لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 21 جنوری 2025ء ) صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں پولیس انسپکٹر مکو نہ بولے بیٹے نے اس کے اپنے ہی پستول سے قتل کردیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ واقعہ لاہور کے علاقہ شیرا کوٹ میں پیش آیا جہاں انسپکٹر سیف اللہ نیازی کو اس کے کار خاص اور منہ بولے بیٹے نے فائرنگ کرکے قتل کردیا، سیف اللہ نیازی شیرا کوٹ کے علاقے بابو صابر کے قریب رہائش پذیر تھا۔

پولیس کا کہنا ہے کہ انسپکٹر سیف اللہ نیازی نے کسی بات پر عدیل کو ڈانٹا، جس سے دلبرداشتہ ہوکر ملزم نے طیش میں آکر فائرنگ کردی، فائرنگ کی زد میں آکر سیف اللہ نیازی موقع پر ہی جاں بحق ہوگیا، ملزم نے انسپکٹر کے پستول سے ہی انہیں قتل کیا، نوجوان کو انسپکٹر نے بیٹا بنایا ہوا تھا۔ بتایا گیا ہے کہ شیرا کوٹ ڈولفن سکواڈ نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے پولیس انسپکٹر کے قاتل کو گرفتار کرلیا، ڈولفن کی ٹیم فائرنگ کی آواز سن کر موقع پر پہنچی، ڈولفن ٹیم نے ملزم عدیل کے فرار کی کوشش ناکام بنا دی، فائرنگ کے واقعے کی اطلاع ملنے پر پولیس کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی، پولیس نے لاش تحویل میں لے کر جائے وقوعہ سے شواہد اکٹھے کرکے لاش مردہ خانے منتقل کردی اور واقعے کی مزید تحقیقات بھی شروع کردی گئیں۔

(جاری ہے)

ادھر فیصل آباد میں فروٹ کی قیمت کم نہ کرنے پر پھل فروش کو قتل کردیا گیا، یہ افسوسناک واقعہ فیصل آباد کے علاقے ڈی ٹائپ کالونی میں پیش آیا جہاں نا معلوم ملزمان نے پھل فروش کو صرف اس بات پر گولی مار کر قتل کردیا کہ اس نے فروٹ کی قیمت کم کرنے سے انکار کیا۔ پولیس نے بتایا کہ ڈی ٹائپ کالونی میں موٹر سائیکل پر سوار 2 نامعلوم ملزمان فروٹ خریدنے آئے جہاں انہوں نے پھل فروش شعیب سے سیب کے نرخ کم کرنے کا مطالبہ کیا تاہم اس نے قیمت کم کرنے سے انکار کیا تو اس بات پر تکرار شروع ہوئی اس دوران ملزمان نے پستول نکال کر فائرنگ کردی جس سے پھل فروش شدید زخمی ہوگیا، شعیب کو تشویشناک حالت میں ہسپتال منتقل کیا گیا تاہم وہ جانبر نہ ہو سکا اور خالقی حقیقی سے جا ملا۔.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے قتل کردیا

پڑھیں:

لاہور ہائیکورٹ نے گرفتار ملزم کی پولیس مقابلے میں ہلاکت کے خدشے پر دائر درخواست نمٹا دی

لاہور ہائیکورٹ نے آئی جی پولیس پنجاب کو سی سی ڈی کے مبینہ پولیس مقابلوں کا جائزہ لینے کی ہدایت کرتے ہوئے گرفتار ملزم کی پولیس مقابلے میں ہلاکت کے خدشے پر دائر درخواست نمٹا دی۔

چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس عالیہ نیلم نے فرحت بی بی کی درخواست پر سماعت کی، درخواست گزار نے اپنے بیٹے عنصر اسلم کی مبینہ پولیس مقابلے میں ہلاکت کا خدشہ ظاہر کیا تھا۔

عدالتی حکم پر آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور پیش ہوئے اور رپورٹ پیش کی۔

جسٹس عالیہ نیلم نے کہا کہ آئی جی صاحب جعلی پولیس مقابلے ہو رہے ہیں، اس کو روکیں، پولیس کی موجودگی میں ملزموں کی ہلاکتیں ہو رہی ہیں۔

جس پر ڈاکٹر عثمان انور نے کہا کہ درخواستگزار کے دو بیٹے ہیں، ایک پولیس مقابلے میں ہلاک ہوگیا، دوسرا جیل میں ہے، دوسرے بیٹے کو پولیس مقابلے میں قتل کرنے کا خدشہ بلاجواز ہے۔

جسٹس عالیہ نیلم نے کہا کہ آئی جی صاحب یہ بھی درست ہے کہ پولیس بہت کچھ کرتی ہے۔

 عدالت نے رپورٹ پر اطمینان کا اظہار کیا، تاہم تشویش ظاہر کی کہ مبینہ پولیس مقابلوں کے خلاف ایک ایک دن میں 50، 50 درخواستیں آرہی ہیں۔

لاہور ہائیکورٹ نے ہدایت دی کہ آئی جی پنجاب پولیس افسروں کے ساتھ بیٹھ کر اس کا جائزہ لیں تاکہ آئندہ جعلی پولیس مقابلوں کی شکایات سامنے نہ آئیں۔

متعلقہ مضامین

  • راولپنڈی، باپ بیٹے کو فائرنگ کرکے قتل کردیا گیا
  • راولپنڈی میں دہرے قتل کی لرزہ خیز واردات، باپ بیٹے کو فائرنگ کرکے قتل کردیا گیا
  • لاہور: سرکاری اسکول میں پڑھنے والے سبزی فروش کے بیٹے کی میٹرک بورڈ میں تیسری پوزیشن
  • سبزی فروش کے بیٹے کی محنت رنگ لے آئی؛ والدین اور اساتذہ کا سر فخر سے بلند کردیا
  • تحریک کا عروج یا جلسے کی رسم؟ رانا ثنا نے پی ٹی آئی کو آڑے ہاتھوں لیا
  • لاہور: سبزی فروش کے سرکاری اسکول میں پڑھنے والے بیٹے کا میٹرک امتحانات میں شاندار کارنامہ
  • لاہور ہائیکورٹ نے گرفتار ملزم کی پولیس مقابلے میں ہلاکت کے خدشے پر دائر درخواست نمٹا دی
  • عمران خان کے بیٹے گرفتار ہوں تو ہی صحیح وارث بنیں گے : رانا ثناء اللہ 
  • تجربہ کار آل راؤنڈر محمد نبی بیٹے کے ہاتھوں پٹ گئے
  • رجب بٹ نے اپنے گھر پر فائرنگ کا ذمہ دار 333 گروپ کو قرار دے دیا