ضلع کُرم میں امن معاہدوں پر عمل درآمد میں ناکامی کے بعد آپریشن کا آغاز
اشاعت کی تاریخ: 20th, January 2025 GMT
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 20 جنوری 2025ء) اطلاعات کے مطابق بگن کے علاقے میں شرپسندوں کےمشتبہ ٹھکانوں کو بھاری اسلحے سے نشانہ بنایا گیا اور ان کے کئی ٹھکانے مسمار کیے گئے۔
بنکرز کی مسماریصوبائی حکومت کی طرف سے کرم میں قیام امن کے 22 نکاتی ایجنڈا کے مطابق علاقے میں بنائے گئے بنکرز ختم کرنے اور لوگوں کے پاس موجود بھاری اسلحہ جمع کرنے کا سلسلہ جاری ہے۔
اب تک دونوں جانب سے دس بنکرز کو ختم کیا گیا ہے۔ تاہم امن معاہدے کی ناکامی اور علاقے میں امن کی غیر یقینی صورتحال کی وجہ سے بنکر مسماری اور علاقے میں ادویات اوراشیائے ضرورت کی فراہمی کے سلسلے میں بھی خلل آیا تھا۔کرم: امدادی قافلے پر حملہ، ہلاکتوں کی تعداد 10
کرم میں ہلاکتوں کی تعداد 133 ہو گئی، صوبائی حکومت
صوبائی حکومت کے ترجمان بیرسٹر سیف کے مطابق، ''کُرم کا مسئلہ 130 سال پرانا ہے لہٰذا اس تنازعے کو ختم کرانے میں وقت لگے گا۔
(جاری ہے)
‘‘ ان کا کہنا تھا کہ دونوں فریقوں نےعلاقے میں قیام امن میں تعاون کی یقین دہانی کرائی ہے۔سیف علی کا مزید کہنا تھا کہ شرپسند عناصر کے خلاف بلا تفریق کاروائی عمل میں لائی جائے گی۔
آپریشن کے آغاز سے قبل ان علاقوں کے باسیوں کو ہنگو اور ٹل نامی علاقوں میں سرکاری عمارتوں میں قائم کیے گئے عارضی کیمپوں میں منتقل کیا گیا ہے۔
ڈپٹی کمشنرہنگو گوہرزمان کے مطابق، ''نقل مکانی کرنے والوں کے لیے وسیع علاقے میں خیمہ بستی بھی قائم کی گئی، ساتھ ہی تمام سہولیات فراہم کی جارہی ہیں۔‘‘ ان کامزید کہنا تھا، ''ضلعی انتظامیہ کو نقل مکانی کرنے والوں کے لیے امدادی سامان کے چار ٹرک مل گئے ہیں جبکہ پراونشل منیجمنٹ اتھارٹی مزید 22 ٹرک سامان فراہم کرے گی۔
‘‘ مندوری میں تا حال احتجاج جاریادھر مندوری نامی علاقے میں ضلع کرم کے علاقہ بگن کے متاثرین کا احتجاج بدستور جاری ہے۔ متاثرین کے مطابق بگن پر شرپسندوں کی جانب سے حملوں کے دوران ان کے گھروں اوردکانوں کو نذرآتش کیا گیا۔ صوبائی حکومت نے ان کے نقصانات کے ازالے کے لیے 90 فیصد سروے مکمل کر لیا ہے، تاہم اس دوران ایک پھر سے امدادی سامان لے کر جانے والے قافلے پرحملوں کی وجہ سے یہ سلسلہ روک دیا گیا ہے۔
ان حملوں میں مرنے والوں کی تعداداب 10 ہوگئی ہے، پانچ لاپتہ ڈرائیوروں میں سے چار کے قتل کی تصدیق ہو چکی ہے جبکہ ایک تاحال لاپتہ ہے۔مندوری میں ہونے والے احتجاج کی وجہ سے مرکزی شاہراہ بند ہے جس سے امدادی سامان پہنچانے میں مشکلات کا سامنا ہے۔
مذاکرات کا سلسلہ بھی جاریادھر کرم کے فریقین کے مابین مذاکرات کا سلسلہ بھی جاری ہے۔
ان مذاکرات کے حوالے سے صوبہ خیبر پختونخوا کی حکومت کے ترجمان بیرسٹر محمد علی سیف کے مطابق، ''ریاست پرامن عناصر کے ساتھ کھڑی ہے اور یہ کہ حکومت نے دونوں فریقوں سے درخواست کی ہے کہ امن کے دشمنوں کی نشاندہی میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ تعاون کریں۔ حکومت تین ماہ سے پرامن طریقے سے امن بحال کرنے کی کوشیش کررہی ہے، گرینڈ جرگہ کے ذریعے پختون روایات کے عین مطابق امن معاہدہ کیا۔‘‘ خیبر پختونخوا کے مختلف اضلاع میں آپریشن کی مخالفتخیبر پختونخوا کے مختلف اضلاع میں ماضی میں ہونے والے ملٹری آپریشن سے ہونے والی نقصانات کی وجہ سے مختلف اضلاع میں آپریشن کی مخالفت کی جارہی ہے۔ اس سلسلے میں قیام امن کے لیے ریلیاں نکالی گئیں اورمزید آپریشن نہ کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔
ان اضلاع میں خیبر، مہمند، باجوڑ، ملاکنڈ ڈویژن، بونیر اور بنوں شامل ہیں۔
ان علاقوں میں دہشت گردوں کے خلاف متعدد آپریشن ہوئے جن کی وجہ سے آج بھی ہزاروں خاندان بے گھر ہیں، جبکہ بے گھر افراد کی ایک بڑی تعداد کو وعدوں کے مطابق آپریشن کے دوران پہنچنے والے نقصانات کا معاوضہ بھی نہیں ملا۔دوسری جانب پاکستانی فوج کے سربراہ جنرل عاصم منیر نے گزشتہ روز پشاور میں سیاسی قائدین سے ملاقات کے دوران انہیں یقین دلایا ہے کہ پختونخوا میں کوئی بھی بڑا آپریشن نہیں کیا جا رہا ہے۔
.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے صوبائی حکومت علاقے میں اضلاع میں کی وجہ سے کے مطابق کیا گیا جاری ہے کے لیے
پڑھیں:
پشین میں خفیہ معلومات پر سی ٹی ڈی کا آپریشن ، فائرنگ کے تبادلے میں 9 مبینہ حملہ آور ہلاک
پشین ( ڈیلی پاکستان آن لائن ) پشین میں خفیہ معلومات پر سی ٹی ڈی کا آپریشن ، فائرنگ کے تبادلے میں 9 مبینہ حملہ آور ہلاک ہو گئے۔
تفصیلات کے مطابق کوئٹہ میں پشین کے علاقے خنائی بابا میں کاؤنٹر ٹیررازم ڈپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) کی کارروائی کے دوران فائرنگ کے تبادلے میں 9 مبینہ حملہ آور مارےگئے۔
ترجمان سی ٹی ڈی کے مطابق ہلاک حملہ آوروں سے اسلحہ و گولہ بارود برآمد ہوا ہے۔ ہلاک افراد شرپسندی کی مختلف کارروائیوں میں ملوث تھے۔
"جنگ " کے مطابق وزیر اعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے سی ٹی ڈی کی کامیاب کارروائی پر اظہارِ اطمینان کرتے ہوئے کہا کہ خفیہ معلومات پر مبنی آپریشن سے ایک بڑا سانحہ روکا گیا۔ امن دشمنوں کے عزائم کبھی کامیاب نہیں ہونے دیں گے، قانون نافذ کرنے والے اداروں کو مکمل تعاون فراہم کیا جا رہا ہے۔ بلوچستان کے امن و استحکام کے لیے حکومت پرعزم ہے۔
پاک بھارت کشیدگی، ٹرمپ کا حیران کن بیان آگیا
مزید :