امریکا کی جانب سے اسرائیل کو تسلیم کرنے کا کوئی دباؤ نہیں: سفیرِ پاکستان رضوان شیخ
اشاعت کی تاریخ: 13th, July 2025 GMT
امریکا میں پاکستان کے سفیر رضوان سعید شیخ نے کہاہے کہ امریکا کی جانب سے اسرائیل کو تسلیم کرنے کا کوئی دباؤ نہیں۔امریکی ریاست ٹیکساس کے شہر ڈیلاس میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے رضوان سعید شیخ نے کہاکہ اسرائیل سے متعلق ہماری پالیسی قائداعظم کے نظریات کے مطابق ہے اور امریکا کی جانب سے اسرائیل کو تسلیم کرنے کا کوئی دباؤ نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ امریکا سے تعلقات بہتری کی جانب گامزن ہیں جب کہ کرپٹو کرنسی میں سرمایہ کاری کے لیے پاکستان کے پاس وافر بجلی ہے۔یاد رہے کہ ایران اسرائیل جنگ بندی کے بعد امریکا کے صدر ٹرمپ اور امریکا کے وزیر خارجہ مارکو روبیو نے انکشاف کیا تھا کہ جلد کئی ایسے ممالک اسرائیل کے ساتھ تعلقات قائم کرنے جا رہے ہیں جو ناممکن لگتے تھے، امریکا کی جانب سے ابراہم معاہدے میں عرب ممالک کی شمولیت کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔امریکی حکام نے کہا تھا کہ سعودی عرب بھی اس معاہدے میں شمولیت کے لیے راضی ہو چکا ہے مگر کچھ رکاوٹیں پیش آنے سے معاملات زیر التوا ہیں۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: امریکا کی جانب سے
پڑھیں:
پاکستان اور سعودی عرب کے باہمی دفاعی معاہدے میں فیلڈ مارشل کا کلیدی کردار
سعودی عرب اور پاکستان کے درمیان تاریخی دفاعی معاہدہ طے پا گیا ہے، جس میں فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کا کلیدی کردار ہے۔
ایک تاریخی پیش رفت کے طور پر آج مملکتِ سعودی عرب اور اسلامی جمہوریہ پاکستان نے اسٹریٹجک باہمی دفاعی معاہدے پر دستخط کردیے، جو دونوں برادر ممالک کے درمیان اسٹریٹجک شراکت داری کی گہرائی اور دفاعی تعاون کی مضبوطی کو ثابت کرتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سعودی عرب اور پاکستان کے درمیان تاریخی دفاعی معاہدہ، ایک ملک پر جارحیت دونوں کے خلاف تصور ہوگی
یہ سنگِ میل اور سب سے بڑا انقلابی معاہدہ اپنی اہمیت کی وجہ سے دونوں برادر ممالک کے سربراہان نے سائن کیا۔
آرمی چیف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نے اس معاہدے کی کامیابی میں کلیدی کردار ادا کیا ہے۔ اب پاکستان اب حرمین شریفین کے تحفظ میں سعودی عرب کا پارٹنر بن گیا ہے۔
اللہ تعالیٰ نے پاکستان کو سعودی عرب کا شراکت دار منتخب کیا تاکہ مقدس مقامات کے دفاع میں پاکستان سعودی عرب کے ساتھ کھڑا ہو۔
موجودہ اور متوقع خطرات و چیلنجز کے تناظر میں یہ معاہدہ دفاع کو مضبوط بنانے اور دونوں ممالک کی دفاعی صلاحیتوں کی تیاری اور انضمام کو بڑھانے کا مقصد رکھتا ہے۔ تاکہ دونوں ممالک کی سلامتی اور علاقائی سالمیت کو لاحق کسی بھی خطرے کا مقابلہ کیا جا سکے
اس معاہدے کی شقوں کے تحت کسی بھی ملک پر بیرونی مسلح حملہ دونوں ممالک پر حملہ تصور ہوگا۔ اس طرح یہ معاہدہ ایک اہم اور تاریخی سنگِ میل کی حیثیت اختیار کرتا ہے۔
اس معاہدے پر دستخط دونوں ممالک کے گہرے دوطرفہ تعلقات اور سیکیورٹی تعاون کی توثیق کرتے ہیں۔ جو گزشتہ کئی دہائیوں سے مشترکہ فوجی تربیت، کثیر الجہتی مشقوں اور دفاعی صنعتی تعاون کے ذریعے ظاہر ہوتا رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم شہباز شریف کا سعودی عرب میں پرتپاک استقبال، 21 توپوں کی سلامی، سبز ہلالی پرچم لہرائے گئے
یہ معاہدہ امن کے فروغ اور علاقائی و عالمی سلامتی کو مستحکم کرنے کے مشترکہ مقاصد کی بھی خدمت کرتا ہے۔ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان دفاعی معاہدہ دونوں کے لیے سیکیورٹی، معیشت اور سفارت کاری میں انتہائی فائدہ مند ہے۔
مشترکہ دفاع سے مراد ہے کہ دونوں ممالک کسی بھی خطرے سے مشترکہ نمٹیں گے اور اپنے دفاع کے لیے ایک ملک کی طاقت دوسرے ملک کے دفاع کے لیے موجود ہوگی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews آرمی چیف پاکستان دفاعی معاہدہ سعودی عرب فیلڈ مارشل عاصم منیر کلیدی کردار وی نیوز