بیجنگ :
چینی وزارت خارجہ کی ترجمان ماؤ ننگ نے پیر کے روز یومیہ پریس کانفرنس میں میانمار کی فوج اور ایک نسلی گروہ کی مقامی مسلح فورس کوکانگ الائنس کے درمیان چند روز قبل کھون منگ میں ہونے والے امن مذاکرات کے حوالے سے سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ جنوری کے وسط میں چین کی ثالثی کے تحت میانمار کی حکومت اور کوکانگ اتحادی افواج نے چین کے صوبہ یون نان کے شہر کھون منگ میں ساتویں امن مذاکرات کیے۔ فریقین نے باضابطہ جنگ بندی معاہدے پر دستخط کیے، جس کے تحت 18 جنوری کی شام بارہ بجے سے لڑائی ختم کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ فریقین نے امن مذاکرات کو نتیجہ خیز بنانے کی کوششوں پر چینی فریق کا شکریہ ادا کیا۔

ماؤ ننگ نے نشاندہی کی کہ شمالی میانمار میں کشیدگی میں کمی میانمار کے تمام فریقوں اور خطے کے تمام ممالک کے مشترکہ مفاد میں ہے اور یہ چین میانمار سرحدی علاقوں کی سلامتی اور مستحکم ترقی کے لئے سازگار ہے۔ چین اور میانمار دوست ہمسایہ ممالک ہیں اور چین میانمار میں جنگ اور افراتفری کے پھیلاؤ کی سختی سے مخالفت کرتا ہے اور امید کرتا ہے کہ تمام فریق جنگ بندی اور امن مذاکرات کے رجحان کو برقرار رکھیں گے، طے پانے والے اتفاق رائے پر سنجیدگی سے عمل درآمد کریں گے، مقامی صورتحال کو بہتر بنانے کے لئے پہل کریں گے، اور بات چیت اور مزید مشاورت کے ذریعے متعلقہ معاملات کو حل کریں گے۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

ہمارا مشن ہے ہر گھر کی دہیلیز پر طبی خدمات فراہم کریں، وفاقی وزیر صحت

اسلام آباد میں فیڈرل ڈائریکٹوریٹ امیونائزیشن کی جانب سے 31 ویکسین ڈلیوری ٹرک وفاقی وزارت صحت کے حوالے کر دئیے گئے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق عالمی امدادی ادارے یونیسیف و گاوی نے 31ریفری جریٹر ٹرک انسداد پروگرام حفاظتی ٹیکہ جات کو فراہم کیے۔ جس کے بعد یہ ریفریجریٹر ویکسین ٹرک تمام صوبوں کے حوالے کئے گئے۔

ویکسین ٹرک پنجاب، سندھ، خیبر پختونخواہ، بلوچستان، گلگت بلتستان اور اسلام آباد کو دئیے گئے۔ وفاقی وزیر صحت مصطفی کمال کا کہنا تھا کہ ہمارا مشن ہے گھر کی دہیلیز پر سروسز دیں۔ بہت جلد ہم ڈاکٹر اور ادویات گھر کی دہیلیز پر پہنچائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ انسان اشرف المخلوقات ہے اور ایک دوسرے کے دکھ درد میں کام آتا ہے۔ میں ڈاکٹر نہیں میں طالبعلم ہوں جو شخص درد میں ہمارے پاس آتا ہے ہم نے اس کا درد کم کرنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم ہیلتھ سسٹم کو ٹھیک کرنے کی کوشش کر رہے ہیں کیونکہ مرض سے بچانے کے لیے حفاظتی اقدامات کی ضرورت ہے۔ حفاظتی ٹیکہ جات بھی اسی سلسلہ کی ایک کڑی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستانی عوام سے کہتا ہوں اپنے بچے کو پولیو ویکسین پلانے سے کیوں انکار کرتے ہیں۔ پولیو کے خاتمہ کے لئے وزیر اعظم پاکستان فکر مند ہیں۔ آپ (والدین) کیوں اپنے بچوں کے دشمن بن گئے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ افغانستان اور پاکستان صرف دو ملک رہ گئے ہیں جن میں پولیو وائرس پایا جا رہا ہے۔ پولیو ورکرز کی قدر کریں ان کا شکریہ ادا کریں۔ میں نہیں چاہتا کہ ہم پولیو نہ پلانے والوں کی ایف آئی آر کاٹیں۔ 
 

متعلقہ مضامین

  • تمام نجی تعلیمی ادارے کل بند رہیں گے
  • بالواسطہ مذاکرات میں پیشرفت امریکہ کی حقیقت پسندی پر منحصر ہے، ایران
  • کرم میں فریقین کے تمام بنکرز گرا دیے گئے، آئی جی خیبر پختونخوا
  • امریکہ تمام یکطرفہ ٹیرف اقدامات مکمل ختم اور اختلافات کو حل کرنے کا راستہ تلاش کرے، چین
  • چین اور امریکہ کے درمیان فی الحال کوئی تجارتی مذاکرات نہیں ہو رہے ،چینی وزارت تجارت
  • بغداد، ایران-امریکہ مذاکرات کی حمایت کرتا ہے، فواد حسین
  • کراچی کے تاجروں کا 26 اپریل کو ملک گیر ہڑتال کی حمایت کا اعلان
  • چین کی مقبو ضہ کشمیر میں سیاحوں پر فائرنگ کے واقعے کی مذمت
  • چینی صدر کا فوجی-سول اتحاد پر زور
  • ہمارا مشن ہے ہر گھر کی دہیلیز پر طبی خدمات فراہم کریں، وفاقی وزیر صحت