فیصد فنڈز میں دے رہا ہوں، سی آر بی سی ہماری ضرورت ہے جس سے تین لاکھ ایکٹر زمین آباد ہوگی۔
وزیر اعلیٰ کے پی نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی پر کوئی کیس نہیں، بانی پی ٹی آئی کی رہائی کے لیے پارٹی کا جو لائحہ عمل بنے گا اس کے لیے تیار ہیں۔
دوسری جانب علی امین گنڈا پور نے مائنز اینڈ منرلز بل پر تنقید کرنے والوں کے سامنے سوالات رکھ دیے۔
پشاور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے علی امین گنڈاپور نے کہا کہ بتایا جائے بل کی کونسی شق میں حکومت اور ایس آئی ایف سی کو اختیار دینے کی بات ہے؟ ایسا کوئی ایک لفظ دکھا دیا جائے تو پھر بات ہوگی۔
وزیر اعلیٰ کے پی نے کہا کہ مفروضوں کا جواب نہیں دیں گے، کے پی نے کسی کو اختیار دیا نہ آئندہ دے گا، نہ ہی کوئی ہم سے زبردستی اختیار لے سکتا ہے۔