دھابیجی پمپنگ اسٹیشن پر بجلی کے بریک ڈاؤن سے کراچی کو پانی کی فراہم معطل WhatsAppFacebookTwitter 0 20 January, 2025 سب نیوز

کراچی: دھابیجی پمپنگ اسٹیشن پر بجلی کے بریک ڈاؤن کے باعث کراچی کو پانی فراہمی کرنے والی دو پائپ لائنز دھماکے سے پھٹ گئیں۔

تفصیلات کے مطابق 72 انچ قطر کی پائپ لائن نمبر پانچ پھٹنے سے کراچی میں پانی کی فراہمی معطل ہوگئی۔ شہر کے مختلف علاقوں لانڈھی، قائدآباد، شاہ لطیف ٹاؤن، کورنگی، ٹاؤن شپ، گلشن اقبال، گلشن حدید اور ملیر سمیت دیگر علاقوں میں پانی کی شدید قلت رہے گی۔

پاور ڈویژن نے دھابیجی پمپنگ اسٹیشن میں بجلی بریک ڈاؤن کا نوٹس لیتے ہوئے کے الیکٹرک کو فوری اقدامات کرنے اور بجلی بحال کرنے کی ہدایات جاری کر دیں۔

ترجمان پاور ڈویژن کے مطابق کراچی کے عوام کو پانی کے سپلائی ہر صورت بحال ہونی چاہیے، کے الیکٹرک کو پانی سسٹم کو اَپ گریڈ کرنے کی ضرورت ہے، مستقبل میں اس طرح کے واقعات سے بچنے اور فوری نمٹنے کے اقدامات بھی کیے جائیں۔

دوسری جانب ترجمان کے الیکٹرک کے مطابق دھابیجی پمپنگ اسٹیشن سمیت تمام بڑے پمپنگ اسٹیشنز پر بجلی کی فراہمی معمول کے مطابق ہے، پمپنگ اسٹیشن پر آنے والے جزوی تعطل کو فوری بحال کر دیا گیا۔ کے الیکٹرک کا عملہ واٹر بورڈ کے نمائندوں سے رابطے میں ہے

.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: دھابیجی پمپنگ اسٹیشن پمپنگ اسٹیشن پر بریک ڈاؤن پانی کی کو پانی پر بجلی

پڑھیں:

ڈسٹرکٹ انٹیلی جنس کمیٹی کا شہری کو سکیورٹی نہ دینے کا فیصلہ کالعدم قرار

لاہور (نیوز ڈیسک) لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس امجد رفیق نے ایک اہم فیصلہ سناتے ہوئے ڈسٹرکٹ انٹیلی جنس کمیٹی (DIC) کا شہری کو سکیورٹی فراہم نہ کرنے کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا۔

جسٹس امجد رفیق نے شہری سیف علی کی درخواست پر 10 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کیا جس میں قرار دیا گیا ہے کہ ڈی آئی سی کی رپورٹ محض سفارشاتی حیثیت رکھتی ہے جبکہ حتمی اختیار پولیس کو حاصل ہے۔

عدالتی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ پولیس کسی بھی شہری کو جان کے خطرے کی صورت میں خود تحفظ فراہم کرنے کی مجاز ہے، آئین کے تحت شہریوں کی جان کا تحفظ مشروط نہیں، ریاست کو ہر قیمت پر اپنے شہریوں کی جان بچانے کے لیے تمام ممکنہ اقدامات کرنے ہوں گے۔

عدالت نے قرآن مجید کی آیت کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا ہے کہ جس نے ایک جان بچائی، اس نے پوری انسانیت کو بچایا۔

درخواست گزار کے مطابق وہ اپنی بہن اور بہنوئی کے قتل کیس میں سٹار گواہ ہے اور مقتولین کے لواحقین کی جانب سے مسلسل دھمکیاں مل رہی ہیں۔

پولیس نے درخواست گزار کو نقل و حرکت محدود کرنے کا مشورہ دیا تھا جبکہ آئی جی پنجاب کی رپورٹ کے مطابق ڈی آئی سی نے درخواست گزار کو دو پرائیویٹ گارڈ رکھنے کی تجویز دی تھی۔

عدالت نے مشاہدہ کیا کہ ہوم ڈیپارٹمنٹ پالیسی 2018 کے تحت پولیس پروٹیکشن کی 16 مختلف کیٹیگریز بنائی گئی ہیں جن میں وزیراعظم، چیف جسٹس، بیوروکریٹس اور دیگر اہم شخصیات شامل ہیں، تاہم پالیسی کے مطابق آئی جی پولیس مستند انٹیلی جنس رپورٹ کی بنیاد پر کسی بھی شہری کو 30 روز تک پولیس پروٹیکشن فراہم کر سکتا ہے۔

فیصلے میں مزید کہا گیا ہے کہ پولیس آرڈر 2002 شہریوں کی جان و مال کے تحفظ کی ذمہ داری واضح کرتا ہے، پنجاب وٹنس پروٹیکشن ایکٹ 2018 کے تحت ایف آئی آرز میں گواہوں کو تحفظ فراہم کیا جا سکتا ہے، شہری کے تحفظ کا حق آئینی، قانونی اور اخلاقی فریضہ ہے۔

عدالت نے قرار دیا کہ ڈی آئی سی کی رپورٹ کی بنیاد پر شہری کو پولیس تحفظ سے محروم کرنا غیر مناسب عمل ہے، اگر کسی شہری کی جان کو خطرہ ہو تو پولیس پروٹیکشن لینا اس کا حق ہے۔

عدالت نے ڈسٹرکٹ انٹیلی جنس کمیٹی کا شہری کو سکیورٹی نہ دینے کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے آئی جی پنجاب کو درخواست گزار کو فوری طور پر پولیس تحفظ فراہم کرنے کا حکم دے دیا۔

متعلقہ مضامین

  • تہران کو پانی فراہم کرنیوالے مرکزی ڈیم میں صرف 2 ہفتوں کا پانی باقی رہ گیا
  • جاپانی کمپنی نے پیٹ کی چربی ختم کرنے والا پانی متعارف کرادیا
  • سموگ‘ فضائی آلودگی کی روک تھام کیلئے کریک ڈاؤن‘ 27 مقدمات‘ متعدد گرفتار
  • کراچی، اسپتال کے اخراجات ادا کرنے کیلئے بچہ فروخت
  • بجلی کی قیمت کم کرنے کے لیے کوشاں، ہمیں مل کر ٹیکس چوری کے خلاف لڑنا ہوگا، احسن اقبال
  • عدالت کو مطمئن کرنے تک ای چالان کے جرمانے معطل کیے جائیں، سندھ ہائیکورٹ میں درخواست دائر
  • لاہور میں زیر زمین پانی کی سطح بلند کرنے کا منصوبہ 
  • چین نے اپنا سب سے کم عمر خلا باز چینی خلائی اسٹیشن پر بھیج دیا
  • ڈسٹرکٹ انٹیلی جنس کمیٹی کا شہری کو سکیورٹی نہ دینے کا فیصلہ کالعدم قرار
  • اسمارٹ میٹرز کی تنصیب کے کام کا آغاز کردیا گیا