پنجاب پولیس نے رحیم یار خان کی کچہ کریمنلز کے خلاف بڑی کارروائی کرتے ہوئے مقابلے کے دوران شر اور اندھڑ گینگ کا خطرناک ڈاکو ہلاک کرکے کلاشنکوف اور سیکڑوں گولیاں برآمد کرلیں۔

ترجمان  پنجاب پولیس کی جانب سے جاری بیان کے مطابق ہلاک ڈاکو کی شناخت بشیر عرف بشو شر کے نام سے ہوئی، ہلاک ڈاکو ظاہر پیر میں 04 معصوم شہریوں کے قتل ، سانحہ ماچھکہ میں 12 جب کہ 2023ء میں 03 پولیس اہلکاروں کی شہادت میں ملوث تھا، ہلاک ڈاکو پولیس پر فائرنگ، اغوا برائے تاوان، قتل، ڈکیتی جیسے متعدد سنگین مقدمات میں بھی پولیس کو مطلوب تھا۔

بیان میں کہا گیا کہ ہلاک ڈاکو نے گذشتہ دنوں پولیس پرحملوں کی دھمکی آمیز ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر وائرل کی تھی، رحیم یار خان پولیس نے شر، اندھڑ گینگ کی علاقے میں بڑی واردات کی خفیہ اطلاع پر بچاؤ بند ماچھکہ سوترکی کے مقام پر ناکہ بندی کر رکھی تھی۔

پنجاب پولیس کے مطابق ڈاکوؤں نے پولیس پارٹی کو دیکھتے ہی اندھا دھند فائرنگ کر دی، بھرپور جوابی کارروائی میں خطرناک ڈاکو بشیر عرف بشو شر کیفر کردار تک پہنچا، دیگر ساتھی فرار ہوگئے، ڈاکوؤں کے حملے میں پولیس کے تمام جوان محفوظ رہے۔

ترجمان پنجاب پولیس  نے کہا کہ پولیس آپریشن میں ڈی ایس پی بھونگ، ایس ایچ او ماچھکہ،ایلیٹ ٹیموں سمیت پولیس کی بھاری نفری نے حصہ لیا، پولیس کو بکتر بند گاڑیوں، دور مار بھاری ہتھیاروں کی مدد حاصل تھی۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: پنجاب پولیس ہلاک ڈاکو

پڑھیں:

نیو ٹاؤن میں رکشا گینگ نے شہریوں کولوٹنے کانیاطریقہ ایجاد کرلیا

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی (اسٹاف رپورٹر) نیو ٹاؤن میں اسٹریٹ کرائم کا نیا انداز سامنے آیا ہے جہاں رکشہ گینگ شہریوں کو با آسانی نشانہ بنا کر موبائل فون اور نقدی چھیننے لگا ہے۔ تازہ واقعہ میں مشرق سینٹر کے قریب چینل فائیو کے سیکورٹی گارڈ کو لوٹ لیا گیا۔ چار رکنی گروہ میں شامل ایک خاتون اور تین مرد ملزمان نے گارڈ کو رکشے میں بٹھایااور کچھ ہی فاصلے پر موبائل فون اور نقدی چھین کر فرار ہوگئے۔ واردات صبح 10 بج کر 10 منٹ پر پیش آئی تاہم نیو ٹاؤن پولیس بروقت موقع پر نہ پہنچ سکی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ رکشہ گینگ انتہائی چالاکی سے شہریوں کو اعتماد میں لے کر رکشے میں بٹھاتا ہے اور تنہائی میں پہنچتے ہی لوٹ مار کر کے فرار ہوجاتا ہے۔ ذرائع نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ رکشہ گینگ کے زیادہ تر کارندے سرجانی ٹائون سے نیپا چورنگی اور ملیر قائد آباد روٹ کے چلنے والے رکشوں میں موجود ہے اور وہ سہراب گوٹھ یا قائد آباد پر اندرون ملک اور اندرون سندھ سے آنے والے مسافروں کو اپنا ہدف بناتے ہیں۔ شہریوں نے الزام لگایا کہ پولیس نے رکشہ اسٹینڈپر رکشوں کے ڈرائیورز کے لیے کسی قسم کا کوئی مکینزم نہیں بنایا ہوا ہے اور نہ ہی رکشوں کے ڈرائیورز کی اسکروٹنی کی جاتی ہے جبکہ پولیس گشت نہ ہونے کے باعث بھی علاقے میں اس گینگ کی وارداتیں بڑھتی جا رہی ہیں۔ جب کہ علاقہ مکینوں میں خوف و ہراس کی فضا قائم ہے۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ دن دہاڑے لوٹ مار سے علاقے میں عدم تحفظ کا احساس بڑھ گیا ہے۔

اسٹاف رپورٹر گلزار

متعلقہ مضامین

  • شمالی وزیرستان: پاک افغان سرحد کے قریب سیکیورٹی فورسز کی کارروائی، 2 خوارج ہلاک، 5 زخمی
  • شمالی وزیرستان:سیکیورٹی فورسز کی کارروائی، 2 خوارج ہلاک، 5 زخمی
  • پولیس وردی میں ڈکیتیاں کرنیوالے 4 ڈاکو ہلاک، 3 افغان شہری نکلے
  • پشاور میں مبینہ پولیس مقابلہ، ایف سی وردیاں پہن کر واردات کرنے والے گینگ کے 4  ڈاکو ہلاک
  • پشاور، پولیس وردی میں ڈکیتیاں کرنے والے افغان 4 شہری ہلاک
  • پشاور: پولیس گیٹ اپ میں ڈکیتی کرنیوالے 4 ڈاکو ہلاک، تین کا تعلق افغانستان سے
  • پشاور: پولیس وردی میں ڈکیتیاں کرنے والے افغان 4 شہری ہلاک
  • پشاور میں پولیس مقابلہ، انتہائی مطلوب 4 ڈاکو ہلاک، 3 کا تعلق افغانستان سے
  • پشاور: پولیس وردی میں ڈکیتیاں کرنیوالے 4 ڈاکو ہلاک، 3 افغان شہری نکلے
  • نیو ٹاؤن میں رکشا گینگ نے شہریوں کولوٹنے کانیاطریقہ ایجاد کرلیا