بیجنگ :
چینی وزارت خارجہ کی ترجمان ماؤ ننگ نے پیر کے روز یومیہ پریس کانفرنس میں میانمار کی فوج اور ایک نسلی گروہ کی مقامی مسلح فورس کوکانگ الائنس کے درمیان چند روز قبل کھون منگ میں ہونے والے امن مذاکرات کے حوالے سے سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ جنوری کے وسط میں چین کی ثالثی کے تحت میانمار کی حکومت اور کوکانگ اتحادی افواج نے چین کے صوبہ یون نان کے شہر کھون منگ میں ساتویں امن مذاکرات کیے۔ فریقین نے باضابطہ جنگ بندی معاہدے پر دستخط کیے، جس کے تحت 18 جنوری کی شام بارہ بجے سے لڑائی ختم کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ فریقین نے امن مذاکرات کو نتیجہ خیز بنانے کی کوششوں پر چینی فریق کا شکریہ ادا کیا۔

ماؤ ننگ نے نشاندہی کی کہ شمالی میانمار میں کشیدگی میں کمی میانمار کے تمام فریقوں اور خطے کے تمام ممالک کے مشترکہ مفاد میں ہے اور یہ چین میانمار سرحدی علاقوں کی سلامتی اور مستحکم ترقی کے لئے سازگار ہے۔ چین اور میانمار دوست ہمسایہ ممالک ہیں اور چین میانمار میں جنگ اور افراتفری کے پھیلاؤ کی سختی سے مخالفت کرتا ہے اور امید کرتا ہے کہ تمام فریق جنگ بندی اور امن مذاکرات کے رجحان کو برقرار رکھیں گے، طے پانے والے اتفاق رائے پر سنجیدگی سے عمل درآمد کریں گے، مقامی صورتحال کو بہتر بنانے کے لئے پہل کریں گے، اور بات چیت اور مزید مشاورت کے ذریعے متعلقہ معاملات کو حل کریں گے۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

سعودی عرب اور پاکستان کے درمیان ہونیوالے معاہدے سے پہلے سے ہی آگاہ تھے، بھارتی وزارت خارجہ

اپنے ایک بیان میں بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال کا کہنا ہے کہ بھارتی حکومت اپنی قومی سلامتی کیساتھ ساتھ خطے اور عالمی استحکام پر اس معاہدے کے اثرات کا جائزہ لے گی۔ اسلام ٹائمز۔ بھارت کی جانب سے سعودی عرب اور پاکستان کے درمیان اسٹریٹجک دفاعی معاہدے پر ردِعمل کا اظہار کیا گیا ہے۔ بھارتی وزارتِ خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے کھسیانی بلی گھمبا نوچے والی مثال اپناتے ہوئے بیان میں کہا ہے کہ حکومت سعودی عرب اور پاکستان کے درمیان ہونے والی اس پیشرفت سے پہلے سے ہی آگاہ تھی۔ بھارتی وزارتِ خارجہ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان طے پانے والے دفاعی معاہدے پر دستخط کی رپورٹس دیکھی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ بھارتی حکومت اپنی قومی سلامتی کے ساتھ ساتھ خطے اور عالمی استحکام پر اس معاہدے کے اثرات کا جائزہ لے گی۔

مئی میں پاکستان اور بھارت کے درمیان ہونے والی جنگ میں منہ کی کھانے اور متعدد بار بین الاقوامی سطح پر پسپائی کا سامنا کرنے والے بھارت کے ترجمان نے اپنے تازہ بیان میں قومی سلامتی کے تحفظ کے عزم کا راگ بھی الاپا ہے۔ یاد رہے کہ سعودی عرب اور ایٹمی طاقت پاکستان کے درمیان ریاض میں جامع دفاعی معاہدہ طے پا گیا ہے۔ ریاض میں گذشتہ روز ہونے والے تاریخی معاہدے کے تحت کسی بھی ملک پر حملہ دونوں پر حملہ تصور کیا جائے گا۔

متعلقہ مضامین

  • سعودی عرب اور پاکستان کے درمیان ہونیوالے معاہدے سے پہلے سے ہی آگاہ تھے، بھارتی وزارت خارجہ
  • الیکٹرک گاڑیوں کیلیے چارجنگ اسٹیشنز کا قیام، شرجیل میمن کی چینی کمپنی کے حکام سے ملاقات
  • چین اور امریکہ کے اقتصادی اور تجارتی مذاکرات کے نتائج مشکل سے حاصل ہوئے ہیں، چینی میڈیا
  • دوطرفہ تعلقات  کے حوالے سے سعودی ولی عہد کی مسلسل حمایت کرتا ہوں، وزیراعظم شہبازشریف
  • دوطرفہ تعلقات کے حوالے سے سعودی ولی عہد کی مسلسل حمایت کرتا ہوں، وزیراعظم شہبازشریف
  • قائد پاکستان مسلم لیگ نواز شریف سوئٹزر لینڈ روانہ
  • نواز شریف سوئٹزر لینڈ روانہ
  • نیتن یاہو، مارکوروبیو ملاقات: امریکا کی ایک بار پھر اسرائیل کو غیرمتزلزل حمایت کی یقین دہانی
  • پاکستان کی اسرائیل کی اقوام متحدہ کی رکنیت معطل کرنے کی تجویز کی حمایت
  • سنگین جنگی جرائم پر اسرائیل سے بازپرس کی جانی چاہیے اور سخت ایکشن لیا جائے