معروف بھارتی رئیلٹی شو بگ باس کے سیزن 18 کا ٹائٹل جیتنے والے ٹی وی اداکار کرن ویر مہرا نے حال ہی میں مرحوم سدھارتھ شکلا سے اپنا موازنہ کیے جانے پر بات کی ہے۔

کرن ویر مہرا نے اپنا موازنہ سدھارتھ شکلا سے کرنے پر مداحوں کا شکریہ ادا کیا اور ان کے ساتھ اپنی مختصر ملاقات کا ایک جذباتی واقعہ بھی شیئر کیا، جس میں انہوں نے مرحوم اداکار کی مہربان شخصیت کو اجاگر کیا۔

یہ بھی پڑھیں: شہناز گل نے کیا واقعی سدھارتھ کی موت سے فائدہ اٹھایا؟

میڈیا سے بات کرتے ہوئے اپنی جیت پر کرن نے کہا کہ انہیں خوشی ہے کہ ان کا موازنہ سدھارتھ شکلا سے کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سدھارتھ شکلا ان کے دوست نہیں تھے لیکن وہ انہیں جانتے تھے ان کا دل بہت بڑا تھا۔

بگ باس کے فاتح نے ممبئی میں اپنے ابتدائی دنوں کا ایک خاص لمحہ یاد کیا جب سدھارتھ کی سخاوت نے ان پر گہرا اثر ڈالا۔ کرن کا کہنا تھا کہ وہ جب ممبئی میں نئے نئے آئے تھے تو سدھارتھ شکلا کے پاس ایک موٹر سائیکل تھی اور انہوں نے سدھارتھ سے پوچھا ’کیا میں آپ کی موٹرسائیکل کے ساتھ تصویر لے سکتا ہوں جس پر مرحوم نے مجھے چابی دی اور کہا کہ چلا بھی لو، ان کا دل بہت بڑا تھا‘۔ کرن نے مزید کہا، کاش وہ اپنی کامیبابی کا یہ لمحہ سدھارتھ شکلا کے ساتھ گزار پاتے۔

یہ بھی پڑھیں: بگ باس 18: سب سے زیادہ معاوضہ لینے والے امیدوار کون؟

سدھارتھ شکلا جو بگ باس 13 کے فاتح رہے، شو کی تاریخ کے سب سے مشہور کنٹسٹنٹس میں شمار ہوتے ہیں۔ جنہوں نے جرات مندانہ کھیل کا مظاہرہ کیا اور مداحوں پر گہرا اثر ڈالا۔ کرن کا سدھارتھ سے موازنہ ان کی بگ باس 18 کی سفر میں ان کی سچائی اور مضبوطی کی وجہ سے کیا جا رہا ہے۔

واضح رہے کہ ساڑھے 3 ماہ سے زائد جاری رہنے والا بگ باس 18اداکار کرن ویر مہرا کی جیت کے ساتھ اختتام پذیر ہوگیا۔ بگ باس 18 کے فائنل میں کرن ویر مہرا  نے اپنے ساتھی ویوین ڈسینا کو شکست دی جبکہ رجت دلال نے اس مقابلے میں تیسری پوزیشن حاصل کی۔

یاد رہے کہ انڈین ٹیلی وژن کے نوجوان اداکار سدھارتھ شکلا کی 2 ستمبر 2021 کو دل کا دورہ پڑنے سے وفات ہو گئی تھی۔ سدھارتھ شکلا نے اپنے کیریئر کا آغاز ماڈلنگ سے کیا تھا۔ انہوں نے اداکاری کی دنیا میں ٹی وی شو ’بابل کا انگنا چھوٹے نہ‘ سے قدم رکھا۔

یہ بھی پڑھیں: ’کیا حال ہے کیا دکھا رہے ہو‘، پرفارمنس کے دوران مزاحیہ فنکار کس کرب سے گزرتے ہیں؟

اس کے بعد انھیں ’پہنے پہنے‘، ’یہ اجنبی‘ اور ’تم سے محبت ہے‘ نامی ڈراموں میں بھی اداکاری کے مواقع ملے لیکن وہ مشہور ’بالیکا ودھو‘ سے ہوئے تھے۔ اس کے علاوہ وہ ریئلٹی شو جھلک دکھلا جا 6، ’فیئر فیکٹر: خطروں کے کھلاڑی‘ اور بگ باس 13 میں بھی نظر آئے۔

سنہ 2014 میں سدھارتھ شکلا نے کرن جوہر کی فلم ’ہمپٹی شرما کی دلہنیا‘ سے بالی وڈ میں قدم رکھا۔ انھیں اس فلم میں معاون اداکار کا کردار ملا۔ سدھارتھ شکلا بگ باس 13 کے فاتح تھے۔  سدھارتھ اور بگ باس میں ان کی ساتھی فنکار شہناز گل کی دوستی کے بہت چرچے رہے۔ دونوں کو کئی مشہور ویڈیوز میں ایک ساتھ دیکھا گیا۔ دونوں کی جوڑی کو پیار سے ’سدھناز‘ بھی کہا جاتا تھا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

بگ باس بگ باس سیزن 18 سدھارتھ شکلا سلمان خان کرن ویر مہرا.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: کرن ویر مہرا کرن ویر مہرا انہوں نے کے ساتھ سے کیا

پڑھیں:

نیشنل کرکٹ اکیڈمی کو جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کرنا میرا مقصد ہے: عاقب جاوید

پاکستان کرکٹ بورڈ کے ڈائریکٹر ہائی پرفارمنس عاقب جاوید کا کہنا ہے کہ میرا سب سے بڑا مقصد اور ٹارگیٹ نیشنل کرکٹ اکیڈمی کو اس مقام پر لانا ہے جو موجودہ دور کے تقاضوں سے ہم آہنگ ہو جسے دنیا ایک بہترین سسٹم کے طور پر تسلیم کرے، ہم دوسروں کی نقل نہ کریں بلکہ لوگ ہماری تقلید کریں۔

عاقب جاوید نے پی سی بی پوڈکاسٹ میں وہاب ریاض سے گفتگو کرتے ہوئے مختصر مدت اور طویل مدت کے منصوبوں پر تففصیل سے روشنی ڈالی ہے۔

انہوں نے کہا کہ جب آپ کوچ بنتے ہیں تو پھر آپ کو کھلاڑیوں کو عزت دینی ہوتی ہے یہ نہیں کہ آپ کسی کھلاڑی سے یہ توقع کریں کہ وہ آپ جیسا ہی کرے۔

عاقب جاوید کہتے ہیں کہ کسی بھی ملک کی کرکٹ کی ترقی اور کامیابی میں نیشنل  اکیڈمی کا کردار کلیدی ہوتا ہے اور جب یہاں یہ اکیڈمی بند کردی گئی تھی تو وہ غصے میں یو اے ای چلے گئے تھے اور وہاں ان کی کوچنگ کے ذریعے یو اے ای نے انڈر 19 ورلڈ کپ، ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ اور ففٹی اوورز ورلڈ کپ بھی کھیلا۔

انہوں نے کہا کہ لاہور قلندرز سے وابستگی کا بنیادی سبب اس کا ڈیولپمنٹ پروگرام ہے کیونکہ وہ صرف پی ایس ایل کے دنوں کے لیے کوچ بننے کے لیے تیار نہیں تھے۔

عاقب جاوید کا کہنا تھا کہ بحیثیت کوچ ان کے لیے سب سے زیادہ خوشی اور اطمینان کی بات یہ ہوتی ہے کہ جب آپ کسی کھلاڑی کی زندگی میں فرق ڈالتے ہیں اس کے گھر کے حالات اچھے ہوتے ہیں اور اس کے علاقے میں کرکٹ کا شوق بڑھتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ طویل عرصے کے بعد لاہور قلندرز کو چھوڑنا ان کے لیے آسان فیصلہ نہ تھا انہوں نے یہ نئی ذمے داری سنبھالتے وقت چیئرمین پی سی بی سے یہ کہا تھا کہ وہ اپنے کام پر فوکس کرتے ہیں اور اس میں تبدیلی ضرور لاتے ہیں، جب تک آپ کے آگے کی سوچ نہیں ہو گی آپ کبھی ترقی نہیں کر سکیں گے۔

 ان کا کہنا تھا کہ اس وقت متعدد ایسے کھلاڑی ہیں جنہیں فیلڈنگ کی بنیادی باتیں معلوم نہیں ہیں، نیشنل کرکٹ اکیڈمی کا یہ رول ہوگا کہ پاکستان ٹیم میں جو خلا ہے اسےپُر کیا جائے، ایک کھلاڑی کے پیچھے تین تین کھلاڑی ہوں۔

سابق کرکٹر نے کہا کہ مینز ٹیم کے ساتھ ساتھ ویمنز کرکٹ پر بھی مکمل توجہ دی جائے اور اس سلسلے میں کراچی کا ہائی پرفارمنس سینٹر مکمل طور پر خواتین کرکٹرز کے لیے مخصوص ہوگا، اسی طرح ملتان کی اکیڈمی کو انڈر 19 کرکٹرز، فیصل آباد کے ہائی پرفارمنس سینٹر کو انڈر17 کے لیے مخصوص کیا جائے گا اور اسے وہاں کے مقامی کالجز سے منسلک کیا جائے گا، اسی طرح سیالکوٹ میں انڈر 15 کا سیٹ اپ ہو گا، اگر یہ سلسلہ صحیح طریقے سے چلا تو ہمیں کسی صورت میں کھلاڑیوں کی کمی نہیں ہو گی۔

عاقب جاوید کا کہنا تھا کہ ہماری کوشش ہے کہ نیشنل کرکٹ اکیڈمی کی سہولتوں کو اپ گریڈ کیا جائے گا، بائیو مکینکس لیب کو دوبارہ متحرک کر رہے ہیں، میں نے خود کو 6 ماہ کا ٹارگیٹ دیا ہے کہ اگر یہ تمام سرگرمیاں شروع ہوجائیں تو اگلے 6 ماہ میں ہمیں ایک واضح شکل نظر آسکتی ہے کہ ہمارے پاس ایک مضبوط بیک اپ موجود ہو، اس عرصے میں کھلاڑیوں میں جو جو خامیاں ہیں وہ انہیں دور کر سکتے۔

Post Views: 5

متعلقہ مضامین

  • جاوید شیخ نے اداکارہ میرا سے متعلق ماضی کا دلچسپ قصہ سنا دیا
  • نیشنل کرکٹ اکیڈمی کو جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کرنا میرا مقصد ہے: عاقب جاوید
  • میرا جسم میری مرضی کا مطلب فحاشی نہیں, خود مختاری ہے؛ میرا سیٹھی